ایرانی و کروشین وزرائے خارجہ کے درمیان گفتگو، باہمی تعلقات کی توسیع پر تاکید
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اپنے ایرانی ہم منصب کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں کروشیا کے وزیر خارجہ نے ایران کیساتھ باہمی تعلقات کو مختلف شعبوں میں فروغ دینے سے متعلق اپنے ملکی عزم پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور کروشیا کے وزیر خارجہ جیرلک رادمان نے ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں کروشیا کے وزیر خارجہ نے ایران کیساتھ باہمی تعلقات کو مختلف شعبوں میں فروغ دینے سے متعلق اپنے ملکی عزم پر زور دیا۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اس دوران ایرانی وزير خارجہ نے بھی دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے، مغربی بلقان کے تمام ممالک بالخصوص کروشیا کے ساتھ جامع تعلقات کے فروغ سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کے عزم بالجزم پر تاکید کی۔ اس گفتگو میں تازہ ترین علاقائی صورتحال سمیت اہم بین الاقوامی امور بھی زیر بحث آئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کروشیا کے
پڑھیں:
عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
یہ اعلان کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ایک کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کانفرنس میں تقریر کریں گے بہت سے ان لوگوں کے لیے حیران کن تھا جو ایرانی معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خاص طورپر ایران سے متعلق حالیہ پیش رفت کے تناظر میں تو یہ اعلان زیادہ تعجب خیز تھا۔ تاہم پھر اچانک عباس عراقچی کی تقریر کو منسوخ کردیا گیا۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے واضح کیا ہے کہ وزیر خارجہ کی تقریر جو پیر کو کارنیگی انڈومنٹ کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کی جانی تھی، تبدیلیوں کے بعد منسوخ کر دی گئی۔
تقریر مباحثہ میں تبدیل
ایرانی مشن نے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ منسوخی اس وقت ہوئی جب آرگنائزنگ باڈی نے تقریر کی شکل کو بحث میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ایرانی مشن نے منتظمین کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور عندیہ دیا کہ عراقچی کی تقریر کا مکمل متن مناسب وقت پر شائع کیا جائے گا۔
اس سے قبل اپنی پریس کانفرنس کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام بین الاقوامی ایٹمی پالیسی کانفرنس میں عباس عراقچی کی شرکت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیا اور کہا کہ وزیر خارجہ کو دعوت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ سیشن آج سہ پہر 4 سے 5 بجے کے درمیان مقامی وقت کے مطابق ہوگا۔۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ وزیر کا شیڈول انہیں شرکت کرنے اور آن لائن تقریر کرنے کی اجازت دے گا۔ عراقچی جو امریکی فریق کے ساتھ اپنے ملک کے مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں کو مذاکرات کا ماسٹر قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ تجربہ کار سیاست دان ہیں اور ان کے پاس برسوں کا سفارتی تجربہ بھی ہے۔
شاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے انہیں وزیر خارجہ کا عہدہ قبول کرنے پر مجبور کیا تھا۔ عراقچی ملنسار آدمی ہیں اور مشکل مذاکرات کے ماہر کے طور پر شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے ایران اور مغرب کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد ہوا تھا۔
Post Views: 2