Express News:
2025-04-22@05:59:21 GMT

کراچی میں فٹ پاتھ کے مکینوں کیلئے خوشیوں کا پیغام آگیا

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

کراچی:

شہر میں فٹ پاتھوں کے مکین بے آسرا افراد کیلئے خوشیوں کا پیغام آگیا۔

ایکسپریس نیوز نے سردی کے موسم میں ان بے گھر افراد کے مسائل پر رپورٹ نشر کی تو مخیر حضرات نے اپنے دل کے دروازے ان بے گھر افراد کی  مدد کے لیے کھول دیے۔ شہر قائد کے مخیر افراد کے گروپ نے ان فٹ پاتھ کے مکینوں میں لحاف کمبل اور بستر تقسیم کرنے کا سلسلہ اپنی مدد آپ کے تحت شروع کردیا۔ یاد رہے کہ شہر قائد میں گزشتہ دونوں 13 بے گھر افراد سردی سے ٹھٹھر کر ہلاک ہوگئے تھے۔

اس گروپ میں شامل افراد کا کہنا ہے کہ سردی سے بچنے کیلئے صاحب حیثیت افراد اپنی مدد آپ کے تحت ان بے گھر افراد کی مدد کریں تو محدود وسائل میں رہ کر بے شمار زندگیوں کو سردی سے بچایا جاسکتا ہے۔

ان بے گھر افراد میں کئی سردی سے کانپتے ہوئے اپنی جان کی بازی ہارچکے ہیں۔ باقی بے گھر افراد کی جانوں کو محفوظ بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، ایک بے گھر فرد کو سردی سے بچاؤ کے لیے 2000 روپے میں گرم سامان خرید کر دیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں سردی کی شدت میں اضافے سے 13 افراد جاں بحق

ایک مخیر شخص آصف خان نے بتایا کہ ایکسپریس نیوز رپورٹ کو دیکھنے کے بعد میں نے اپنی مدد آپ کے تحت ان بے گھر افراد کی مدد کیلئے محدود وسائل میں نیکی کا سفر شروع کیا، امید ہے اس کام میں دیگر مخیر حضرات بھی آگے آئیں گے، سردی سے بے گھر افراد کو محفوظ رکھنے کے لیے لحاف، کمبل، گدے اور بستر تقسیم کریں۔

اس فلاحی کام میں شریک رضاکار کاشف خان نے بتایا کہ کراچی میں روزی کمانے کیلئے دیگر شہروں سے آنے والے رہائش کے لیے مکان کرائے پر لینے کی استطاعت نہیں رکھتے اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے اوپر کم خرچ کرکے پیسوں کی بچت کریں اور یہ پیسے اپنے گھر بھیج سکیں تاکہ ان کے اہلخانہ باآسانی اپنے اخراجات پورے کرسکیں، اس لیے وہ دن میں کام کرتے ہیں، رات میں پل اور فٹ پاتھ ان کے گھر ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان افراد کے علاوہ منشیات کے عادی افراد اور کچرا چننے والے لوگوں کا گھر بھی فٹ پاتھ ہے۔ یہ تمام افراد تمام موسموں کی سختیاں برداشت کرتے ہیں۔ بے شمار افراد مختلف علاقوں میں فٹ پاتھوں، پلوں یا دکانوں کے باہر لگے شیلٹر کے نیچے رات میں سوتے نظر آتے ہیں۔

اس کے علاوہ جناح سول عباسی شہید اور دیگر سرکاری اسپتالوں کے باہر اور اندر ایسے  کئی غریب مریض جو مختلف شہروں سے علاج کے لیے کراچی آتے ہیں، ان کے تیمار داروں کی عارضی رہائش بھی فٹ پاتھ ہوتی ہے، ان تیمارداروں میں خواتین اور بچیاں بھی شامل ہوتی ہیں۔ ان افراد کے پاس سردی سے بچنے کا کوئی انتظام نہیں ہوتا۔

فٹ پاتھ کے مکینوں میں لحاف کمبل تقسیم کرنے والے رضا کاروں محمد بلال اور عبدالواسع خان نے بتایا کہ ہم چند مخیر حضرات اور دوستوں کا گروپ ہے جو "خوشیاں " کے پلیٹ فارم سے اپنے محدود وسائل میں بے گھر افراد میں لحاف گدا تکیہ اور کمبل تقسیم کررہے ہیں۔ دیگر مخیر حضرات کو بھی چاہیے کہ وہ اس نیک کام کو زیادہ سے زیادہ سر انجام دیں۔ انکا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ گھر افرادکے لیے پناہ گاہیں قائم کرے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بے گھر افراد کی ان بے گھر افراد مخیر حضرات افراد کے کے لیے

پڑھیں:

آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے اسرائیل کے خلاف احتجاجی ریلی

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں، اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔  اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں غزہ میں جاری حالیہ جارحیت ،او آئی سی قرار داد اور شراکہ تنظیم اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی گئی، فلسطینی شہدا بچے، مردوں اور خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی، شرکاء ریلی سے صوبائی رہنما حسن رضا اور ضلعی صدر علی مصدق نے کہا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے، ہر دن ایک قیامت ہے جو فلسطینی مسلمانوں پر ٹوٹتی ہے اور ہر رات ایک اندھیرا ہے جو ہماری بے حسی کو مزید عیاں کرتا ہے لیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ منظر وہ نہیں جو غزہ میں ہے بلکہ وہ خاموشی ہے جو مسلم وعرب حکمرانوں کے محلات میں گونج رہی ہے، وہ زبانیں جو کبھی اسلام کے دفاع کی بات کرتی تھیں آج سامراجی طاقتوں کے تلوے چاٹنے میں مصروف ہیں۔

رہنمائوں نے کہا کہ وہ ہاتھ جو مظلوم کی مدد کیلئے اٹھنے چاہیے تھے آج صرف کاروباری معاہدوں پر دستخط کرنے کیلئے حرکت میں آتے ہیں، قرآن ہمیں بار بار یاد دلاتا ہے اللہ کو ظالموں کے اعمال سے غافل نہ سمجھو، غزہ کی مائیں اپنے بچوں کو کفن پہنا کر دفنا رہی ہیں اور تم چمکتی میزوں پر بیٹھ کر سودے طے کر رہے ہو تمہاری فوجیں اپنے ہی عوام کو دبانے میں مصروف ہیں، لیکن فلسطین کیلئے ایک قدم نہیں اٹھتا، جان لو وقت قریب ہے جب یہ خاموشی تمہارے لیے وبال بنے گی، جب زمین کانپے گی اور اللہ کا قہر تم پر نازل ہوگا یہ وقت ہے جاگنے کا، ابھی بھی وقت ہے کہ اپنے دلوں کو جھنجھوڑو ظلم کے خلاف کھڑے ہو جاو، مظلوم کا ساتھ دو ورنہ وہ دن دور نہیں جب تاریخ تمہیں رسوائے زمانہ قرار دے گی۔
 

متعلقہ مضامین

  • کراچی: شیرشاہ میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 4 افراد زخمی  
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
  • سائرہ یوسف نے بیٹی نورے کے ساتھ منائی سالگرہ : خوشیوں بھری تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
  • کراچی: موٹر سائیکل حادثات میں 3 افراد جاں بحق
  • کراچی پیاس کا صحرا
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے اسرائیل کے خلاف احتجاجی ریلی
  • ب فارم کیلئے نادرا دفتر جانے کا جھنجھٹ ختم
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • مسیحی برادری نے ہمیشہ ملکی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا، صدر مملکت کا ایسٹر پر پیغام