سلمان اکرم راجہ : فوٹو فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے عدلیہ میں مداخلت سے متعلق تحفظات پیش کیے۔ 6 ججز نے عدلیہ میں مداخلت سے متعلق جو تحفظات کیے تھے وہ سب واضح کرتے ہیں۔

لاہور میں تھنک فیسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ دنیا بھر میں ججز کی تعیناتی کے مختلف طریقہ کار ہیں، جب ہم 26ویں ترمیم دیکھتے ہیں تو آئین کی روح کو دیکھنا ہے وہ کیا کہتی ہے۔ 26ویں ترمیم طاقت کے زور پر پاس کروائی گئی ہے۔

 سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وکلاء ترمیم میں ہونے والی آئین کی خلاف ورزی بہتر انداز سے اُجاگر کر سکتے ہیں۔ آزادی اظہار رائے، انسانی حقوق سب کچھ آئین فراہم کرتا ہے، لیکن گراؤنڈ پر عمل درآمد نہیں ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ معاشرے کے لوگوں کو ظلم کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا، آزاد اور طاقتور عدلیہ کا ہونا ضروری ہے، 26ویں ترمیم شہری آزادی کے اوپر بڑا حملہ ہے، شہری آزادی کے تحفظ کیلئے ہمیں ایک آزاد اور طاقتور عدلیہ چاہیے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ

پڑھیں:

ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی 

ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے استعفی دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکریٹری کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا۔

ایمان مزاری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم اور ججز کی سینیارٹی پر سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے پر مایوسی اور حیرانی ہوئی۔

ایمان مزاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مجھے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا، مجھے کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرنے کیلئے لیٹرپیڈ تک تاحال جاری کرنے سے انکار کیا گیا۔

ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ بار کا اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قابلِ مذمت، بزدلی اور بدقسمتی ہے،  میرا عہدہ لینے کا مقصد رُول آف لاء اور جبری گمشدہ افراد کی رہائی کیلئے وکالت کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں اِس معاملے پر کھڑا ہونے کی جرآت نہیں، میں عہدے سے استعفیٰ دیتی ہوں، میں بار کی موجودہ کابینہ کو اپنے نام اور شہرت کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی، استعفیٰ منظور کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، ماتحت عدلیہ کے 2ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس
  • ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنا جواب جمع کروادیا
  • ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
  • ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی 
  • عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب کا اظہار تشویش
  • ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں مگر ہم کہتے ہیں آؤ ہم سے بات کرو، سلمان اکرم راجہ
  • ہمیں معیشت کی بہتری کا جھوٹا بیانیہ دیا گیا، سلمان اکرم راجہ
  • مقتدرہ ہوش کے ناخن لے، معاملات حل نہ ہوئے تو سڑکوں پر نکلے بغیر چارہ نہ ہوگا. سلمان اکرم راجہ