لاہور:

دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے قریب انڈس بلائنڈ ڈولفن کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے پنجاب وائلڈلائف نے نگرانی کا عمل سخت کردیا ہے جبکہ دو روز قبل ریسکیو کی گئی پانچ انڈس بلائنڈ ڈولفنز کی بھی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے اورتونسہ بیراج بفرزون میں میں مچھلی کے شکار پر مکمل پابندی عائد ہے، جس کے تحت پنجاب وائلڈلائف، فشریز اور ڈبلیوڈبلیوایف کے عملے نے مچھلی کے شکار کے لیے لگائے گئے جال بھی ہٹا دیے ہیں۔

پنجاب وائلڈلائف، فشریز اور ڈبلیوڈبلیوایف کے اہل کاروں نے تونسہ بیراج ڈاؤن اسٹریم کے کچھ حصوں میں پانی کی سطح کم ہونے سے پھنس جانے والی 5 انڈس بلائنڈڈولفنز کو ریسکیو کرکے انہیں دریا کے گہرے پانی میں منتقل کردیا ہے۔

پنجاب وائلڈلائف ڈیرہ غازی خان کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد حسین گشکوری نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ انہیں جمعے کو آبی حیات کے تحفظ کے لیے سرگرم این جی او اور وائلڈلائف کے مقامی عملے کی طرف سے اطلاع موصول ہوئی کہ دریائے سندھ تونسہ بیراج ڈاؤن اسٹریم میں انڈس بلائنڈ ڈولفن پھنس گئی ہیں، وہ 200 کلومیٹرفاصلہ طے کرکے تونسہ بیراج پہنچے جہاں وائلڈلائف، فشریز کے عملے اورڈبلیوڈبلیوایف کے کارکن بھی موجود تھے۔

محمدحسین گشکوری نے بتایا کہ تونسہ بیراج ڈاؤن اسٹریم کے کچھ ایریا میں پانی کی سطح انتہائی کم ہے، انہوں نے دریا کے ساتھ تقریبا دوکلومیٹرتک جائزہ لیا جہاں پانی کی سطح کم تھی اور پانچ انڈس بلائنڈ ڈولفنز جن میں دو بالغ اور تین بچے شامل ہیں جو پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے حرکت نہیں کرسکتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ان ڈولفنز کو بحفاظت گہرے پانی کی طرف منتقل کیا گیا اور اب تمام ڈولفنز محفوظ ہیں، یہاں انہوں نے 6 ڈولفنز  کا مشاہدہ خود کیا ہے اورامید ظاہر کی کہ ان کی تعداد 10 سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

پنجاب وائلڈلائف اورفشریز کے عملے نے تونسہ بیراج کے مختلف حصوں میں مچھلی پکڑنے کے لیے لگائے گئے جال بھی ہٹا دیے ہیں۔

حکام نے بتایا کہ یہاں مچھلی کے شکار پرپابندی عائد ہے تاہم رات کے اندھیرے میں بعض اوقات شکاری جال لگا کر نکل جاتے ہیں۔

محمدحسین گشکوری نے بتایا کہ اللہ کا شکر ہے ڈولفن جال میں نہیں پھنسی، تاہم مستقبل میں ایسے کسی خطرے کی وجہ سے یہاں سے تمام جال ہٹادیے گئے ہیں اورنگرانی کا عمل مزید سخت کردیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تونسہ بیراج اپ اورڈاؤن اسٹریم وائلڈلائف ایکٹ کے تحت بفرزون ہیں یہاں کسی بھی قسم کی آبی حیات کے شکار پرمکمل پابندی عائد ہے۔

دوسری طرف ان ڈولفنز کے پانی کی کم سطح میں پھنسے ہونے کاعلم اس وقت ہوا جب سندھو بچاؤترالہ فاؤنڈیشن کے کارکن خادم حسین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ یہاں انڈس بلائنڈ ڈولفن کا سروے کرنے آئے تھے، دریا کا وہ حصہ جہاں پانی کی سطح کم تھی وہاں انہوں نے ان ڈولفنز کودیکھا جو حرکت نہیں کرسکتی تھیں۔

خادم حسین نے بتایا کہ انہوں نے اس بارے میں فوری طور پر ڈبلیوڈبلیوایف اور پنجاب وائلڈلائف حکام کو آگاہ کیا جن کی بروقت کارروائی سے ان ڈولفنز کو بچا لیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پانی کی سطح کم تونسہ بیراج انہوں نے کے شکار کے لیے

پڑھیں:

پنجاب میں پاکستان کی پہلی سمارٹ ماحولیاتی تحفظ فورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 21 اپریل 2025ء ) وزیراعلی مریم نواز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پراپنے پیغام میں کہا کہ پنجاب نے پاکستان کی پہلی SMART ماحولیاتی تحفظ فورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ انوائرمنٹ پرٹیکشن فورس کا قیام پنجاب کی ماحولیاتی بہتری کے سفر میں ایک سنگ میل کی مانند ہے۔

پاکستان کی پہلی SMART ماحولیاتی تحفظ فورس کا آغاز ایک صاف اور سبز مستقبل کی طرف ایک جرات مندانہ قدم ہے۔سمارٹ فورس کو ڈرون نگرانی، رئیل ٹائم  (AQI) مانیٹرز،موبائل لیبز مہیا کی گئیں ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ انڈسٹری، پانی، پلاسٹک، زراعت، ٹرانسپورٹ اور ایندھن کی فیلڈز کے لئے خصوصی اسکواڈز قائم کئے گئے۔

(جاری ہے)

سمارٹ انوئرمنٹ فورس فوری ردعمل، درست نفاذ اور ہوا کی معیار میں مستقل بہتری کے لیے پرعزم ہے۔

میرے وژن کو حقیقت میں بدلنے پر وزیر ماحولیات،سیکریٹری ای پی ڈی، ڈی جی ای پی اے اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتی ہوں۔ ماحول کے تحفظ کے مشن کے لیے مضبوط ادارہ جاتی ریفارمز،تمام اسٹیک ہولڈرز اور ہر شہری کی فعال شرکت ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ہم سب مل کر اپنے ماحول کی ذمہ داری لیں اور اس حل کا حصہ بنیں۔ مزید برآں پاکستان بھر میں گندم کے کاشتکاروں کے لئے پنجاب کا ریکارڈ پیکج دیا ہے۔

پنجاب کے علاوہ کسی صوبے میں گندم کے کاشتکاروں کو سبسڈی یا قابل ذکر امداد نہیں دی جارہی ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گندم کے کاشتکاروں کے لئے 110 ارب روپے کامجموعی پیکج دیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے گندم کے کاشتکاروں کے لئے25ارب روپے کی ویٹ فارمر سپورٹ پروگرام کے امدادی پیکج کی منظور ی دے دی ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے گندم کے کاشتکاروں کو 5ہزار فی ایکڑ دینے کی ہدایت کی۔ گندم کے 5 ایکڑ پر کاشتکاروں کو 25 ہزار روپے ملیں گے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے فلور ملوں کو کم از کم 25 فیصد گندم خریداری کا پابند بنانے کیلئے لاز می ترمیم کا حکم دے دیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ”الیکٹرو نک وئیر ہاؤسنگ ری سیٹ“ پالیسی کی منظوری دے دی اور نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے صوبائی وزیر زراعت کو گندم خریداری مہم کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی۔ پرائس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ گندم خریداری مہم میں معاونت کرے گا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے بنک آف پنجاب کو 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ کسان کارڈ کے ذریعے گندم کے کاشتکار وں نے تقریباً 55ارب روپے کے زرعی مداخل خریدے۔

گندم کے کاشتکاروں کو 9500ٹریکٹر پر 10ارب روپے سبسڈی دی گئی۔ گندم کے کاشتکاروں کو 1000ٹریکٹر 2.5ارب روپے کی لاگت سے مفت دیئے گئے۔کاشتکاروں کو 8ارب روپے ٹیوب ویل سولرائزیشن کی مد میں سبسڈی دی گئی۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ کاشتکاروں کو5ہزار سپر سیڈر پر8 - ارب روپے سبسڈی دی جاری ہے۔ گندم کے کاشتکاروں کو فی ایکڑ فارمر سپورٹ پروگرام کے تحت تقریباً25ارب روپے دیئے جائیں گے۔

صوبے بھر میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو45لاکھ روپے کا 85ہارس پاور ٹریکٹر مفت ملے گا۔ صوبے بھر میں گندم اگاؤ مقابلے میں دوسرے نمبر آنے والے کاشتکار کو 40لاکھ روپے کا 75ہارس پاور ٹریکٹر انعام ملے گا۔ صوبے بھر میں تیسرے نمبر گندم اگانے والے کاشتکار کو 35لاکھ روپے کا 60ہارس پاور ٹریکٹر ملے گا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہر ضلع میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 10لاکھ روپے، دوسرے نمبر پر 8لاکھ روپے اور سوم کو پانچ لاکھ روپے ملیں گے۔

مجموعی طور پر گندم اگاؤ مہم میں کاشتکاروں کو10کروڑ 40لاکھ روپے بطور انعام ملیں گے۔ پنجاب میں گندم کے کاشتکار وں کی رہنمائی کے لئے سوا ارب روپے کاایگریکلچر انٹرنی پروگرام شروع کیا گیا۔ 1000انٹرنی صوبے بھر میں گندم کے کاشتکاروں کی رہنمائی اور معاونت کے لئے فیلڈ میں موجود ہیں۔اگیتی کپاس کاشت کرنے والے کسانوں کو 25ہزار روپے فی بلاک مجموعی طور پر ساڑھے 37کروڑ روپے ملیں گے۔  اسٹیک ہولڈرز اور ہر شہری کی فعال شرکت ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ہم سب مل کر اپنے ماحول کی ذمہ داری لیں اور اس حل کا حصہ بنیں۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کیلئے پرعزم ہیں: وزیراعظم
  • زمین کے تحفظ کیلئے ہمیں قدرتی وسائل اور درخت بچانے ہیں: مریم نواز
  • زمین صرف ہماری نہیں، آنے والی نسلوں کی بھی امانت ہے: مریم نواز
  • پنجاب میں پاکستان کی پہلی سمارٹ ماحولیاتی تحفظ فورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا
  • وسائل کے تحفظ کیلئے آغا راحت کا بیان حقیقت پر مبنی ہے، عارف قنبری
  • کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
  • ارسا نے پنجاب اور سندھ کیلئے پانی کی فراہمی بڑھا دی
  • مریم نواز کی گندم خریداری کیلئے الیکٹرونک ویئر ہاؤس ریسیٹ نظام کی منظوری
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان