القادر ٹرسٹ بربریت کا کیس ہے، قوم کی نظریں کل فیصلے پر ہونگی، شیخ وقاص
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ کل متوقع ہے، ہر بار اسے موخر کردیا جاتا ہے، شیخ وقاص اکرم - فوٹو: فائل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ بانی چئیرمین سے بات منوانا خام خیالی ہے، القادر ٹرسٹ بربریت کا کیس ہے، قوم کی نظریں کل فیصلے پر ہوں گی۔
پشاور میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ کل متوقع ہے، ہر بار اسے موخر کردیا جاتا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کی زمین کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، نیب گواہان نے تسلیم کیا کہ پیسہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں نہیں آیا۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ القادرٹرسٹ کیس میں تاخیری حربے بانیٔ پی ٹی آئی کی بےگناہی کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ ترامیم میں کابینہ کے فیصلوں کو استثنیٰ حاصل ہے، رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں ٹرسٹیز کو بدنام کیا جا رہا ہے، فلاحی ادارے قائم کرنا سرکار کا کام ہے، فلاحی کام کرنے والوں کا استحصال کیا جاتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ نیب کا کیس ہے، نیب کا کیس تب بنتا جب ذاتی فائدہ اٹھایا جاتا یا پیسہ حکومت کا ہو۔ پیسہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی یا ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں نہیں آیا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی جن کے لیڈر ہیں وہ اُن کی جان کی فکر کریں،اُن کے اپنے ہی لوگوں نے مروانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ٹرسٹ ختم بھی ہو جائے وہ زمین کسی کے بچے حاصل نہیں کرسکتے۔ القادر ٹرسٹ کیس میں نیب گواہوں نے تسلیم کیا کہ بشریٰ بی بی اور بانی نے ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس عدت اور سائفر کیسز کی طرح ہے، ملک کے عدالتی نظام کا مذاق اُڑایا جا رہا ہے۔ بانی چئیرمین سے بات منوانا خام خیالی ہے، القادر ٹرسٹ بربریت کا کیس ہے، قوم کی نظریں کل فیصلے پر ہوں گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کی القادر ٹرسٹ کیس ٹرسٹ کیس میں کا کیس ہے
پڑھیں:
سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، عمر ایوب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس مقرر نہ ہوسکا، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، ڈائری نمبر بھی لگ چکا ہے، سماعت کا کوئی علم نہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کیس مقرر نہ ہونے پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے، جہاں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، تاحال ہماری درخواست مقرر نہیں ہوئی، اس پر دائری نمبر لگ چکا ہے۔
میڈیا کے نمائندوں گفتگو میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ 2 دن پہلے ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی، چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پٹیشن کو دائری نمبر لگا دیا گیا ہے مگر وہ ابھی تک فکس نہیں ہوئی، پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا ۔ اُس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔
عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی ہیں ۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں۔ ہم لوگ یہاں آئے ہیں اور انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹائیں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے، عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ ریاست کیا ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیوں کہ یہاں قانون کی حکمرانی ہی نہیں،یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔
انہوں نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، پی ڈی ایم حکومت میں ہم نے دھاندلی کیسے کرلی؟ میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ہیں لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔
مزیدپڑھیں:باکس آفس پر ناکام فلم ”سکندر“کےحذف شدہ منظر نے شائقین کو چونکا دیا