اسلام آباد: صدر آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے شمالی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں پر انہیں سراہا ہے۔ ان کارروائیوں میں فتنہ الخوارج کے 9 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جس پر ملکی قیادت نے سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کی تعریف کی۔

صدر آصف زرداری نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہیں، اور ملک سے فتنے کا مکمل صفایا کرنے کے لیے ان کی کوششیں جاری رہیں گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اور اس کے مکمل خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے سیکیورٹی فورسز کے افسران اور اہلکاروں کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے تک جنگ جاری رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم اپنی دلیر سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے، جو اپنے جانوں کی پرواہ کیے بغیر ملک کی سلامتی کے لیے کام کر رہی ہیں۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے والی فورسز قوم کے لیے فخر کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیاں قومی عزم کی غمازی ہیں اور پوری قوم ان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

یہ کامیاب آپریشن شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کو کمزور کر چکا ہے اور ملک بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کی طرف ایک اہم قدم ثابت ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی

راولپنڈی:

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت سیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج نہیں ہوگی، عدالتی اہلکار کچھ دیر میں سماعت کے لیے نئی تاریخ مقرر کریں گے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آج چھٹی پر ہیں اور اس حوالے سے تمام بڑے ملزمان کو جج کی چھٹی سے متعلق آگاہ کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ کا چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم ابھی عدالت نہیں پہنچا۔

جج کی چھٹی کے باعث عدالت کے باہر سے پولیس کی نفری بھی واپس بھیج دی گئی جبکہ عدالت پیش ہونے والے ملزمان کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی گئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کرنا تھی، جس میں دو اہم گواہان، مجسٹریٹ مجتبیٰ اور سب انسپکٹر ریاض کو پانچویں بار طلب کیا گیا تھا۔

مذکورہ کیس گزشتہ دو ماہ سے التواء کا شکار ہے اور اب تک مقدمہ میں 119 گواہان میں سے صرف 25 کے بیانات ریکارڈ ہو سکے ہیں، جبکہ جرح کا عمل ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل
  • صدر مملکت نے 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا
  • وزیر اعظم کا6 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین 
  • سیکیورٹی فوسرز کے خیبرپختونخواہ میں 2 مختلف آپریشنز، کارروائی کے دوران 6 خوارج ہلاک
  • نکسلزم کو ختم کرنے کی ہماری مہم جاری رہے گی، امت شاہ
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور