اولمپئن ارشد ندیم کو گن اینڈ کنٹری کلب کی اعزازی ممبر شپ مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اسپورٹس ڈیسک )اولمپئن ارشد ندیم کو گن اینڈ کنٹری کلب کی اعزازی ممبر شپ مل گئی ہے۔ گزشتہ روز گن اینڈ کنٹری کلب اسلام آباد میں جیولن تھرو میں اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو ملک کے لیے ان کی نمایاں کامیابیوں کے اعتراف میں تقریب کا اہتمام کیاگیا جس میں ان کواعزازی رکنیت سے بھی نوازا گیا۔ نئی قائم ہونے والی کافی شاپ کا افتتاح بھی ارشد ندیم نے کیا۔ ایڈمنسٹریٹر گن اینڈ کنٹری کلب اسلام آباد نے گزشتہ ایک سال کے دوران کلب میں مکمل ہونے والے قابل ذکر پراجیکٹس کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کلب کی انتظامیہ اور عملے کی لگن کو سراہا۔ اس موقع پر ارشد ندیم نیاعزازی ممبر شپ دینے پر کلب انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں کلب کی مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران، کلب کے معزز ممبران اور دیگر نامور شخصیات نے شرکت کی۔ سیکرٹری گن کلب عمران افراز خان نے کلب کے منیجرز اور سٹاف کی جانب سے مختلف پراجیکٹس کی تکمیل کے لیے کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے خاص طور پر راجہ نعمان افضل، منیجر ایڈمنسٹریشن، صبور، منیجر فنانس، عمر زیب منیجر فوڈ اور ملک محمد سفیر سپروائزر ڈویلپمنٹ اور عمر اسسٹنٹ منیجر فوڈ کی کلب کی ترقی میں تعاون کی تعریف کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گن اینڈ کنٹری کلب کلب کی
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنا جواب جمع کروادیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کروادیا۔
یہ بھی پڑھیں: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا
ہائیکورٹ کے جواب کے ہمراہ نئی ججز سینیارٹی فہرست، ججز ٹرانسفر نوٹیفیکیشنز اور ہائیکورٹ ججز ریپریزنٹیشن بھی جمع کروائی گئی۔
جواب اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے رجسٹرار نے جمع کروایا۔
ہائیکورٹ کے جواب میں کہا گیا کہ ججز ٹرانسفر کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا اور وزارت قانون سے وزیراعظم اور پھر صدر کو سمری بھجوائی گئی۔
مزید پڑھیے: سپریم کورٹ: اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے اور ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
جواب میں بتایا گیا کہ صدر مملکت نے سمری منظور کی اور سمری منظور کرتے وقت چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائیکورٹ چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے مطابق ججز ٹرانسفر کیا گیا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے ہی بطور ایڈیشنل جج اور پھر مستقل جج کے طور پر حلف اٹھا چکے۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ سابقہ چیف جسٹس نے ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس