کراچی: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں جائز اور ناجائز کی کوئی پرواہ نہیں، ان کا واحد مقصد اپنی اتھارٹی قائم رکھنا ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی میرے لیے قابل احترام ہیں، وہ میرے گھر ایکٹ سمجھنے آئے تھے، وہ وزیر تعلیم ہیں لیکن میرے گھر زیر تعلیم ہیں۔

مولانا نے سیاستدانوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں آئین، قانون، اور اصولوں کا کوئی احساس نہیں۔ یہ صرف اقتدار کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مدت پوری کرنا اہم نہیں، کیونکہ مارشل لا بھی کئی دہائیوں تک چلتا ہے، لیکن حقیقی مسائل قومی اتفاق رائے سے حل ہونے چاہئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی ہو چکی ہے، اور صدارتی آرڈیننس کے تحت اس میں ریلیف دیا گیا ہے جس پر اعتراض نہیں، لیکن کچھ مدارس کو حکومت اپنے کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر بات کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ان کا رویہ اب بھی تبدیل نہیں ہوا، ایک پولنگ اسٹیشن سے نہ جیتنے والے کو بھی جتایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ غیر سیاسی ہو کر بھی سیاست کرتی ہے، اور عوام کے ووٹ کا مذاق اڑانے والے خود عوام کے مذاق کا نشانہ بنیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں: شرجیل میمن

وزیرِاطلاعات سندھ شرجیل میمن — فائل فوٹو 

وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں۔

شرجیل میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت نہروں کے معاملے پر پہلے روز سے اپنے مؤقف پر قائم ہے، کینال کا معاملہ سب سے پہلے پیپلز پارٹی نے اٹھایا، 14جون 2024ء کو نہروں کے معاملے پر بننے والی سمری پر وزیرِ اعلیٰ سندھ نے دستخط کیے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم صرف سندھ کے نہیں پورے ملک کے کسانوں کا سوچتے ہیں، مظاہرین سے درخواست ہے کہ احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں پر نہیں، کسی کو تکلیف دے کر احتجاج نہ کریں، ہم مہذب لوگ ہیں، احتجاج سے کسی کا نقصان نہیں چاہتے۔

وزیرِِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ ن لیگ کے کچھ رہنما الٹے سیدھے بیانات دے رہے ہیں، میرے خیال سے وہ معاملہ بنانا نہیں چاہتے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم ان کے بیانات کا رد عمل دیں تاکہ حالات مزید خراب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے کہنے پر رانا ثناء اللّٰہ بات چیت کر رہے ہیں جو خوش آئند ہے، اب اگر ن لیگ کے رہنماؤں نے کوئی بیان دیا تو شاید ہم اب بھی اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں، ہم نے ابھی تک کسی کی لیڈر شپ پر بات نہیں کی، ن لیگ کے جو لوگ باتیں کر رہے ہیں ان کا سیاسی قد ابھی اتنا نہیں کہ اتنی بڑی باتیں کریں۔

نہریں متنازع معاملہ ہے، جو سنگین ہوچکا، شرجیل میمن

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو کئی خط لکھے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا، مگر اجلاس نہِیں بلایا گیا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی سنجیدگی سے معاملات کو دیکھتی ہے، پنجاب حکومت کا شاید وفاق سے ذاتی جھگڑا ہے، وزراء بیانات سے شاید وفاق کو مشکل میں ڈالنا چاہتے ہیں، وزیرِ اعظم اور نواز شریف سے اپیل ہے ماحول خراب کرنے والوں کو سمجھائیں، یہی روش رہی تو بات بنے گی نہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ شہباز شریف عوام میں احساس محرومی اور خدشات کو دور کریں، اتفاق رائے سے معاملات کو آگے بڑھانا چاہیے، ہمیں افہام و تفہیم کےساتھ معاملات کو حل کرنا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی وہ اپنی مرضی سے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرے گی، عمر کوٹ کے  ضمنی الیکشن میں ن لیگ نے پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا، عمرکوٹ میں ضمنی الیکشن کا نتیجہ کیا نکلا سب کو پتہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں: شرجیل میمن
  • شہباز، بہترین، اسٹیبلشمنٹ وزیراعظم کی صلاحیتوں سے خوش
  • مولانا فضل الرحمان کی مرضی اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، عمر ایوب
  • پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہوسکے، فضل الرحمان
  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • پنجاب؛ 6ہزار میں سے 4ہزار ترقیاتی اسکیمز ناجائز ہونے کا انکشاف
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی