مریکا، دسمبر 2024 میں بیروزگاری کی شرح 4.1 فیصد کی کم ترین سطح پر آئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2025ء)امریکی صدر جوبائیڈن کا اپنے دور اقتدار میں امریکی معیشت پر بیان دیتے ہوئے کہاہے کہ دسمبر 2024 میں امریکا میں بیروزگاری کی شرح 4.1 فیصد کی کم ترین سطح پر آئی۔
(جاری ہے)
صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ان کے دور میں 16.6 ملین نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4 سال کی حکومت میں کورونا وبا کے باوجود حالات پر قابو پاکر ان کی حکومت نے ناصرف روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے بلکہ ہیلتھ سیکٹر میں نمایاں کام بھی کیا جس سے امریکیوں کے 160 ارب ڈالر بچیں گے۔بائیڈن کا کہنا تھا کہ ملک میں توانائی کی پیداوار امریکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
وزیراعظم کا ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کا خیرمقدم
وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے پاکستانی معیشت کیلئے مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور جولائی 2024ء سے مارچ 2025ء کے دوران برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کے ساتھ 13.613 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔اس نمایاں کارکردگی پر وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل انڈسٹری اور نجی شعبے کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صرف مارچ 2025 میں برآمدات میں 6.27 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ نہ صرف حکومتی معاشی پالیسیوں کی درست سمت کا ثبوت ہے بلکہ پاکستانی معیشت کی مضبوطی اور عالمی منڈیوں میں مصنوعات کی مانگ میں اضافے کا بھی مظہر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں بتدریج اضافہ اور دیگر مثبت معاشی اعشاریے، حکومت پاکستان اور نجی شعبے کے درمیان قریبی تعاون اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسے تمام اقدامات جاری رکھے گی جو کاروبار دوست ماحول پیدا کریں اور برآمدات میں مسلسل بہتری لائی جا سکے۔وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت ملکی برآمدات کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے نہ صرف پالیسی سازی کر رہی ہے بلکہ کاروباری برادری کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے بھی پرعزم ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہماری ٹیم دن رات اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا سکے تاکہ روزگار، سرمایہ کاری اور برآمدات تینوں میں توازن کے ساتھ اضافہ ہو۔