ہم یمنی عوام کیساتھ ہیں، سید الشہداء بریگیڈ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں ابو آلاء الولائی کا کہنا تھا کہ امریکہ و صیہونی دشمن کو یہ گمان ہے کہ وہ سپر پاور ہیں لیکن یمنی عوام نے انہیں نہ بھولنے والا سبق دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن پر امریکی و برطانوی جارحیت کے 1 سال مکمل ہونے پر عراق کی مقاومتی تحریک "سید الشہداء بریگیڈ" کے سیکرٹری جنرل "ابو آلاء الولائی" نے کہا کہ یمنی عوام کی ثابت قدمی، غزہ کی مدد اور نہتے فلسطینیوں کے دفاع میں ان کی بہادری کو ایک سال گزر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ و صیہونی دشمن کو یہ گمان ہے کہ وہ سپر پاور ہیں لیکن یمنی عوام نے انہیں نہ بھولنے والا سبق دیا ہے۔ ابو آلاء الولائی نے مزید کہا کہ ہم ہر شیطانی دارندازی کے خلاف یمنی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے حکم اور اشارے کے منتظر ہیں۔ ہم اور آپ ایک ہی کشتی کے سوار ہیں۔ ابو آلاء الولائی نے انصار الله کے سربراہ "سید عبد المالک بدر الدین الحوثی" اور یمنی عوام کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ کے دستور کے منتظر ہیں کیونکہ آپ کا یہ دستور خدا کی جانب بلاتا ہے اور ہم ہمیشہ عظیم و ابدی اسلام کے لئے قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
صیہونی حملے کے بعد اسرائیلی نژاد امریکی قیدی کا کوئی علم نہیں، ایک محافظ شہید ہو چکا ہے، القسام بریگیڈ
ابو عبیدہ نے ہفتے کے روز اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک مختصر بیان میں کہا کہ ہم نے ایک مزاحمت کار کا جسد خاکی برآمد کیا ہے۔ اسے اسرائیلی جنگی قیدی عیڈن الیکذنڈر کی حفاظت کا کام سونپا گیا تھا۔ الیکذنڈر اور باقی اسیر مجاہدین کا انجام معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ ا اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی نژاد امریکی جنگی قیدی ایڈن الیگزینڈر اور اس کی حفاظت پر مامور متعدد مزاحمت کاروں کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے حملے کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد الیکذنڈر کی سکیورٹی پر مامور ایک اہلکار کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے۔ ابو عبیدہ نے ہفتے کے روز اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک مختصر بیان میں کہا کہ ہم نے ایک مزاحمت کار کا جسد خاکی برآمد کیا ہے۔ اسے اسرائیلی جنگی قیدی ایڈن الیکذنڈر کی حفاظت کا کام سونپا گیا تھا۔ الیکذنڈر اور باقی اسیر مجاہدین کا انجام معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم قابض صہیونی دشمن کی جارحیت اور جنگی جرائم کے باوجود تمام قیدیوں کی حفاظت اور ان کی زندگیوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم دشمن کی فوج کی طرف سے کی جانے والی مجرمانہ بمباری کی کارروائیوں کی وجہ سے ان کی جانیں خطرے میں ہیں۔