فیصل آباد : اسپتال انتظامیہ کا ناروا سلوک ،جماعت اسلامی کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
فیصل آباد: جنرل اسپتال سمن آباد کی انتظامیہ کے ناروا سلوک کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے
فیصل آباد (جسارت نیوز) جنرل اسپتال سمن آباد میں مریضوں کو ادویات کی عدم فراہمی اور ڈیلیوری کیسز میں انتظامیہ کے ناروا سلوک کے خلاف جماعت اسلامی پی پی 116 کے کارکنان نے امیر زون رانا طہ خان اور صدر عوامی و سیاسی اُمور میاں اعجاز حسین کی قیادت میں احتجاج کیا، جس میں میاں عتیق الرحمن، عمران رشید، میاں منیب الرحمن، میاں الطاف حسین، جاوید اسلم ساہی، سید غضنفر حسین شاہ سمیت اہل علاقہ نے سیکڑوں کی تعداد میں شرکت کی، مظاہرین نے انتظامیہ کے رویے اور علاج کی عدم فراہمی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ اسپتال کو سیاسی اکھاڑہ نہیں بننے دیں گے، غریب عوام کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی تک جدوجہد کریں گے، اسپتال میں غریب مریضوں کو ڈسپرین تک نہیں دی جا رہی، دوائیاں باہر سے لینے کے لیے پرچی لکھ دی جاتی ہے، اسی طرح ڈیلیوری کیسز کو سول اسپتال ریفر کیا جاتا ہے، اگر اسپتال میں لوگوں کا علاج ہی نہیں کرنا تو اسے بند کر دینا چاہیے، انتظامیہ کا رویہ لوگوں کے ساتھ ہتک آمیز ہوتا ہے، غریب لوگوں کو علاج کی سہولت کے بجائے رشتے داروں اور منظور نظر افراد کو نوازا جا رہا ہے، جماعت اسلامی اس ظلم پر خاموش نہیں رہے گی، 250 بستروں کے اس اسپتال میں ایمبولینس کی سہولت نہیں، لوگوں کو دوسرے اسپتال ریفر کیا جاتا ہے تو مریضوں کے لیے کوئی ٹرانسپورٹ کا بندوست نہیں، ڈیلیوری کیسز میں خواتین زندگی اور موت کی کشمکش میں ہوتی ہیں، علاج کے بجائے سول اسپتال ریفر کیا جاتا ہے، ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے مریضوں کو گدھا رہڑیوں اور رکشا پر اسپتال میں لے جانے پر مجبور ہیں، سیاست کو گندہ کرنے والوں نے اسپتالوں کو بھی نہیں چھوڑا، عام غریب آدمی بے بسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں مافیاز کے خاتمے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، عوام کی حمایت اور ساتھ سے ظالم اور قابضین سے ملک قوم کی جان چھڑائیں گے۔ رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنرل اسپتال سمن آباد میں بے ضابطگیوں کا نوٹس لیں اور غریب عوام کو دہلیز پر علاج کی سہولت کا وعدہ پورا کریں، ورنہ اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیں گے۔ مظاہرین سے ایم ایس اسپتال ڈاکٹر شہباز نے مذاکرات کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ عوام کے لیے سہولیات کو مزید بہتر کیا جائے گا جس پر جماعت اسلامی کی قیادت نے کہا کہ ہم لوگوں کو علاج کی سہولت دلانا چاہتے ہیں، کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں۔ انتظامیہ اپنی بات پر کھڑی نہ ہوئی تو دوبارہ احتجاج کے لیے بڑی شدت سے آئیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی اسپتال میں علاج کی کے لیے
پڑھیں:
سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال، او پی ڈیز بند، پولیو ورکرز کا بھی احتجاج
راولپنڈی کے تینوں اسپتالوں میں پیر کو دوسرے روز بھی ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے، سرکاری اسپتالوں کی نج کاری کے خلاف ڈاکٹروں نے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔
بے نظیر بھٹو جنرل اسپتال، ہولی فیملی اسپتال اور راولپنڈی ٹیچنگ اسپتال کی او پی ڈیز بند ہیں۔ او پی ڈی ہڑتال کی کال ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے دے رکھی ہے۔
صدر وائے ڈی اے بینظیر بھٹو جنرل اسپتال ڈاکٹر عارف عزیز کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی نج کاری کسی صورت قبول نہیں، حکومت سرکاری اسپتالوں کی نج کاری کا فیصلہ واپس لے۔
صدر وائے ڈی اے ڈاکٹر عارف عزیز نے کہا کہ تینوں اسپتالوں کی ایمرجنسی اور ان ڈور سروسز برقرار ہیں، مطالبہ تسلیم نہ ہونے پر ہڑتال کا دائرہ دیگر شعبوں تک وسیع ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب، محکمہ صحت کے مراکز آؤٹ سورس کرنے کے اقدامات پر تحفظات سے پولیو و ڈینگی مہم بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ صونے میں پولیو مہم کے آغاز پر راولپنڈی میں پولیو ورکرز میدان میں نکل آئے۔
راولپنڈی کے مضافاتی علاقوں گوجر خان، چکری اور شہر کی یونین کونسل پھگواڑی میں پولیو ورکرز نے احتجاج کرتے ہوئے پولیو مہم کا بائیکاٹ کر دیا۔
محکمہ صحت کو نجی تحویل میں دینے کے فیصلے پر ورکرز سراپا احتجاج ہیں۔ ملازمتیں غیر یقینی کا شکار ہوگئیں جبکہ ورکرز کا روزگار خطرے میں پڑ گیا۔ پولیو ورکرز کو بروقت تنخواہیں اور مالی تحفظ نہ ملنے کا شکوہ بھی کیا جا رہا ہے۔
احتجاج کے باعث راولپنڈی میں پولیو اور ڈینگی مہم عارضی طور پر معطل ہوگئی۔