تمام اراکین پارلیمنٹ کیلئے اسپیکر آفس 24 گھنٹے کھلا ہے، ترجمان قومی اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
قومی اسمبلی ترجمان نے کہا ہے کہ اسپیکر آفس کے دروازے تمام اراکین پارلیمنٹ کےلیے 24 گھنٹے کھلے ہیں۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان قومی اسمبلی نے کہا کہ اسپیکر دستیاب نہ ہوں تو بہترین طریقہ یہی ہے کہ اسپیکر آفس کو پیغام دیا جائے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اسپیکر آفس اور ان کا اسٹاف اراکین کا کوئی بھی پیغام ان تک لازمی پہنچاتا ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ اسپیکر بعض اوقات حلقے میں اور میٹنگ میں ہوتے ہیں یا کبھی موبائل فون ان کے پاس نہیں ہوتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کا اگر ان سے براہ راست رابط نہ ہو تو اسپیکر آفس سے رابط کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی اسپیکر ا فس کہا کہ
پڑھیں:
مبینہ کرپشن کی تحقیقات، اسپیکر کے پی بابر سلیم سواتی کو کلین چٹ مل گئی
سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی—فائل فوٹوانٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کی مبینہ کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو کلین چٹ مل گئی، تمام الزامات سے بری ہوگئے۔
رکن انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی قاضی انور کی اسپیکر کے پی سے متعلق انکوائری رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ کے مطابق اسپیکر بابر سلیم سواتی پر لگائے گئے الزمات ثابت نہیں ہو سکے، اسپیکر ہاؤس کی تزئین و آرائش پر 3 کروڑ روپے کی ادائیگی میں اسپیکر کا کوئی کردار نہیں تھا، بحیثیت اسپیکر بابر سواتی کا آسٹریلیا میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لیے جانا ضروری تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اپنے خلاف احتساب کمیٹی میں جمع کروائی گئی شکایت کا تحریری جواب دے دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلاس فور ملازمین کو روزگار تبادلے کے دفتر کی سفارش پر بغیر اشتہار قوائد کے مطابق بھرتی کیا گیا، اسپشل سیکریٹری سمیت تمام تقرریاں اور ترقیاں قانون کے مطابق قرار پائیں، اسمبلی سیکریٹریٹ میں تمام تقرریاں اور ترقیاں ڈی پی سی کی سفارشات پر ہوئیں۔
انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی رپورٹ کے مطابق اسپیکر اپنے عہدے کے لحاظ سے اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہیں نہ کہ کمیٹی کے سامنے۔
تحقیقاتی رپورٹ تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو ارسال کردی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اعظم سواتی نے اسپیکر کے پی اسمبلی پر کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کا الزام لگایا تھا۔
اسپیکر نے الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے خود انکوائری کے لیے پارٹی کمیٹی کو خط لکھا تھا، کمیٹی نے اعظم خان سواتی سے الزامات کے ثبوت طلب کیے تھے۔