بی جے پی حکومت نے مافیاؤں کو تحفظ فراہم کیا ہے، سنجے راؤت
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
شیو سینا کے لیڈر نے حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ سبھی کو تحفظ فراہم کریں بجائے اسکے کہ اصل ملزم کو بچانے کی کوشش کریں۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر سنجے راؤت نے ایک بار پھر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیڈ اور پربھنی اضلاع میں جو واقعات پیش آئے ہیں وہ کافی چونکانے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت میں چھوٹے مجرموں کو پھنسا دیا گیا ہے جب کہ اہم ملزموں کو بچا لیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے مافیاؤں کو تحفظ فراہم کیا ہے، اس کے پیچھے ان کی پارٹی کے ممبر والمیکی کراڈ جیسے لوگ ہیں۔ سنجے راؤت نے کہا کہ یہ صورتحال ایک طرح کی مافیا راج جیسی ہو رہی ہے، جیسے شکاگو میں ہوا تھا۔
سنجے راؤت کے مطابق جن لوگوں کے پریواروں کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے اور جن کے رشتہ داروں کو قتل کیا گیا وہ سب دھیرے دھیرے سامنے آ کر اپنی بات رکھیں گے۔ انہوں نے حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ سبھی کو تحفظ فراہم کریں بجائے اس کے کہ اصل ملزم کو بچانے کی کوشش کریں۔ سنجے راؤت نے مزید کہا کہ مہارشٹر پُرسکون ہونے کے ساتھ ساتھ صدمے سے بھی دوچار ہے۔ بیڈ اور پربھنی میں بدامنی پھیلی ہوئی ہے اور ریاست میں امن و امان قائم کرنے کے لئے غنڈہ گردی کو حمایت دینے کا طریقہ صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں امن و امان تب قائم ہوگا جب والمیکی کراڈ جیسے لوگوں تحفظ فراہم کرنا بند کیا جائے گا۔
سنجے راؤت نے واضح کر دیا ہے کہ انہوں نے یا کسی بھی شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر نے یہ نہیں کہا ہے کہ "انڈیا الائنس" یا "مہاوکاس اگھاڑی" ٹوٹ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "مہاوکاس اگھاڑی" اسمبلی انتخاب کے لئے تھا جب کہ انڈیا الائنس پارلیمانی انتخاب کے لئے ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے ساتھ ہوتے ہوئے بھی شیو سینا نے بلدیاتی انتخاب آزادانہ طور پر لڑا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ پیر کو سنجے راؤت نے کہا تھا کہ ہماری پارٹی ممبئی اور ناگ پور میونسپل کارپوریشن کا انتخاب اکیلے لڑے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ فیصلہ مقامی سطح پر پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی اور ضمنی انتخاب میں کارکنوں کو موقع نہیں ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے میں ہمیں میونسپل کارپوریشن، ضلع کونسل اور نگر پنچایت میں اپنے دم پر انتخاب لڑنا چاہیئے اور اپنی پارٹی کو مضبوط کرنی چاہیئے، اسی کے پیش نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کو تحفظ فراہم شیو سینا بی جے پی گیا ہے کے لئے
پڑھیں:
بہاولپور: چرواہوں نے نایاب نسل کے انڈین سرمئی بھیڑیے کو ہلاک کر دیا
جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپور کے نواحی علاقے میں نایاب اور تحفظ شدہ نسل کے انڈین گرے وولف (بھارتی سرمئی بھیڑیا) کو مقامی افراد نے بے دردی سے ہلاک کر دیا۔
ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز سید علی عثمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مقامی چرواہوں نے بھیڑیے کا پتہ لگایا، اس کا تعاقب کیا اور آخرکار اسے مار ڈالا۔
اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجرز رحیم یار خان نے بھیڑیے کی لاش تحویل میں لے کر کارروائی شروع کر دی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا گیا ہے اور رپورٹ کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ وائلڈ لائف حکام کا کہنا ہے کہ مجرموں کی شناخت کے بعد ان کے خلاف پنجاب پروٹیکٹڈ ایریاز ایکٹ 2020 (ترمیم شدہ 2025) کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
انڈین گرے وولف برصغیر میں پایا جانے والا ایک نایاب اور خطرے سے دوچار جانور ہے جو پاکستان، بھارت اور ایران کے خشک و نیم صحرائی علاقوں میں رہتا ہے۔ سائز میں نسبتاً چھوٹا اور رنگت میں سرمئی یہ بھیڑیا عام طور پر انسانوں سے دور رہتا ہے، تاہم خوراک کی قلت یا خطرے کے وقت آبادی کے قریب آ سکتا ہے۔ پاکستان میں اس کی آبادی مسلسل کم ہو رہی ہے جس کی بڑی وجوہات غیر قانونی شکار، قدرتی مسکن کی تباہی اور انسانوں سے بڑھتا ہوا ٹکراؤ ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں چرواہے ان جانوروں کو اپنے مویشیوں کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔ پنجاب وائلڈلائف مینجمنٹ بورڈ کے ممبر اور وائلائف کنرویٹر بدرمنیر نے بتایا مقامی لوگ اکثر شکایت کرتے ہیں کہ بھیڑیا بکریوں، بھیڑوں یا دیگر پالتو جانوروں پر حملہ کر کے نقصان پہنچاتا ہے جس کے باعث وہ اسے مارنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا انڈین گرے وولف کا اصل کردار ماحولیاتی نظام میں متوازن شکاری کے طور پر ہوتا ہے اور یہ صرف اس وقت انسانوں کے قریب آتا ہے جب اس کے مسکن میں خلل ڈالا جائے یا اسے خوراک نہ ملے۔
جنگلی حیات کے تحفظ کے کارکنوں نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نایاب نسل کے اس جانور کی ہلاکت نہ صرف ایک قیمتی جاندار کے نقصان کا باعث ہے بلکہ یہ ماحولیاتی توازن کے لیے بھی خطرناک ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈین گرے وولف جیسے تحفظ شدہ جانوروں کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کرے اور مقامی افراد کو شعور دینے کے لیے آگاہی مہمات شروع کرے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔