مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کیلئے تیار ہوں لیکن کسی نے رابطہ نہیں کیا: ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کیلئے تیار ہوں لیکن کسی نے رابطہ نہیں کیا: ایاز صادق WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کے لیے تیار ہوں لیکن کسی نے رابطہ نہیں کیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرنےکےلیےاپوزیشن یاحکومت میں سےکسی نےرابطہ نہیں کیا، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سےملاقات حکومت نےکرانی ہے وہ میری ذمہ داری نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور اتحادی فیصلہ کر لیں کہ ملاقات ہو سکتی ہے یا نہیں، فریقین جب کہیں گےایک دو روز کےنوٹس پر اجلاس بلانے کے لیے تیار ہوں۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ4 جنوری کو اسدقیصر کوواضح کیاتھاکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا مطالبہ حکومت تک پہنچا دیا ہے، رانا ثنا اللہ اور حکومت کے اکابرین سے تحریک انصاف کےرہنما براہ راست بھی بات کرسکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹی اجلاس بلانے ایاز صادق کا اجلاس تیار ہوں نہیں کیا
پڑھیں:
بنگلہ دیش کا شیخ حسینہ کے خلاف ریڈ نوٹس کیلئے انٹرپول سے رابطہ
بنگلہ دیش پولیس نے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ اور 11 دیگر افراد کے خلاف انٹرپول کو ریڈ نوٹس جاری کرنے کی درخواست دے دی ہے۔ ان افراد پر عبوری حکومت کو گرانے اور خانہ جنگی بھڑکانے کی سازش کا الزام ہے۔ فی الحال عبوری حکومت کی قیادت معروف ماہر معیشت محمد یونس کر رہے ہیں۔
بنگلہ دیشی پولیس نے حال ہی میں شیخ حسینہ اور 72 دیگر افراد کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا ہے، جس میں ان پر ملک میں خانہ جنگی کی سازش، بدعنوانی، اور اجتماعی قتل جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، شیخ حسینہ کے خلاف 100 سے زائد مقدمات زیر التواء ہیں۔
پولیس ہیڈ کوارٹرز کے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل (میڈیا) عنایۃ الحق ساگر نے تصدیق کی ہے کہ انٹرپول کو ریڈ نوٹس کے لیے درخواست دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ درخواستیں ان الزامات کے تحت دی جاتی ہیں جو دورانِ تفتیش یا مقدمے کی کارروائی کے دوران سامنے آتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ریڈ نوٹس جاری ہونے کی صورت میں انٹرپول مطلوبہ افراد کی شناخت، ان کے مقام کی تلاش، اور عارضی گرفتاری میں مدد فراہم کرتا ہے۔‘
بنگلہ دیشی اخبار ”ڈیلی اسٹار“ کے مطابق، یہ کارروائی عدالتوں، سرکاری وکلاء یا تحقیقاتی اداروں کی درخواست پر کی گئی ہے۔ انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر نے گزشتہ سال نومبر میں باقاعدہ طور پر پولیس ہیڈ کوارٹرز کو انٹرپول سے مدد لینے کی سفارش کی تھی۔
شیخ حسینہ نے 5 اگست گزشتہ سال بنگلہ دیش سے فرار اختیار کیا تھا، جب ایک طلبہ تحریک نے ان کی 16 سالہ عوامی لیگ حکومت کو اقتدار سے بےدخل کر دیا۔ وہ اس وقت بھارت میں مقیم ہیں۔ ان کی حکومت کے بیشتر وزراء یا تو گرفتار ہو چکے ہیں یا سنگین الزامات سے بچنے کے لیے ملک چھوڑ چکے ہیں۔
Post Views: 3