حج 2025 کے خواہشمند پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کیلئے حکومت کا بڑا اقدام
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
حج 2025 کےخواہشمند پاکستان نژاد برطانوی شہریوں کے لیے حکومت نے بڑا اقدام کرتے ہوئے حج کےخواہشمند افراد کے لیے پاکستانی پاسپورٹس کی پراسیسنگ اورتجدید ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ حکومت نے حجاج کی سہولت کے لیے خواہشمند افراد کیلئے پاکستانی پاسپورٹس کی پراسیسنگ اورتجدید ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیرداخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر پاکستان ہائی کمیشن لندن میں حاجیوں کے لیے بغیر پیشگی بکنگ کے پاسپورٹ اپلائی کرنے کی سہولت متعارف کرادی گئی۔
مانچسٹر، برمنگھم، گلاسگو اوربریڈ فورڈمیں قائم پاکستانی قونصل خانے بھی بغیر پیشگی بکنگ حاجیوں کے لیے یہ سہولت فراہم کرینگے۔
پاکستانی ہائی کمیشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے فیصلے پر فی الفور عملدرآمد کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
پاکستان ہائی کمیشن لندن اور قونصلیٹس میں حج کے خواہشمند امیدوار بغیر اپوائمنٹ تجدید پاسپورٹ کے لیے رجوع کرسکتے ہیں۔
پہلی دفعہ پاکستانی پاسپورٹ اپلائی کرنے والوں کی کلیرینس کیلئے بھی خصوصی سیل بھی قائم کردیا گیا، حاجیوں کو پاسپورٹس ترجیحی بنیادوں پرجاری کئے جائیں گے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
شارٹ فال: ریونیو اقدامات کئے‘ اخراجات روک دینگے‘ آئی ایم ایف کو یقین دہانی
اسلام آباد (عترت جعفری) آئی ایم ایف نے قرض کی قسط کے اجراء کے ساتھ پاکستان کے متعلق اپنی جائزہ رپورٹ اور لیٹر اف انٹنٹ کی تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں ،پاکستانی حکام نے ائی ایم ایف کو یقین دلایا ہے کہ اگر دسمبر میں بھی ریونیو کا شارٹ فال جاری رہا تو مزید ریونیو اقدامات کیے جائیں گے۔ اخراجات میں کمی کر دی جائے گی یا انہیں مکمل روک دیا جائے گا،بجلی کے سالانہ ٹیرف کی ری بیسنگ جون کی بجائے اب جنوری 26 میں کی جائے گی اس وقت چونکہ بجلی کی طلب کم ہوتی ہے اس لیے ٹیرف میں اضافہ کا اثر صارفین کو اسان محسوس ہوگا،،دسمبر میں اعلی بیوروکریسی کے اثاثوں کی تفصیلات حکومتی ویب سائٹ پر جاری کر دی جائیں گی،دوسرے مرحلے میں صوبوں کی اعلی بیوروکریسی کو بھی اس عمل میں شامل کیا جائے گا اور بینکوں کو ان کے تمام اثاثوں کی ڈیکلریشن تک رسائی دے دی جائے گی۔ کوانٹٹی ٹیٹو اہداف کی تعداد سات تھی جن میں چھ پورے کیے گئے رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ پاکستان کو ائی ایم ایف پروگرام پر بروقت عمل جاری رکھنا چاہیے تاکہ پائیدار ترقی کے لیے مدد مل سکے, پاکستان اگر موسمیاتی سپورٹ فنڈ کے تحت پالیسیوں پر عمل درامد کو جاری رکھے گا تو تباہی کے خطرے میں کمی ائے گی ، پانی کی مینجمنٹ بہتر ہوگی۔ گیس کے سرکلر ڈیٹ میں 86 ارب روپے کی کمی آئی۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت اخراجات مقررہ ہدف سے کم رہے پاکستان نے جو چار کوانٹیٹیٹو پرفارمنس اہداف پورے نہیں کیے ان میں ایف بی ار کی نیٹ ٹیکس ریونیو کا ہدف بھی شامل ہے، کرم کش ادویات پر ایکسائز ڈیوٹی کے ہدف کو بھی پورا نہیں کیا گیا، جی ڈی پی میں 0.5 فیصد کی کمی اور افراط زر میں بھی نصف فیصد کا اضافہ ہوگا،سیلاب کی وجہ سے 110 ارب روپے کے ریونیو نقصان کا بھی تخمینہ ہے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بھی ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ پاکستانی حکام نے ائی ایم ایف کو بتایا کہ ہم جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کی شرح کو 15 فیصد پر لے جانا چاہتے ہیں پاکستان اگر ایسا کر لیتا ہے تو اس کے قرضوں میں کمی ائے گی بلکہ انسانی اور سرمایہ کی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ پاکستانی حکام اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فائننسنگ سے جڑے خطرات کے بارے میں اسیسمنٹ کو اپڈیٹ کر رہے ہیں اور اسے مارچ 2026 میں شائع کر دیا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ ریل اسٹیٹ ایجنٹس اور قیمتی پتھروں اور دھاتوں کے ڈیلرز کی نگرانی کو بھی بہتر بنایا جا رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ ایس ای سی پی کی تحویل میں مرکزی بینیفیشل اونرشپ کا رجسٹر ڈیجیٹیرلی قابل رسائی بنا دیا جائے گا اور یہ ہدف جنوری 2026ء میں پورا کیا جائے گا کی نجکاری آئندہ سال دسمبر میں مکمل کر لی جائے گی، پاکستانی حکام نے یہ منصوبہ بھی بنا رکھا ہے کہ پبلک جنریشن کمپنیوں کی نجکاری کو بھی اگے بڑھایا جائے گا ۔ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی سٹرکچرنگ کی جائے گی اور ہول سیلز الیکٹرسٹی مارکیٹ کو شروع کیا جائے گا، پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی تشخیصی رپورٹ پر مبنی ایکشن پلان دسمبر کے و اخر تک شائع کر دیا جائے گا۔