اپنے ہی بارے میں شک کرنا سکھاتا ہوا سوشل میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
ماہرین کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا انسانی ذہن پر اثر اس قدر بڑھ چکا ہے کہ بہت سی عمومی نفسی پیچیدگیاں اب انتہائی خطرناک شکل اختیار کرتی جارہی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا سے بہت زیادہ مستفید ہونا دراصل اپنے وجود کو اُن کے ہاتھوں گروی رکھنے کے مترادف ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سوشل میڈیا کے ہاتھوں طرح طرح کی نفسی الجھنیں جنم لے رہی ہیں۔ بہت سے لوگ سوشل میڈیا دیکھتے رہنے کو بھی بہت بڑی کامیابی سمجھنے لگے ہیں۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے کوئی شخص دن رات کرکٹ کے مقابلے دیکھے اور پھر اپنے آپ کو بھی کرکٹر سمجھنے لگے یا کامیاب و مالدار افراد کے بارے میں جانتے جانتے کوئی خود کو بھی بہت زیادہ مالدار تصور کرنے لگے۔
سوشل میڈیا ذہنوں میں منفی تصورات کو بھی نہ صرف جنم بلکہ بڑھاوا دے رہا ہے۔ نئی نسل شدید منفی رجحانات کی حامل ہوتی جارہی ہے۔ بہت سے نوجوان دن رات سوشل میڈیا دیکھتے رہنے کے نتیجے میں اپنی تعلیم، کریئر اور فیملی پر خاطر خواہ توجہ نہیں دے پاتے اور پھر یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ اُن میں شاید کوئی کمی ہے یا پھر لوگ اُنہیں نظر انداز کرنے لگے ہیں۔
نفسی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا سے بہت زیادہ مستفید ہونے والوں میں آج کل امپوسٹر سنڈروم پروان چڑھ رہا ہے۔ اس نفسی عارضے میں مبتلا افراد اپنے ہی وجود پر شک کرنے لگتے ہیں، اُن کے اعتماد کی سطح گرنے لگتی ہے اور اُن کے ذہنوں میں یہ تصور پروان چڑھنے لگتا ہے کہ انہوں نے جو بھی کامیابی حاصل کی ہے اُس کے لیے دوسروں کو دھوکا دیا ہے، اُن کا حق مارا ہے جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ہوتا۔
انڈیا ٹوڈے میں شایع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق دنیا بھر میں ایسے افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جو سوشل میڈیا کے زیرِاثر کسی بھی ٹھوس وجہ کے بغیر خوش یا ناخوش رہتے ہیں، منفی سوچتے ہیں، اُداسی اور بیزاری کے گھیرے میں رہتے ہیں، اپنی صلاحیت و سکت اور کردار پر شک کرتے ہیں اور اپنی کامیابیوں کا بھرپور کریڈٹ لینے کے بجائے اُن کے بارے میں شرمندگی سی محسوس کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کو بھی
پڑھیں:
’بچے کو بچالیں‘، سڑک پر کھڑے گولڈن کڈ کو دیکھ کر گلوکار بلال مقصود کی سوشل میڈیا پر جذباتی پوسٹ
پاکستان کے مختلف شہروں میں اکثر شاہراہوں پر گولڈن مین یا سلور مین نظر آتے ہیں جو کمال مہارت سے خود کو ایسے مجسمے کی صورت میں ڈھال لیتے ہیں کہ دیکھنے والے کو واقعی اصل مجسمہ محسوس ہوتا ہے۔ آج کل بڑوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچے بھی یہ روپے دھارے مختلف سڑکوں پر کھڑے ملتے ہیں۔
معروف پاکستانی گلوکار بلال مقصود نے ایسے ہی ایک بچے کی تصویر فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر شیئر کی جس کے ہاتھ، منہ پر گولڈن پینٹ کیا ہوا ہے اور محکمہ صحت کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے لکھا کہ آپ کو خیابانِ اتحاد اور سی ویو پر ایسے بے شمار بچے نظر آئیں گے جن کے چہرے سنہری یا سلور رنگ سے رنگے ہوتے ہیں، اور یہ شدید گرمی میں سڑکوں پر پرفارم کرتے ہیں۔
View this post on Instagram
A post shared by Bilal Maqsood (@bilalxmaqsood)
گلوکار نے مزید لکھا کہ دل دہلا دینے والی بات یہ ہے کہ یہ رنگ عام طور پر ایلومینیم پاؤڈر اور دیگر زہریلے کیمیکلز سے بنے ہوتے ہیں، جو بچوں کی نازک جلد کے لیے نہایت خطرناک ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ یہ پینٹ صحت کے لیے مضر ہیں اور ان کا مسلسل استعمال سنگین جلدی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے حتیٰ کہ اس سے جلد کا کینسر بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
بلال مقصود نے پوسٹ کے آخر میں لکھا کہ کچھ نہ کچھ کرنا بہت ضروری ہے۔ ان بچوں کو تعلیم دیجیے، ان کی حفاظت کیجیے، اور اس عمل کو باقاعدہ ضابطے میں لائیے، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
گلوکار کی پوسٹ پر صارفین انہیں سراہتے ہوئے نظر آئے اور کہا کہ شکر ہے کہ کسی نے تو ان کے لیے آواز بلند کی۔ کئی صارفین کا کہنا تھا کہ وہ مختلف شہروں اور مختلف جگہوں پر روزانہ ایسے کئی بچے دیکھتے ہیں جو جسم پر پینٹ لگائے کھڑے ہوتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلال مقصود سلور مین کراچی گولڈن مین محکمہ صحت