اعلیٰ معیار کی آڈٹ نگرانی سے معاشی ترقی کا تحفظ کیا جائے ، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اعلیٰ معیار کی آڈٹ نگرانی سے معاشی ترقی کا تحفظ کیا جائے ، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے آڈٹ امور کے بارے میں اہم ہدایات جاری کیں کہ آڈٹ کمیو نسٹ پارٹی آف چائنا اور ریاستی نگرانی کے نظام کا ایک اہم حصہ ہے۔ حالیہ برسوں میں، آڈٹ اداروں نے معیشت کی صحت مند ترقی کو فروغ دینے، قومی اقتصادی سلامتی کے تحفظ، پوشیدہ خطرات کو اجاگر کرنے، اور انسداد بدعنوانی اور بد انتظامی سے نمٹنے میں فعال کردار ادا کیا ہے۔
ہفتہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ نئے سفر پر اصلاحات اور اختراع کو مزید گہرا کرنا چاہیے، ایک مرکزی، متحد، جامع، مستند اور موثر آڈٹ نگرانی کے نظام کی تعمیر کے لیے کوشش کرنی چاہیے، معیشت کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے تحفظ کے لیے اعلیٰ معیار کی آڈٹ نگرانی کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ اس سے چینی طرز کی جدیدیت کے ساتھ ایک مضبوط ملک کی تعمیر اور چینی قوم کی نشاۃ الثانیہ کے لیے نئی خدمات سر انجام دی جا سکیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: معیار کی
پڑھیں:
بہاولپور: چرواہوں نے نایاب نسل کے انڈین سرمئی بھیڑیے کو ہلاک کر دیا
جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپور کے نواحی علاقے میں نایاب اور تحفظ شدہ نسل کے انڈین گرے وولف (بھارتی سرمئی بھیڑیا) کو مقامی افراد نے بے دردی سے ہلاک کر دیا۔
ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز سید علی عثمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مقامی چرواہوں نے بھیڑیے کا پتہ لگایا، اس کا تعاقب کیا اور آخرکار اسے مار ڈالا۔
اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجرز رحیم یار خان نے بھیڑیے کی لاش تحویل میں لے کر کارروائی شروع کر دی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا گیا ہے اور رپورٹ کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ وائلڈ لائف حکام کا کہنا ہے کہ مجرموں کی شناخت کے بعد ان کے خلاف پنجاب پروٹیکٹڈ ایریاز ایکٹ 2020 (ترمیم شدہ 2025) کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
انڈین گرے وولف برصغیر میں پایا جانے والا ایک نایاب اور خطرے سے دوچار جانور ہے جو پاکستان، بھارت اور ایران کے خشک و نیم صحرائی علاقوں میں رہتا ہے۔ سائز میں نسبتاً چھوٹا اور رنگت میں سرمئی یہ بھیڑیا عام طور پر انسانوں سے دور رہتا ہے، تاہم خوراک کی قلت یا خطرے کے وقت آبادی کے قریب آ سکتا ہے۔ پاکستان میں اس کی آبادی مسلسل کم ہو رہی ہے جس کی بڑی وجوہات غیر قانونی شکار، قدرتی مسکن کی تباہی اور انسانوں سے بڑھتا ہوا ٹکراؤ ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں چرواہے ان جانوروں کو اپنے مویشیوں کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔ پنجاب وائلڈلائف مینجمنٹ بورڈ کے ممبر اور وائلائف کنرویٹر بدرمنیر نے بتایا مقامی لوگ اکثر شکایت کرتے ہیں کہ بھیڑیا بکریوں، بھیڑوں یا دیگر پالتو جانوروں پر حملہ کر کے نقصان پہنچاتا ہے جس کے باعث وہ اسے مارنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا انڈین گرے وولف کا اصل کردار ماحولیاتی نظام میں متوازن شکاری کے طور پر ہوتا ہے اور یہ صرف اس وقت انسانوں کے قریب آتا ہے جب اس کے مسکن میں خلل ڈالا جائے یا اسے خوراک نہ ملے۔
جنگلی حیات کے تحفظ کے کارکنوں نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نایاب نسل کے اس جانور کی ہلاکت نہ صرف ایک قیمتی جاندار کے نقصان کا باعث ہے بلکہ یہ ماحولیاتی توازن کے لیے بھی خطرناک ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈین گرے وولف جیسے تحفظ شدہ جانوروں کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کرے اور مقامی افراد کو شعور دینے کے لیے آگاہی مہمات شروع کرے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔