لڑکیوں کی تعلیم کیلیے معاشرتی رویوں کو چیلنج کرنا ہوگا، لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر نے کہا ہے کہ ہمیں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے معاشرتی رویوں کو چیلنج کرنا ہوگا۔
مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے موضوع پر 2روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کی پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر نے کہا کہ تعلیم کا موضوع میرے دل کے قریب ہے ۔ پڑھی لکھی خواتین معاشرے میں ترقی کی ضامن ہیں ۔ خواتین کو با اختیار بنانا وقت کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کی تعلیم کے حوالے سے چیلنجز ضرور ہیں مگر موجود مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔ نیشنل پالیسی اور بجٹ میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے اقدامات کیے جانے چاہییں۔ خواتین کی تعیم کے حوالے سے معاشرے میں آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے کیوں کہ آج کی پڑھی لکھی خاتون معاشرے میں کردار ادا کرے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کا کہنا تھا کہ میں ایسے معاشرے میں پلی بڑھی جہاں صنفی تفریق عام تھی۔ لڑکیوں کی تعلیم کو اکثر نظرانداز کیا جاتا تھا۔ تعلیم نے میری زندگی میں انقلاب برپا کیا اور آج اس مقام پر ہوں جہاں ملک کی خدمت کر رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بطور فوجی، ایسے علاقے بھی دیکھے جہاں گرلز اسکول تباہ ہو چکے تھے اور لڑکیوں کو زبردستی تعلیم سے محروم کر دیا گیا تھا۔ ان بہادر لڑکیوں کو بھی دیکھا جو اپنی تعلیم کے حق کے لیے کھڑی ہوئیں اور جدوجہد کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے معاشرتی رویوں کو چیلنج کرنا ہوگا۔ فیصلہ سازی و پالیسی سازی میں لڑکیوں کی شمولیت کو یقینی بنانا ہوگا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل لڑکیوں کی تعلیم میں لڑکیوں کی کی تعلیم کے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
شیر افضل مروت کا پی ٹی آئی کی تمام لیڈر شپ کو مناظرے کا چیلنج
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ علیمہ خان اور بشری بی بی کا پی ٹی آئی قائدین کے ساتھ رویہ انتہائی ہتک آمیز ہوتا ہے، پی ٹی آئی کی تمام لیڈر شپ کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں، میں سب بتادوں گا پارٹی کو کہا لا کر کھڑا کر دیا گیا، 2سے ڈھائی ماہ بعد جنید اکبر کا حال میرے سے بھی برا ہو گا، جنیداکبرجی حضوری والاآدمی نہیں ہے،علی امین نے بھی نہیں کی۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں ۔ حیدرمہدی اور عادل راجہ بھی ان کی ایما ء پر پراپیگنڈا کرتے ہیں ۔ علیمہ خان غیرانسانی رویہ اپناتی ہیں ان کی زبان آگ اگلتی ہے ۔ چپ رہنے کا وقت گزر گیا اب خاموش نہیں رہیں گے ۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ 8فروری تک میں پی ٹی آئی میں ہیروتھا، بانی سے پہلی ہی ملاقات میں میرے خلاف شکایات کا پینڈورا بکس کھولا گیا، میرے خلاف منصوبہ بندی کے تحت کچھ لوگوں نے اندر اور کچھ نے باہر کردار ادا کیا، ایک یوٹیوبر نے میرے خلاف وی لاگ کسی شخصیت کی ایما ء پر کیا، اس شخصیت کا میں بہت احترام کرتا تھا، میرے خلاف پارٹی میں بیانیہ کو ہوا دی کہ یہ اسٹیبلشمنٹ سے جڑا ہوا ہے،اس بیانیہ اورآئیڈیا کو علیمہ خان نے ہوا دی، 2یوٹیوبرز نے علیمہ خان کے کہنے پر میرے خلاف بیانیہ بنایا، علیمہ خان یوٹیوبرز،میڈیاپر سنز کو بلا کر میرے خلاف کان بھرتی تھیں، میں نے یا علیمہ خان گروپ یا بشری بی بی گروپ کاحصہ بنناتھا، اپنے گروپ میں لانے کیلئے علیمہ خان نے کئی بار مجھ سے سخت رویہ اپنایا، میں کسی بھی گروپ میں نہیں تھا، میرے خلاف گالم گلوچ کی ویڈیوز علیمہ خان مجھے بھیجا کرتی تھیں، علیمہ خان کی وجہ سے ہم انتہائی غیرانسانی رویوں سے گزرے ہیں، علیمہ خان کی زبان آگ اگلتی تھی،اس وجہ سے قطع تعلق کیا، میں نے بانی پی ٹی آئی کو علیمہ خان کی شکایت کی ، 29لوگ اس دن ٹرائل میں موجود تھے جب میں نے شکایت کی، میں نے کہا گالم گلوچ ہمیں بھیجتے ہیں،ہر چیز میں مداخلت ہے ، بانی نے کھڑے ہو کر کہا کوئی بھی علیمہ خان کافون نہیں سنے گا، بانی نے کہا علیمہ خان کے نمبر کو بلاک کریں،پارٹی معاملات میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اس کے بعد یہ لوگ کھل کر میری مخالفت پرآگئے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ سے آنے والی امدادکی بھی دیکھ بھال علیمہ خان کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے 3 بار پارٹی سے نکالے جانے میں ان کا ہی ہاتھ ہے، علیمہ خان کی مہربانی ہے کہ انہوں نے مجھے نکلوایا ہے، ہماری کوشش ہوتی تھی کہ جتناان سے دوررہا جائے بہتر ہے، میں چاہتا ہوں کہ یہ کسی دن بول لیں،بہت ساری چیزیں بتانا چاہتا ہوں، علیمہ خان کی ایما ء پر پی ٹی آئی والے مجھے گالیاں دے رہے ہیں، میری فہرست میں کسی کی خوش آمدنہیں ، میرے سامنے عامرڈوگر،بیرسٹرگوہر،عمرایوب کو بلائیں، رمضان میں سیکرٹریٹ میں سب بیٹھے تھے ابھی افطاری نہیں ہوئی تھی، بیرسٹر گوہر نے کہا افطاری پر جانا ہے گھر میں مہمان ہیں، علیمہ خان نے کہاآپ یہاں سے ہل نہیں سکتے، کسی دور میں سوشل میڈیا بشری بی بی کے خلاف بھی استعمال ہوا، میرے مرے ہوئے والدین کو یہ گالیاں دے رہے ہیں، میں نے ان کو سمجھایا کہ ایسا نہ کروائیں، انہوں نے بات گالی تک پہنچا دی ہے اب خاموش نہیں رہوں گا، سب سے زیادہ بانی سے ملاقاتیں علیمہ خان کی ہوئی ہیں، اگرپارٹی سے نکال دیا تو بس کردیں،بات گالیوں تک آگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمرایوب اور دیگر سب ڈرتے ہیں،کسی کی جرات نہیں گالی کا جواب دے سکیں، بیرسٹر گوہر کو گالیاں دینے والا سوشل میڈیا بھی ان کے کنٹرول میں ہے، میں نے شکوہ کیا تو کہا گیا یہ بانی کی بہنوں پر حملہ آور ہو گئے، یہ روزبانی کے کان بھرتے ہیں،میرٹ پر فیصلے نہیں ہو رہے، پارٹی میں میرٹ انٹراپارٹی الیکشن ہے، عمر ایوب سے استعفیٰ لیاگیا، سلمان اکرم کبھی خیبر پختوانخواہ حکومت سے ٹکراتے ہیں کبھی بیرسٹرگوہر سے، منرلز بل پر سلمان اکرم کا کیا کام،بانی کا کام ہے، ہمارا لیڈر بانی ہے ان کے رشتہ دار ہمارے لیڈر نہیں ہو سکتے۔