اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے معاملے میں اعتماد میں نہیں لیا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر تمام معاملات قومی اتفاق سے حل ہونا چاہئیں۔مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی سطح پر مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی ہو چکی ہے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے مدارس رجسٹریشن میں ریلیف دیا گیا ہے، ہمیں اعتراض نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِ داخلہ محسن نقوی سے ملاقات ذاتی نوعیت کی ہوئی، وہ میرے گھر آ جاتے ہیں، حکومت نے کچھ مدارس کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا ہے کہ خالد مقبول میرے لیے قابل احترام ہیں، وہ ایکٹ سمجھنے میرے گھر آئے تھے، وہ وزیرِ تعلیم ضرور ہیں لیکن میرے گھر پر زیرِ تعلیم ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ شکایت اپنے سیاستدانوں سے ہے جو جمہوریت، آئین اور اصولوں پر سمجھوتہ کر لیتے ہیں، یہ صرف اپنا اقتدار چاہتے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ معیشت کی بہتری پر حقائق سامنے آنے چاہئیں، ہمیں ملک کا نظام کا بہترکرنا ہو گا۔

بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کے گھپلوں کا انکشاف

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: مولانا فضل کہنا ہے کہ

پڑھیں:

بلاسود قرضہ فراہمی کی تقریب، حافظ نعیم الرحمٰن کا خطاب

امیر جماعتِ اسلامی پاکستان، حافظ نعیم الرحمٰن نے وزیرِآباد میں بلاسود قرضہ فراہمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سرکاری نظام کو بہترین ہونا چاہیے، لیکن موجودہ صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے اور ہر شعبہ طبقاتی تقسیم کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے تقریباً 44 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر اسکیمیں موجود ہیں، لیکن یہ غربت ختم کرنے میں ناکام ہیں اور حکومت صرف دکھاوے کی اقدامات کر رہی ہے۔
امیر جماعتِ اسلامی نے نوجوانوں کے مسائل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان مایوس ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ باصلاحیت نوجوانوں کو آئی ٹی کے کورسز فراہم کیے جائیں تو وہ بہت سے شعبوں میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ تھانہ و کچہری کے موجودہ نظام، جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کرنا ضروری ہے، اور اس کے لیے مؤثر اور مضبوط آواز بلند کی جانی چاہیے۔
انہوں نے عوام پر زور دیا کہ ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہیے اور جماعتِ اسلامی آئندہ وقت میں خود کو مزید متحرک اور سرگرم کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بھی سپر فلو کہلائے جانے والے انفلوئنزا کی موجودگی کا انکشاف             
  • بلاسود قرضہ فراہمی کی تقریب، حافظ نعیم الرحمٰن کا خطاب
  • بلاسود قرضہ فراہمی کی تقریب، حافظ نعیم الرحمٰٰن کا خطاب
  • میرے بچوں کو 22 ماہ سے والد سے ملنے نہیں دیا جا رہا، جمائما نے ایلون مسک سے کیا اپیل کردی؟
  • پشاور: بائیک سروس کی آڑ میں رہزنی کی وارداتوں کا انکشاف
  • 9 مئی کے واقعات فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعیناتی پلٹنےکا منصوبہ تھا،خواجہ آصف کا انکشاف
  • مولانا فضل الرحمن 21دسمبر سے 4روزہ دورے پر سندھ پہنچیں گے
  • مدارس جدید چیلنجز کا بھرپور مقابلہ کررہے ہیں‘ مولانا عبد الوحید
  • میرے بیان پر کچھ لوگوں نے تیلی دکھا کر آگ بھڑکائی، ندا یاسر
  • نادیہ خان کے خلیل الرحمان قمر کے بارے میں سخت ریمارکس