وزیر اعظم کی میزبانی میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
روزینہ علی:پاکستان وزیر اعظم شہباز شریف کی میزبانی میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد، کانفرنس کا باقاعدہ آغاز 10:30 کو جناح کنونشن سینٹر میں ہوا۔
دو روزہ کانفرنس مسلم معاشروں میں خواتین کی تعلیم چیلنجز و مواقع کے عنوان سے منعقد کی گئی، کانفرنس میں شرکت کے لئے 44 ممالک کے 150 کے قریب وفود شرکت کر رہے ہیں،کانفرنس کی میزبانی رابطہ العالم الاسلامی اور وزیر اعظم شہباز شریف مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔
قائد اعظم انٹرچینج تا واہگہ بارڈر جی ٹی روڈ کو ٹورازم کوریڈور بنانے کا منصوبہ
جناح کنوینشن سینٹر میں منعقدہ دو روزہ کانفرنس کا افتتاح وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے,کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں او آئی سی سیکرٹری جنرل حصین براہیم طحہ, نائب وزیراعظم اسحاق ڈار و دیگر وزراء خصوصی شرکت کریں گے,
او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائےافغانستان طارق بخیت اور او آئی سی دیگر حکام بھی شرکت کریں گے,کانفرنس کا مقصد بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے حکومتوں, اسلامی و سول تنظیموں کے درمیان نیٹ ورک کا قیام ہے.
9 مئی، بانی پی ٹی آئی نے ضمانت کیلئے لائیکورٹ سے رجوع کرلیا
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کانفرنس کا
پڑھیں:
دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئی، ہم قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے: شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف — فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئی، ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے، ہمارے پاس آف سیزن اجناس کی اسٹوریج کا خاطرخواہ انتظام نہیں ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس کا انعقاد ہوا، جس میں قومی زرعی پالیسی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں نوجوان صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور تجربہ کار ماہرین کی رہنمائی سے ایک مربوط لائحہ عمل کی تشکیل پر بھی غور کیا گیا۔
مرکزی صدر پاکستان کسان اتحاد خالد کھوکھر کا کہنا ہے کہ چاول کی فصل میں 30 فیصد کمی ہوئی جبکہ کپاس کی فصل میں بھی کمی ہوئی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اللّٰہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے، پاکستان ایک زمانے میں کپاس، گندم سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا لیکن اب گندم کی ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گھریلو صنعت اور ایس ایم ایز میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، اللّٰہ نے ہمیں مواقع، صلاحیتوں سے نوازا ہے، تاہم زراعت کے شعبے میں جو ترقی کرنی چاہیے تھی وہ نہیں ہوئی، دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئے، ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے۔
وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ آف سیزن اجناس کی اسٹوریج کا خاطرخواہ انتظام نہیں، آف سیزن اجناس کی ویلیو ایڈیشن کے لیے چھوٹے پلانٹس نہیں لگائے گئے۔
اجلاس کے شرکاء نے زرعی ترقی کے لیے جامع اصلاحات اور سائنسی بنیادوں پر حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور تجاویز پیش کیں کہ زرعی ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے تحت دیہی علاقوں میں اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی دستیابی بہتر بنانے کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ کسانوں کا مرکزی ڈیٹابیس تشکیل دینے اور زرعی ان پٹس کی ترسیل کے لیے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز متعارف کرائے جائیں۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ زراعت میں آگے بڑھنے کے لیے متعلقہ فریقین کی آراء اور تجاویز کو بغور سنا جائے۔
انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ورکنگ کمیٹیاں فوری تشکیل دی جائیں اور 2 ہفتوں میں قابلِ عمل سفارشات پیش کی جائیں۔