بھارت؛ ملازمت کا جھانسا دیکر 20 سالہ لڑکی کیساتھ رکشے میں اجتماعی زیادتی ڈرائیور
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
بھارتی ریاست اترپردیش میں رکشہ ڈرائیور نے اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر 20 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ کانپور شہر میں پیش آیا۔ لڑکی تکلیف دہ حالت میں جیسے تیسے گھر پہنچی اور ایل خانہ کو خود پر گزرنے والی قیامت کے بارے میں بتایا۔
اہل خانہ متاثرہ بیٹی کو تھانے لے کر گئے۔ 20 سالہ لڑکی نے بتایا کہ میں ملازمت کی تلاش میں تھی تاکہ اپنے والدین کا ہاتھ بانٹ سکوں۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ ایک انٹرویو کے لیے گئی لیکن نوکری نہیں ملی تو آٹو ڈرائیور دیپک کشواہا نے کہا کہ کل آنا میں تمھیں ملازمت دلوا دوں گا۔
اجتماعی جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی نے مزید بتایا کہ جب میں رکشہ ڈرائیور کے پاس گئی تو اس نے ایک اور شخص سے ملوایا کہ ان کے پاس جاب ہے۔
متاثرہ لڑکی نے مزید بتایا کہ رکشہ ڈرائیور اور اس کا ساتھی مجھے ویران جگہ لے گئے اور زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے رکشہ ڈرائیو دیپک کشواہا اور اس کے دوست سورج کشواہا کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان نے جنسی زیادتی کا اعتراف بھی کرلیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: رکشہ مالکان کے احتجاج کے باعث پریس کلب و اطراف میں ٹریفک جام
کراچی:رکشہ ایسوسی ایشن نے شہر کی مختلف شاہراہوں پر رکشوں کی پابندی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا۔
احتجاج میں رکشہ مالکان کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے پریس کلب سے گزرنے والی سڑک پر رکشے کھڑے کرکے بند کر دی۔
احتجاج کے باعث پریس کلب اور اس کے اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا، جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
رکشہ مالکان کا کہنا ہے کہ ان کی روزانہ کی روزی روٹی رکشوں پر پابندی کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے اور وہ اس پابندی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رکشوں پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں تاکہ ان کا کاروبار دوبارہ معمول پر آئے۔