لاس اینجلس کی آگ میں ہالی ووڈ کا عالمی شہرت یافتہ سائن بھی بھسم؟ حقیقت کیا ہے
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
لاس اینجلس(نیوز ڈیسک)امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگی آگ مسلسل بے قابو ہے، جس میں ہلاکتوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے جبکہ ہالی وڈ شخصیات سمیت سیکڑوں شہریوں کے مکانات جل کر خاکستر ہوچکے ہیں۔
لاس اینجلس کو ہالی وڈ فلم انڈسٹری میں سب سے اہم مقام حاصل ہے، انڈسٹری کے بڑے اسٹوڈیوز سے لیکر بڑے فلم اسٹار بھی یہیں رہتے ہیں، آگ کے باعث کئی بالی وڈ اسٹارز کو بھی گھر چھوڑنا پڑا ہے۔
کئی سوشل میڈیا پوسٹس، تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئیں جن میں دعویٰ کیا گیا کہ تیزی سے پھیلتی جنگل کی آگ اب مشہور ہالی وڈ سائن تک پہنچ چکی ہے، 50 فٹ اونچا یہ تاریخی نشان شعلوں میں گِھر چکا ہے، جو 1970 کی دہائی سے کھڑا تھا اور اسے ہالی وڈ کی پہچان سمجھا جاتا تھا۔
درحقیقت یہ سب تصاویر اور ویڈیوز جعلی ہیں، جنہیں مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹیکنالوجی سے ایڈٹ کرکے سنسنی پھیلانے کیلئے وائرل کیا جارہا ہے۔
ہالی وڈ سائن کے آفیشل فیس بک پیج نے بھی وضاحتی پوسٹ جاری کی ہے جس میں واضح کیا گیا کہ یہ آئیکونک ہالی وڈ سائن اب بھی قائم و دائم ہے۔
پوسٹ میں اپیل کی گئی ہے کہ لاس اینجلس کے دیگر متاثرہ علاقوں کو دعاؤں میں یاد رکھیں اور اگر آپ کو سفر کرنا ہو تو احتیاطی تدابیر ضرور اپنائیں۔
واضح رہے کہ لاس اینجلس کی تاریخ کی سب سے زیادہ تباہ کن آگ اب تک مجموعی طور پر 145 مربع کلومیٹر کے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔
خوفناک آگ سے 12 ہزارعمارتیں یا انفرا اسٹرکچرز مکمل تباہ یا جزوی طور پر متاثر ہو چکے ہیں، جبکہ متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
مزیدپڑھیں:بھارت کا امیر ترین امبانی خاندان اپنے گھر کی 27ویں منزل پر ہی کیوں رہتا ہے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لاس اینجلس
پڑھیں:
القسام بریگیڈ کا ایک اور مہلک حملہ، اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی، ٹینکس تباہ
القسام بریگیڈ نے غزہ میں ایک اور جرأت مندانہ کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں کو الطفاح اور جبل السرانی کے مقامات پر نشانہ بنایا۔ اس حملے میں القسام بریگیڈ کے مطابق چار اسرائیلی ٹینک اور ایک بلڈوزر تباہ کر دیے گئے۔ حملے کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے، جس کی تصدیق اسرائیلی حکام نے بھی کر دی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ میں دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید باون (52) فلسطینی شہید ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا اور وسطی غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملوں میں تیرہ فلسطینی شہید ہوئے۔
صرف دو دنوں میں صہیونی فوج کی بربریت کا شکار ہو کر 94 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری نے پناہ گزین کیمپوں، خوراک کے حصول کے لیے جمع ہونے والے افراد، دکانوں اور رہائشی مکانات کو بھی نشانہ بنایا، جس سے عام شہریوں میں شدید خوف اور بدامنی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق 18 مارچ سے اب تک 1,783 فلسطینی شہید اور 4,683 زخمی ہو چکے ہیں۔ جب کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک مجموعی طور پر شہدا کی تعداد 51,157 تک پہنچ چکی ہے، اور 116,724 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
اس دوران حماس نے ایک اور اسرائیلی یرغمالی کی ویڈیو جاری کی ہے۔ ویڈیو میں 35 سالہ ایلکانہ بوہبوت کو دیکھا جا سکتا ہے، جو اپنے خاندان اور اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر رہائی کے لیے اقدامات کی اپیل کر رہے ہیں۔
غزہ کی صورتحال بدستور سنگین ہے، عالمی برادری کی خاموشی اس انسانی المیے کو مزید گہرا کر رہی ہے۔
Post Views: 3