علی امین گنڈا پور سلمان اکرم راجا اور شیر افضل کے درمیان اختلافات ختم کرانے کے لیے سرگرم
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسیک) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا اور شیر افضل مروت کے درمیان اختلافات ختم کرانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔ نجی چینل کے مطابق علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت اور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کے درمیان جاری اختلافات ختم کرانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔
خبر کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی نے شیر افضل کو خیبر پختون خوا ہاؤس بلوایا جہاں معاملے کو حل کرنے کے موضوع پر گفتگو کی گئی۔ اس حوالے سے شیر افضل مروت نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان کو غلط معلومات پہنچائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے جتنے مسائل ہوں انہیں پارٹی کے اندر حل ہونا چاہیے لیکن جو میڈیا پر آکر ان کے خلاف بیان دے گا وہ اس کا جواب ضرور دیں گے۔
شیر افضل نے کہا کہ کبھی پہل نہیں کی، ہمیشہ دفاع میں جواب دیا ہے اور یہی بات علی امین گنڈا پور کو بھی بتائی ہے۔ واضح رہے چند روز قبل سلمان اکرم راجہ اور شیر افضل مروت نے ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کو عمران خان کا اعتماد حاصل ہے۔
راولپنڈی: خالہ زاد بھائی کو قتل کرکے لاش کڑاہی میں جلانے والا ملزم مبینہ مقابلے میں ہلاک
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت سلمان اکرم پی ٹی ا ئی علی امین
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں، شیر افضل مروت کا دعوٰی
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 60 دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، اب صرف 45 دن باقی ہیں، کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعوٰی کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 60 دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، اب صرف 45 دن باقی ہیں، کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں گروپ بندی ابتدا سے تھی، پی ٹی آئی میں آپ کو اپنے آپ مضبوط کرنے کیلئے کسی کے پیچھے چھپنا پڑتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان پر تنقید سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ سوشل میڈیا گروپ کا کنٹرول علیمہ خان کے پاس ہے، علیمہ خان نے تو میری بیماری کا مذاق بھی اڑایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کو آتے ہی بغیر کسی کوالیفکیشن کے سیکریٹری جنرل بنا دیا گیا، مجھے پارٹی سے نکالنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ میں مورثی سیاست کے خلاف تھا، بانی پی ٹی آئی باہر آئیں گے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
میں نے پی ٹی آئی کی تمام لیڈرشپ کی مفت وکالت کی ہے، میں نے 90 جلسے کئے، ایک روپیہ پارٹی سے نہیں لیا، میں نے بانی پی ٹی آئی کے 74 کیسز میں وکالت کی جب کہ سلمان صفدر کو دسمبر 2024ء تک 61 کروڑ روپے دیئے جا چکے ہیں۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہورہے، 3 مواقع ایسے تھے، جس میں ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی بالکل قریب تھی، 8 اکتوبر کے مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی نے 45 دن میں الیکشن میں منتخب ہو کر اسمبلی پہنچنا تھا۔
ہم نے دسمبر میں دوبارہ مذاکرات شروع کئے، ابھی جو مذاکرات ہورہے ہیں اس میں 2 شرائط ہیں کہ بانی پی ٹی آئی چپ رہیں اور سوشل میڈیا کو لگام دیں، میرا خیال ہے بانی پی ٹی آئی کی خاموشی اسی کا تسلسل ہے۔سلمان اکرم راجہ زندگی میں کسی پارٹی کا حصہ نہیں رہے، مجھے ڈیڑھ ماہ بعد سلمان اکرم راجہ پی ٹی آئی میں نظر نہیں آرہے۔