تمنا بھاٹیا کتنی امیر ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
85 سے زائد فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والی تمنا بھاٹیا نے اپنی شاندار اداکاری سے دنیا بھر کے لوگوں کو اپنا دیوانہ بنا رکھا ہے ۔
چاہے بالی ووڈ ہو یا ٹالی ووڈ، یہ 35 سالہ اداکارہ بھارتی سینما میں اپنی قابل ذکر خدمات کے لیے جانی جاتی ہیں۔ ان کے شاندار ڈانس مووز اور بہترین اداکاری کی مہارت نے انہیں ایک غیر معمولی فنکارہ کے طور پر پہچان دلوائی ہے۔
فلم ‘استری 2 ‘ کے مقبول گانے ‘آج کی رات‘ نے نا صرف تمنا کے دلکش انداز کو نمایاں کیا بلکہ انہیں ایک بہترین اداکارہ اور ڈانسر کے طور پر بھی متعارف کروایا۔
2005 کی فلم ‘چاند سا روشن چہرہ‘سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والی یہ حسین اداکارہ 2024 کی ہٹ او ٹی ٹی ریلیز ’سکندر کا مقدر‘ کے ذریعے مزید توجہ کا مرکز بنی ہیں۔
پرتعیش زندگی کے مالک ہونے کے ناطے، تمنا بھاٹیا کے پاس مہنگی گاڑیاں اور ممبئی میں ایک شاندار اپارٹمنٹ ہے، جس کی قیمت تقریباً 16 اعشاریہ 60 کروڑ روپے ہے۔ رپورٹس کے مطابق، ان کی کل دولت کا تخمینہ 120 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
تمنا کی اسکرین پر موجودگی، خوبصورت تبدیلیاں، اور بولڈ فیشن کے انتخاب ہمیشہ سب کی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ ان کی مہنگی گاڑیوں اور شاندار جائیدادوں کی کلیکشن بھی کسی سے کم نہیں۔ رپورٹس کے مطابق، ان کی گاڑیوں میں مرسیڈیز بینز جی ایل ای 1.
ممبئی کے بے ویو اپارٹمنٹ کی 14ویں منزل پر واقع ان کا شاندار گھر 80 ہزار 778 مربع فٹ پر مشتمل ہے، جس کی قیمت تقریباً 16.60 کروڑ روپے ہے۔
تمنا نے اداکاری کے علاوہ مختلف ہائی پروفائل برانڈز کی نمائندگی بھی کی ہے۔ وہ جاپانی اسکن کیئر برانڈ شیسیدو کی انڈین ایمبیسڈر ہیں اور مارچ 2024 میں راسنا کے نئے سافٹ ڈرنک کنسنٹریٹ کی بھی برانڈ ایمبیسڈر بنیں۔
21 دسمبر 1989 کو پیدا ہونے والی تمنا بھاٹیا کا تعلق ایک سندھی خاندان سے ہے۔ انہوں نے 13 سال کی عمر میں اداکاری کی تربیت لینا شروع کی۔ ان کی نمایاں فلموں میں چاند سا روشن چہرہ، سری، اور باہوبلی 2: دی کنکلوژن شامل ہیں۔
باہوبلی کی اداکارہ گزشتہ ایک سال سے اداکار وجے ورما کے ساتھ ڈیٹنگ کر رہی ہیں، حالانکہ دونوں نے اپنے تعلقات کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے۔
تمنا بھاٹیا کا کیریئر ان کی محنت، لگن، اور صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وہ نہ صرف اپنی شاندار کارکردگی سے اسکرین پر چھا جاتی ہیں بلکہ اپنے مداحوں کے لیے ایک ترغیب کا باعث بھی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کروڑ روپے
پڑھیں:
میر واعظ کا شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کو شاندار خراج عقیدت
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو ان کی 87ویں برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں جدید مسلم دنیا کا عظیم مفکر اور بصیرت افروز رہنما قرار دیا ۔
میرواعظ نے سرینگر میں جاری اپنے پیغام میں کہاکہ علامہ اقبال کا پیغام جو قرآن پاک کے فلسفیانہ جوہر سے گہرائی سے جڑا ہوا ہے، نہ صرف برصغیر کے لوگوں بلکہ پوری دنیا کے لیے باعث تقویت ہے۔انہوں نے کہا کہ اقبال کا فلسفہ اللہ پر اٹل ایمان اور خود شناسی پر مبنی ہے۔ایک ایسا تصور جو اندرونی مضبوطی، اخلاقی جرات اور روحانی بلندی کو تقویت پہنچاتا ہے۔میرواعظ نے کہا کہ اقبال نے ہمدردی، محبت، رواداری اور عالمگیر انسانی اقدار کے نظریات پر مسلسل زور دیاہے۔ انہوں نے کہاکہ آج کے مشکل دور میں اقبال کی تعلیمات پر غور و فکر کرنے خاص طور پر ان کی خود شناسی، سچائی سے لگن، انسانیت کی خدمت اور قدرت کوگہرائی سے سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
دریں اثنا میرواعظ عمر فاروق نے ضلع رامبن میں بادل پھٹنے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ متاثرہ خاندانوں کی فوری امداد اور بحالی کو یقینی بنائیں۔ میرواعظ نے خطرات سے دوچار علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے احتیاط برتنے اور حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی۔انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بھی ایک بیان میں رامبن میں بادل پھٹنے سے ہونے والے نقصان پر دکھ کا اظہار کیاہے۔
ادھر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے تازہ بیان یہ جنگ کا دور نہیں ہے کے بعد بھارتی رہنمائوں کا دوہرا چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیاہے۔
نریندر مودی نے ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر روسی صدر ولادی میر پوٹن کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ اب جنگ کا دور نہیں ہے، خوراک، کھاد اور ایندھن کا تحفظ دنیا کے بڑے خدشات میں شامل ہے۔ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں مزید کہا گیا کہ مودی نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ جمہوریت، سفارت کاری اور بات چیت ہی دنیا کو ایک ساتھ رکھتی ہے۔
بدقسمتی سے نریندر مودی کے دعوے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ان کے اقدامات کے بالکل منافی ہیں جہاں بھارت نے اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے پر نہتے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔
مودی کے ریمارکس کے برعکس بھارت مقبوضہ علاقے میں تمام جمہوری اصولوں اور اقدار کی بھی خلاف ورزی کر رہا ہے اور عالمی برادری کی طرف سے تنازعہ کشمیر کو سفارت کاری اور بات چیت کے پرامن طریقوں سے حل کرنے کے مطالبات پر توجہ نہیں دے رہا
دوسری طرف غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے وقف ترمیمی قانون کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ سے اس قانون کو کالعدم قراردینے کا مطالبہ کیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ قانون مسلم کمیونٹی کے جذبات کی توہین ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور سپریم کورٹ کو مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے اور اس قانون کو مسترد کرنا چاہیے۔ اس قانون کی چیلنج کرنے کے لئے اعلی بھارتی عدالت میں متعدد درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ یہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے قانون کے خلاف مقبوضہ جموں و کشمیر بھر میں احتجاج شروع کیا ہے۔
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کانگریس نے بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی جانب سے علاقے کی سیاسی حکومت کو اختیارات منتقل کرنے میں ناکامی کے خلاف اور ریاستی حیثیت کی بحالی کے لئے کل سے مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔
یہ فیصلہ جموں میں کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ کی زیر صدارت پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔پارٹی کے ایک ترجمان نے کہاکہ مہم کے دوران ریاستی حیثیت کی بحالی کے معاملے پر بی جے پی کی دھوکہ دہی اور عوامی توقعات پر پورا اترنے کے لئے منتخب حکومت کو اختیارات نہ دینے کو بے نقاب کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام 22اپریل کو جموں کے تمام اضلاع اور بلاکس کے سینئر لیڈروں کی میٹنگ کے ساتھ شروع ہوگا جس کے بعد 29اپریل کو جموں میں مودی حکومت کے حملوں اور اپوزیشن کے خلاف اس کی انتقامی سیاست کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ترجمان نے کہا کہ پارٹی لوگوں کو روزگار کے معاملے پر بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی ناکامیوں، مہنگائی اور ٹیکسوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس کی تقسیم اور فرقہ وارانہ سیاست سے آگاہ کرے گی۔