لاس اینجلس میں بدترین تاریخی آگ، لوٹ مار پر کرفیو نافذ، نیشنل گارڈز تعینات
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
CALIFORNIA:
لاس اینجلس میں تاریخ کی بدترین آگ سے متاثرہ علاقوں میں لوٹ مار کی وارداتوں کے بعد رات کے وقت کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، اور نیشنل گارڈز کو تعینات کیا گیا ہے۔
لاس اینجلس پولیس نے خبردار کیا ہے کہ کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
کچھ علاقوں میں مقامی افراد نے اپنے گھروں کی حفاظت کے لیے گلیوں میں گشت بھی شروع کر دیا ہے۔
دریں اثناء امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں جنگلات میں منگل سے لگی تاریخ کی بدترین آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
آگ کے باعث 12 ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اور 2 لاکھ سے زائد افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔
آگ سے 11 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں، جب کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
لاس اینجلس میں 12 ہزار فائر فائٹرز، 11 سو فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ ابتدائی نقصان کا تخمینہ 150 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔
آگ نے 37,000 ایکٹر سے زائد رقبے کو تباہ کر دیا ہے اور تیز ہوائیں اس کے مزید پھیلنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
پیسیفک پیلی سیڈس سمیت ہالی وڈ کے مشہور علاقے بھی آگ کی زد میں ہیں، جہاں کئی معروف شخصیات اپنے گھروں کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں منتقل ہوگئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس میں
پڑھیں:
صوابی، ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 افراد زخمی
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔ صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔ اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔