ویسٹ انڈیز نے شاہینز کیخلاف پہلی اننگز346رنز پر ڈکلیئر کردی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اسپورٹس ڈیسک)ویسٹ انڈیز نے پاکستان شاہینز کے خلاف تین روزہ پریکٹس میچ کے دوسرے روز اپنی پہلی اننگز346رنز 8 کھلاڑی آئوٹ پر ڈکلیئر کر دی ۔ جینگو نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ناقابل شکست 63 رنز بنائے ، کیون سنکلیئر28رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے ۔ دوسرے روز ویسٹ انڈیز کے آئوٹ ہونے والے واحد کھلاڑی جوشوا دا سلوا تھے جو 22 رنز بنا کر رن آئوٹ ہوئے ۔ پہلے دن مہمان ٹیم نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 273 رنز بنائے تھے ۔ شاہینز کی طرف سے رمیض جونیئر نے تین اور احمد صفی عبداللہ نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا ۔ پاکستان شاہینز نے کھیل کے اختتام پر اپنی پہلی اننگز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 212 رنز بنا لیے ، محمد حریرہ نے 74 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی ، کپتان امام الحق 5، عمیر بن یوسف 16 ، محمد سلیمان 45 ، سعد خان 4 ، حسین طلعت 12 ، روحیل نذیر 21 ، غازی غوری 13 اور احمد صفی عبداللہ 7 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے ، موسی خان 10 اور رمیض جونیئر صفر پر ناٹ آئوٹ ہیں ۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیون سنکلیئر نے تین جبکہ گڈاکیش موتی اور جائیڈن سیلز نے دو ، دو وکٹیں حاصل کیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز
پڑھیں:
کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے صوبائی وزیر نے کہا کہ سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹس) کا اجلاس فوری بلایا جائے تاکہ وفاق صوبوں کے تحفظات سنے، اگر ضرورت پڑی تو سی سی آئی کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن میں بھی جایا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کینال منصوبوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہروں کا معاملہ سندھ اور پنجاب دونوں کے لیے نہایت اہم ہے اور بارہا نشاندہی کے باوجود اس مسئلے پر مناسب توجہ نہیں دی جا رہی۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم بار بار کہہ رہے ہیں کہ کینالوں کے بننے سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، جب پانی کی قلت پہلے ہی ہے تو کیسے مزید کینالیں بنائی جا سکتی ہیں؟ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس وقت سندھ اور پنجاب میں پانی کی شدید قلت ہے اور موجودہ پانی سے بھی اس سال فصل ممکن نہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ سندھ کے عوام کا مقدمہ ہر فورم پر لڑیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کینال منصوبے کو صرف جلسوں کے ذریعے نہیں بلکہ اسمبلی کے اندر بھی روکا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹس) کا اجلاس فوری بلایا جائے تاکہ وفاق صوبوں کے تحفظات سنے۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو سی سی آئی کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن میں بھی جایا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو ہمارے خلاف بات کرتے ہیں، ان کے پاس خود کوئی آئینی یا سیاسی فورم موجود نہیں۔ انہوں نے عمرکوٹ کے حالیہ انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔