لاہور بار ایسوسی ایشن انتخابات میں وکلا کی ہوائی فائرنگ، پولیس غافل
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
فاران یامین: لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں ڈسٹرکٹ بار الیکشن کے دوران کامیاب وکلاء کے حامیوں نے ہوائی فائرنگ کرکے جشن منایا جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔
انتخابی نتائج کے بعد جیتنے والے وکلاء کے حمایتیوں نے علاقے میں شدید فائرنگ کی، جس کے دوران نعرے بازی بھی کی گئی۔ فائرنگ کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئیں جس میں واضح طور پر وکلاء کو ہوائی فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
کرک: انڈس ہائی وے پر ٹریفک حادثہ،12 افراد جاں بحق
اس کے علاوہ منڈی بہاؤالدین میں کامیاب وکلا کے حمایتیوں نے ہوائی فائرنگ کی، جس کے باعث علاقے میں گولیوں کی تڑتڑاہٹ سنائی دینے لگی۔ اس دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔اسی طرح فیصل آباد میں بھی ڈسٹرکٹ بار الیکشن جیتنے والے وکلا کے حمایتیوں نے ضلع کچہری میں ہوائی فائرنگ کی۔ گولیوں کی تڑتڑاہٹ کے ساتھ پولیس کی نفری ضلع کچہری سے غائب ہو گئی۔
پولیس کی جانب سے تاحال کسی بھی فائرنگ کرنے والے وکیل کو گرفتار نہیں کیا جا سکا، جس پر عوامی ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ پولیس تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔
پیٹرولیم منصوعات کی قیمتیں پھر بڑھنے کا امکان
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: فائرنگ کی
پڑھیں:
کراچی سٹی کورٹ کے باہر وکلاء کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر
وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا۔ وکلا برادری کا کہنا ہے کہ یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سندھ میں نئی نہروں کی تعمیر کے معاملے پر وکلاء برادری سراپا احتجاج بن گئی، کراچی میں وکلا برادری نے دریائے سندھ سے چھ نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا۔ سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے سٹی کورٹ میں مکمل ہڑتال کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ وکلا نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کر دیئے، جس کے باعث نہ صرف سائلین بلکہ عدالتی عملہ بھی عدالت کے اندر داخل نہ ہو سکا۔وکلا کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔ عدالت کے باہر سائلین کا شدید رش دیکھنے میں آیا۔ وکلا کی ہڑتال کے باعث جیلوں سے قیدیوں کو بھی نہیں لایا گیا اور ججز اپنے چیمبرز میں بیٹھ کر عدالتی امور نمٹاتے رہے۔ سندھ بار کونسل نے اعلان کیا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے عدالتی کارروائی کا غیر معینہ مدت تک بائیکاٹ جاری رہے گا۔ وکلا نے کہا کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر مقامی مفادات اور ماحولیاتی توازن کے خلاف ہے اور اس فیصلے کے خلاف وہ ہر قانونی اور احتجاجی راستہ اختیار کریں گے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کے قائم مقام جنرل سیکریٹری عمران عزیز نے کراچی سٹی کورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وکلا نے دوپہر دو بجے سے ملیر کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی شاہراہیں بند کرنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔عمران عزیز نے کہا کہ کراچی بار گزشتہ چھ ماہ سے ایک مسلسل تحریک چلا رہی ہے، جس کے چار اہم نکات تھے، مگر ان میں سے دو مسائل کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل رہی، دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کا منصوبہ اور کارپوریٹ فارمنگ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وکلا کے پرامن اور آئینی مطالبات کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
کراچی بار کے مطابق ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے اور اس کا دائرہ اب وسیع کیا جا رہا ہے، گزشتہ روز ہونے والے آل سندھ وکلا ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مزید تین دھرنوں کا آغاز کیا جائے گا، جن میں کمبوہ اور کشمور کی مرکزی شاہراہیں بھی شامل ہیں، جبکہ کراچی میں بھی احتجاجی دھرنے کی کال دے دی گئی ہے۔ وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا۔ وکلا برادری کا کہنا ہے کہ یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔