رحیم یار خان: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 4 نہتے معصوم شہری قتل، آئی جی پنجاب کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
رحیم یار خان کے تھانہ ظاہر پیر کے علاقے بستی لاشاری میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 4 نہتے اور معصوم شہری جاں بحق ہوگئے۔ واقعے پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سخت نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
آئی جی پنجاب نے ڈی پی او رحیم یار خان کو قتل میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ پولیس کے سینئر افسران، کرائم سین یونٹ اور فرانزک ٹیموں کے ہمراہ موقع پر پہنچ چکے ہیں تاکہ شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق، اندھڑ، شر، اور کوش گینگ کے ڈاکوؤں کی موجودگی کی اطلاعات پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کا تعاقب کیا۔ دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
ڈی ایس پی خانپور اظہر اقبال اور ڈی ایس پی صدر سرکل خالد محمود کی قیادت میں پولیس ٹیمیں ملزمان کو گھیرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ پولیس کو حملہ آور ڈاکوؤں کے خلاف کامیابی کی قوی امید ہے۔
ڈی پی او رحیم یار خان نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کی جانیں ضائع ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مجرموں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور انصاف فراہم کیا جائے گا۔
یہ واقعہ علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، اور عوام امید رکھتے ہیں کہ پولیس مجرموں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رحیم یار خان
پڑھیں:
بنگلہ دیش کا شیخ حسینہ کے خلاف ریڈ نوٹس کیلئے انٹرپول سے رابطہ
بنگلہ دیش پولیس نے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ اور 11 دیگر افراد کے خلاف انٹرپول کو ریڈ نوٹس جاری کرنے کی درخواست دے دی ہے۔ ان افراد پر عبوری حکومت کو گرانے اور خانہ جنگی بھڑکانے کی سازش کا الزام ہے۔ فی الحال عبوری حکومت کی قیادت معروف ماہر معیشت محمد یونس کر رہے ہیں۔
بنگلہ دیشی پولیس نے حال ہی میں شیخ حسینہ اور 72 دیگر افراد کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا ہے، جس میں ان پر ملک میں خانہ جنگی کی سازش، بدعنوانی، اور اجتماعی قتل جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، شیخ حسینہ کے خلاف 100 سے زائد مقدمات زیر التواء ہیں۔
پولیس ہیڈ کوارٹرز کے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل (میڈیا) عنایۃ الحق ساگر نے تصدیق کی ہے کہ انٹرپول کو ریڈ نوٹس کے لیے درخواست دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ درخواستیں ان الزامات کے تحت دی جاتی ہیں جو دورانِ تفتیش یا مقدمے کی کارروائی کے دوران سامنے آتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ریڈ نوٹس جاری ہونے کی صورت میں انٹرپول مطلوبہ افراد کی شناخت، ان کے مقام کی تلاش، اور عارضی گرفتاری میں مدد فراہم کرتا ہے۔‘
بنگلہ دیشی اخبار ”ڈیلی اسٹار“ کے مطابق، یہ کارروائی عدالتوں، سرکاری وکلاء یا تحقیقاتی اداروں کی درخواست پر کی گئی ہے۔ انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر نے گزشتہ سال نومبر میں باقاعدہ طور پر پولیس ہیڈ کوارٹرز کو انٹرپول سے مدد لینے کی سفارش کی تھی۔
شیخ حسینہ نے 5 اگست گزشتہ سال بنگلہ دیش سے فرار اختیار کیا تھا، جب ایک طلبہ تحریک نے ان کی 16 سالہ عوامی لیگ حکومت کو اقتدار سے بےدخل کر دیا۔ وہ اس وقت بھارت میں مقیم ہیں۔ ان کی حکومت کے بیشتر وزراء یا تو گرفتار ہو چکے ہیں یا سنگین الزامات سے بچنے کے لیے ملک چھوڑ چکے ہیں۔
Post Views: 3