کوٹری: 16 سالہ بھانجی کا نکاح 14 سالہ بیٹے سے کرانے والا ماموں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
جامشورو کے علاقے کوٹری سائٹ ایریا میں کم عمر بچوں کی شادی کی اطلاع پر پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی ہے جس میں دولہا اور دلہن کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ماموں نے 16 سال کی بھانجی کا نکاح اپنے 14 سال کے بیٹے سے کرایا تھا۔
لڑکی کی بہن نے پولیس کو اطلاع دی جس پر کارروائی کر کے لڑکی کے ماموں کو گرفتار کر لیا ہے۔
کم عمری کی شادی اور اس کے اثرات کے حوالے سے.
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ انکار کے باوجود زبردستی نکاح کرایا گیا اور تشدد بھی کیا گیا۔
پولیس نے کہا ہے کہ لڑکی کی والدہ کا انتقال ہو چکا ہے جبکہ والد دوسری شادی کے بعد کراچی میں رہتے ہیں۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ لڑکی اپنے ماموں کے ساتھ رہتی ہے، لڑکی کو مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
دولہے کے ساتھ انوکھا فراڈ، دلہن کی جگہ ساس سے شادی کرا دی گئی
بھارت کے شہر میرٹھ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں محمد عظیم نامی نوجوان کی دلہن کے بجائے اُس کی 45 سالہ بیوہ ماں سے شادی کروا دی گئی۔
پولیس کے مطابق، یہ واقعہ 31 مارچ کو میرٹھ کے علاقے برہم پوری میں پیش آیا۔
محمد عظیم، جو کہ برہم پوری کا رہائشی ہے، اس نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی شادی شاملی کی رہائشی منتشہ سے اس کے بھائی ندیم اور بھابھی شائستہ کی معرفت طے ہوئی تھی۔
نکاح کی تقریب کے دوران مولوی نے دلہن کا نام ”طاہرہ“ پکارا، لیکن عظیم نے سمجھا کہ شاید یہ دلہن کا دوسرا نام ہو۔
نکاح کے بعد جب دلہن کا چہرہ بے نقاب ہوا تو عظیم حیران رہ گیا — نکاح منتشہ کی جگہ اس کی ماں طاہرہ سے ہو چکا تھا، جو بیوہ اور عمر میں تقریباً 45 سال کی ہیں۔
عظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ شادی کی تقریب میں 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا۔
جب اس نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو اس کے بھائی ندیم اور بھابھی نے اُسے جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
بعد ازاں عظیم نے جمعرات کے روز پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی۔ تاہم، سی او برہم پوری، سومیہ استھانہ کے مطابق، معاملہ فریقین کے درمیان طے پا گیا ہے اور عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے۔
متاثرہ شخص نے واضح کیا ہے کہ وہ اب قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
Post Views: 3