دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ترقی یافتہ ملک بننے سے نہیں روک سکتی ہے، نریندر مودی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کے لوگوں نے جو خواب دیکھا، وہ اسے پورا کرکے رہے، ہر ہندوستانی آزادی کا خواب جینے لگا جسکی وجہ سے انگریز بھاگ گئے۔ اسلام ٹائمز۔ سوامی وویکانند کی یوم پیدائش کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو انڈیا یوتھ لیڈرز ڈائیلاگ پروگرام سے خطاب کیا۔ اس دوران مودی نے کہا کہ ہندوستان کی نوجوان طاقت مسلسل تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ اس دوران مودی نے ڈیولپڈ انڈیا ینگ لیڈرس ڈائیلاگ 2025ء کے شرکاء سے بھی ملاقات کی۔ نریندر مودی نے کہا کہ ڈیولپڈ انڈیا ینگ لیڈرس ڈائیلاگ نوجوانوں کے لئے تحریک کا ایک ذریعہ ہے، جو ہمارے نوجوانوں کے اختراعی جذبے اور توانائی کو ترقی یافتہ ہندوستان کے لئے متحد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوامی وویکانند کا ہندوستان کے نوجوانوں پر بڑا اعتماد تھا، میں نوجوان نسل پر بھی یقین رکھتا ہوں۔ نریندر مودی نے کہا کہ نوجوانوں کے ساتھ ان کے خاص دوستانہ تعلقات ہیں، دوستی کا سب سے مضبوط حصہ اعتماد ہے، اس یقین نے ترقی یافتہ ہندوستان ینگ لیڈرس ڈائیلاگ کی بنیاد رکھی ہے، نوجوانوں کی طاقت سے ہندوستان بہت جلد ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا، یہ ان کا عقیدہ ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ آج دنیا کے کئی ممالک میں رونما ہونے والے واقعات نے معاشرے کے لئے مثالیں قائم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کے لوگوں نے آزاد ہونے کا عزم کیا تو برطانوی راج بہت مضبوط تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگوں نے جو خواب دیکھا، وہ اسے پورا کرکے رہے، ہر ہندوستانی آزادی کا خواب جینے لگا جس کی وجہ سے انگریز بھاگ گئے۔ نریندر مودی نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہندوستان کو ترقی کرنے سے نہیں روک سکتی۔ اس دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 1930ء کی دہائی میں امریکہ کو آنے والے شدید معاشی بحران کا بھی حوالہ دیا۔ نریندر مودی نے کہا کہ تب امریکہ کے لوگوں نے عہد کر لیا تھا کہ انہیں اس سے باہر نکل کر تیزی سے آگے بڑھنا ہے، آج امریکہ کی ترقی کی رفتار کئی گنا تیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بھی آج تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ترقی یافتہ
پڑھیں:
عمران خان کو انگریز کا ایجنٹ کہنا نظریاتی بات تھی، پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتے ہیں، فضل الرحمان
جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میں انتہا پسندانہ اور شدت پسندانہ سیاست کا قائل نہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ ہماری تلخیاں رہی ہیں لیکن اب تعلقات کو وہاں لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہو سکے۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ کوئی انگریز کا ایجنٹ رہا ہے یا امریکا تو ہم نے اسے کہا ہے، لیکن یہ ایک نظریاتی بات تھی۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان رابطے بحال، ملاقات طے پاگئی
انہوں نے کہاکہ ہمارا اختلاف مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں سے بھی ہے لیکن دشمنی نہیں، ہم پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو بھی ایسے ہی معمول پر لانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جمعیت علما اسلام اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھے گی، البتہ جہاں اتفاق رائے ہوگا دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر بھی آگے چلیں گے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ حافظ نعیم الرحمان سے ہونے والی ملاقات میں فلسطین کی صورت حال پر بات ہوئی، ہم مجلس اتحاد امت کے نام سے ایک فورم تشکیل دینے جارہے ہیں جو غزہ کی صورت حال پر قوم میں شعور بیدار کرےگا۔
انہوں نے کہاکہ فلسطین کی صورت حال امت مسلمہ کے لیے باعث تشویش ہے، 27 اپریل کو اسی موضود پر مینار پاکستان پر جلسہ اور احتجاج ہونے جارہا ہے جس میں عوام بھرپور شرکت کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ اسرائیل جانے کے لیے بہت سے چور راستے موجود ہیں، لیکن اگر پاکستان کا کوئی شہری وہاں گیا بھی ہے تو وہ کسی کا نمائندہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کے گوربا چوف، جے یو آئی نے فضل الرحمان کے خلاف بیان پر وضاحت مانگ لی
انہوں نے کہاکہ اگر یہاں پر کوئی چھوٹی موٹی اسرائیلی لابی ہے تو اس کی کوئی حیثیت نہیں، اس وقت ہمیں یکسو ہوکر غزہ کے فلسطینیوں کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حکمران غزہ کے لیے اپنا فرض ادا کیوں نہیں کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں کہ کوئی کیا کہہ رہا ہے، جہاد کا فتویٰ دینے پر کچھ لوگوں کی جانب سے بیان بازی مسخرہ پن ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہاکہ صوبوں کے مفادات اور وسائل کے تحفظ کے لیے ہمارا مؤقف بالکل واضح ہے کہ وہاں کے وسائل عوام کی ملکیت ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سندھ کے لوگ اگر اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو ہم ان کو روک نہیں سکتے، کسی بھی مسئلے کا حل یہ ہے کہ کوئی بھی فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ کالا باغ ڈیم کی طرح نہروں کے مسئلے کو بھی متنازع بنا دیا گیا، یہ حکمرانوں کی نااہلی ہے کہ قوم سے ہر بات چھپانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مائنز اینڈ منرلز بل ہم نے مسترد کردیا ہے، جبکہ پانی تقسیم آئین اور قانون کے مطابق ہونی چاہیے۔
اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا، ان کے اختلاف رائے بھی ہو سکتا ہے، لیکن مشترکات پر مل کر آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ 26ویں آئینی ترمیم پر جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا الگ الگ مؤقف ہے، ہم نے اس ترمیم کو کلی طور پر مسترد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں جے یو آئی اور جماعت اسلامی اتحاد سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی
انہوں نے کہاکہ ہم فوری نئے انتخابات کا مطالبہ نہیں کررہے بلکہ فارم 45 کے مطابق فیصلے چاہتے ہیں، اس پر جوڈیشل کمیشن بنایا جانا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اتحاد امت فورم انگریز کا ایجنٹ پی ٹی آئی تعلقات حافظ نعیم الرحمان عمران خان فلسطین صورت حال منصورہ مولانا فضل الرحمان وی نیوز