عمران خان رمضان کے پہلے یا پھر دوسرے ہفتے میں جیل سے باہر ہوں گے، شیر افضل مروت کا بڑا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان رمضان کے پہلے یا پھر دوسرے ہفتے میں جیل سے باہر ہوں گے، انہوں نے سرکاری ٹی وی پربات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقوں کو پتا ہے کہ مذاکرات خوش اسلوبی سے اختتام پذیر ہوں گے۔شیر افضل مروت نے کہا کہ اگر کوئی میرے خلاف باتیں کرے گا تو مجھ سے خاموشی کی توقع نہ رکھے، باہر بیٹھے لوگوں نے میرے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے، ایک گروپ حدود کراس کر رہا ہے، اس کو تفصیلی جواب دوں گا۔شیر افضل مروت نے نیا پنڈورا باکس کھولتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ سوشل میڈیا پر ہزاروں ڈالرز کما رہے ہیں، یہ پی ٹی آئی سے وابستگی کے دعوے بھی کرتے ہیں، جو یہاں کام کررہے ہیں، انہیں داد و تحسین کے بجائے گالیاں پڑرہی ہیں، وہ غدار ڈکلیئر کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ میں نے شہباز گل پر کوئی اٹیک نہیں کیا، انہوں نے میرے خلاف پانچویں چھٹی ویڈیو بنائی ہے، میں کہتا ہوں باز آجاؤ، اس سے پہلے کہ دیرہو جائے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے پی ٹی آئی میں اختلافات کے حوالے سے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی میرے خلاف باتیں کرے گا تو مجھ سے خاموشی کی توقع نہ رکھی جائے۔انہوں نے کہا ہے کہ سلمان اکرم راجہ معاملے پر میں نے پارٹی کو کمٹمنٹ دی کہ مزید تنازع کھڑا نہیں کروں گا لیکن کسی کو حق نہیں کہ میرے خلاف میڈیا پر بیٹھ کر بیانات دے، میرے خلاف کوئی بات کرے گا تو ایسی صورت میں کوئی یہ توقع نہ رکھے کہ میں خاموش رہوں گا۔شیر افضل مروت نے کہا کہ میڈیا پر آکر بات کریں گے تو ایشو بنیں گے، چاہے وہ جو بھی ہو میرے حوالےسے بات کرے گا تو جواب ضرور دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی میں پریشرگروپس ہیں، بانی پی ٹی آئی کے کان بھرے جاتے ہیں، میں کبھی بانی کے پاس گروپنگ کرنے کے لیے نہیں گیا، میرے پاس صرف عزت ہے براہ مہربانی اس کو مت چھیڑو۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی جانب سے صرف کریکر فائر ہو رہے ہیں تاہم مذاکراتی عمل جاری رہے گا، بانی پی ٹی آئی پہلے ہی کہہ دیا کہ مطالبات لکھ کر دے دیں تو معاملہ آگے بڑھ جانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانا سنجیدہ مسئلہ نہیں، عمران خان نے کہا کہ ملاقات نہیں بھی کراتے تو مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا بیان دیکھا، میں سمجھتا ہوں کہ وہ کنوینئر ہیں، ان کو تاریخ رکھ کر اجلاس بلانا چاہیے تھا، ہم نے ان کے سامنے وہ مطالبات نہیں رکھے جو یہ پورے نہیں کر سکتے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی بڑے تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے، تاہم حکومت کی طرف سے بدمزگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن جب مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھیں گے تو ماحول بہتر ہو جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ22 سے 25 نومبر کی رات تک کیا ملاقاتیں ہو رہی تھیں؟ ظاہر ہے ہمیں آفرز ہوئیں ، یہ غلط ہے کہ ہمیں کوئی آفر نہیں ہوئی۔ مجھے نہیں معلوم کے کسی کے ساتھ بیک ڈور رابطہ ہوا لیکن جس نے ماضی میں بیک ڈور رابطہ کیا وہ تو مذاکراتی ٹیم میں ہیں۔
بھار تی کرکٹ ٹیم کے ایک اور کھلاڑی کی طلاق کی خبریں سامنے آگئیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت نے بانی پی ٹی ا ئی انہوں نے کہا میرے خلاف کرے گا تو نے کہا کہ ہوئے کہا رہے ہیں
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں، شیر افضل مروت کا دعوٰی
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 60 دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، اب صرف 45 دن باقی ہیں، کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعوٰی کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 60 دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، اب صرف 45 دن باقی ہیں، کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں گروپ بندی ابتدا سے تھی، پی ٹی آئی میں آپ کو اپنے آپ مضبوط کرنے کیلئے کسی کے پیچھے چھپنا پڑتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان پر تنقید سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ سوشل میڈیا گروپ کا کنٹرول علیمہ خان کے پاس ہے، علیمہ خان نے تو میری بیماری کا مذاق بھی اڑایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کو آتے ہی بغیر کسی کوالیفکیشن کے سیکریٹری جنرل بنا دیا گیا، مجھے پارٹی سے نکالنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ میں مورثی سیاست کے خلاف تھا، بانی پی ٹی آئی باہر آئیں گے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
میں نے پی ٹی آئی کی تمام لیڈرشپ کی مفت وکالت کی ہے، میں نے 90 جلسے کئے، ایک روپیہ پارٹی سے نہیں لیا، میں نے بانی پی ٹی آئی کے 74 کیسز میں وکالت کی جب کہ سلمان صفدر کو دسمبر 2024ء تک 61 کروڑ روپے دیئے جا چکے ہیں۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہورہے، 3 مواقع ایسے تھے، جس میں ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی بالکل قریب تھی، 8 اکتوبر کے مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی نے 45 دن میں الیکشن میں منتخب ہو کر اسمبلی پہنچنا تھا۔
ہم نے دسمبر میں دوبارہ مذاکرات شروع کئے، ابھی جو مذاکرات ہورہے ہیں اس میں 2 شرائط ہیں کہ بانی پی ٹی آئی چپ رہیں اور سوشل میڈیا کو لگام دیں، میرا خیال ہے بانی پی ٹی آئی کی خاموشی اسی کا تسلسل ہے۔سلمان اکرم راجہ زندگی میں کسی پارٹی کا حصہ نہیں رہے، مجھے ڈیڑھ ماہ بعد سلمان اکرم راجہ پی ٹی آئی میں نظر نہیں آرہے۔