وہ شخص جس نے 30 سال سے زائد عرصہ اکیلا ایک جزیرے پر گزارا، آخرکار ایسا کرنے کی وجہ کیا تھی؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ایک شخص تین دہائیوں تک کسی دوسرے انسان سے بات کیے بغیر زندگی گزارے؟ یقین کرنا مشکل ہوگا، مگر اٹلی کے مایورو مورانڈی نے حقیقت میں ایسا کیا۔
مایورو مورانڈی، جو کہ “روبنسن کروسو” کے نام سے مشہور ہیں، بحیرہ روم میں واقع Budelli جزیرے پر 30 سال سے زائد عرصہ گزار چکے ہیں۔ ان کا سفر 1989 میں ایک سمندری حادثے کے بعد شروع ہوا تھا، جب ان کی کشتی ڈوب گئی۔ اس حادثے کے بعد، مایورو نے معاشرتی زندگی سے فرار اختیار کیا اور جزیرے پر رہنے کا فیصلہ کیا۔
اس جزیرے پر مایورو کو نگہبانی کا کام ملا اور انہوں نے وہاں اپنا گھر بنایا۔ یہاں انہوں نے قدرتی وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اپنی زندگی گزارنے کی مہارت حاصل کی۔ وہ ایک سولر پاور سسٹم کا استعمال کرتے تھے تاکہ اپنے گھر کو گرم رکھ سکیں اور کھانے پینے کا سامان قریبی جزیرے سے حاصل کرتے تھے۔
مایورو نے اس جزیرے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ساحلوں کو صاف رکھا اور جزیرے پر آنے والے لوگوں کو اس کے ماحول کے بارے میں آگاہ کرتے رہے۔ 2021 میں اٹلی کے حکام نے انہیں جزیرے سے بے دخل کر دیا جب اس جزیرے کو نیچر پارک کا درجہ دے دیا گیا تھا۔
انہیں La Maddalena میں منتقل کیا گیا، جہاں وہ ایک چھوٹے اپارٹمنٹ میں رہنے لگے۔ اپنے جزیرے سے نکالے جانے کے بعد ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا: “میں ایک زندہ ثبوت ہوں کہ انسان کسی بھی وقت نئی زندگی گزار سکتا ہے، آپ کسی بھی عمر میں نیا آغاز کر سکتے ہیں، چاہے عمر 80 سال سے زائد ہی کیوں نہ ہو۔”
7 جنوری 2025 کو مایورو مورانڈی کا انتقال ہوگیا، لیکن ان کی زندگی کا یہ منفرد اور حیرت انگیز تجربہ ہمیشہ کے لیے یاد رکھا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی میں رواں سال کے 110 روز میں مجموعی ٹریفک حادثات میں 289 شہری جاں بحق
کراچی:شہر قائد میں رواں سال کے دوران ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 289 تک پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی 4 نمبر میں ٹریفک حادثے میں نوجوان شدید زخمی ہوگیا جسے انتہائی تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق متوفی کی شناخت 24 سالہ عماد کے نام سے کی گئی جو کہ راہگیر تھا جبکہ حادثہ پیر کی شب 8 بجے کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے شدید زخمی ہونے کے باعث پیش آیا تھا۔
حکام کے مطابق شہر قائد میں رواں سال 2025 کے دوران مختلف علاقوں میں اب تک جان لیوا ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 289 افراد جاں بحق ہوگئے جس میں 224 مرد، 27 خواتین، 30 بچے اور 8 بچیاں شامل ہیں۔
ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 3872 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جس میں 3129 مرد، 545 خواتین ، 151 بچے اور 47 بچیاں شامل ہیںْ
چھیپا فاؤنڈیشن کے جاری اعداد و شمار کے مطابق شہر قائد میں 110 روز میں اب تک ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے جان لیوا حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 92 ہوگئی۔ جس میں ٹریلر کی ٹکر سے 37 ، ڈمپر کی ٹکر سے 18 ، واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 22 ، بس کی ٹکر سے 10 اور مزدا کی ٹکر سے 5 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔