پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے 5 اراکین کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی : عمران خان فوٹو فائل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی کے 5 اراکین کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی۔
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی سے پہلے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اڈیالا جیل میں بانی پی ٹی آئی سے علیحدہ ملاقات کی ہے۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنیوالوں میں علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس شامل تھے۔
علی امین گنڈا پور نے شیر افضل مروت کو خیبرپختونخوا ہاؤس بلا کر معاملہ حل کرنے کی کوشش کی۔
مذاکراتی کمیٹی سے پہلے علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے علیحدگی میں ملاقات ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کو بانی سے ملاقات کی اجازت دی گئی ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ایاز صادق کا پیغام ملنے کے بعد حکومت نے ملاقات کا انتظام کیا، حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے مذاکرات کا اگلا دور کل یا منگل ہوسکتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی آئی سے علی امین گنڈاپور سے ملاقات
پڑھیں:
کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
کراچی: وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر چھ کینالز کی تعمیر کے منصوبے پر پیپلز پارٹی اور دیگر کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالنے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل و توانائی احسن اقبال اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ سمیت دیگر شامل ہوں گے۔
کمیٹی میں آبی و زرعی ماہرین کو شامل کیا جانے کا امکان بھی ہے۔ وفاقی حکومت کی یہ کمیٹی پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سے رابطہ کرکے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے مذاکراتی کمیٹی کو حتمی شکل دی جائے گی اور شہباز شریف اس معاملے پر جلد صدر مملکت آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی شیڈول طے ہوتے ہی ملاقات بھی کریں گے جس میں پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے سیاسی راستہ نکالنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
حکومتی کمیٹی اس معاملے پر دیگر جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھکیں کراچی اور اسلام آباد میں ہوں گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کے اہم رہنما نے بتایا کہ دریائے سندھ پر چھ کینالز منصوبے کی تعمیر پر پیپلز پارٹی و دیگر جماعتوں کے تحفظات اور صوبے میں احتجاج کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت میں گزشتہ دنوں تفصیلی مشاورت ہوئی ۔
انہوں نے بتایا کہ اس مشاورت میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف میں طے ہواتھا کہ اس معاملے کومذاکرات سے حل کیا جائے گا۔ جس کی رشنی میں مسلم ن کی وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی اور دیگر سے رابطوں کے لیے ایک بااختیار مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیگی رہنما کے مطابق کمیٹی میں ارکان کو شامل کرنے کی منظوری وزیراعظم دیں گے۔ وفاقی حکومت کی کمیٹی مذاکرات کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے کرکے ملاقات کا وقت طے کرے گی۔
مذاکرات میں کینالز منصوبے کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا اور پیپلز پارٹی کے تحفظات معلوم کیے جائیں گے جبکہ اس منصوبے کی تمام پہلوؤں سے فنی جانچ بھی کی جائے گی اور معاملے کے حل کیلیے مشترکہ لائحہ عمل دے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اس منصوبے کی پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی۔ وزیراعظم ضرورت پڑنے پر اس منصوبے پر مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بھی بلائیں گے۔
مسلم لیگ ن نے اس منصوبے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کرنے پر غور کررہی ہے۔ اس منصوبے پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔
مسلم لیگ ن اس منصوبے پر اپنی حکمت عملی میں تبدیلی اور مذید لائحہ عمل حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طے کرے گی۔