ذرائع کے مطابق فرینڈز آف کشمیر (انٹرنیشنل) کے زیراہتمام ”کشمیریوں کا حق خودارادیت“ کے عنوان سے ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ فرینڈز آف کشمیر (انٹرنیشنل) کے زیراہتمام ”کشمیریوں کا حق خودارادیت“ کے عنوان سے ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ویبینار سے فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل کی چیئرپرسن غزالہ حبیب، گلوبل پاکستان کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شگفتہ اشرف، کالم نگار و صحافی مظہر برلاس، ریسرچ آفیسر سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز طیبہ خورشید اور نائب چیئرمین فرینڈز آف کشمیر عبدالحمید لون اور دیگر نے خطاب کیا۔ پروفیسر شگفتہ اشرف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیری عوام پر مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے سوال کیا آخر دنیا خاص طور پر اقوام متحدہ کب تک مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ بھارت کو مظلوم کشمیریوں پر مظالم سے روکے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارتی قیادت پر دباﺅ ڈالے۔

طیبہ خورشید نے کہا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بن گیا ہے جو خوش آئند ہے لہذا اسے چاہیے کہ وہ بڑی طاقتوں کے ساتھ فعال طور پر رابطے میں رہے اور مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر مزید موثر طریقے سے اٹھائے۔ عبدالحمید لون نے کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی اہمیت پر زور دیا اور مسئلہ کشمیر کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر زندہ رکھنے پر زور دیا۔

راجہ سکندر نے کشمیر کاز کی حمایت کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کشمیریوں کے حقوق کی وکالت کرنے کے واحد مشن کے ساتھ ایک پلیٹ فارم کے تحت کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط و مستحکم پاکستان ہی تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کا ضامن ہے۔ غزالہ حبیب نے اپنے اختتامی کلمات میں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کشمیری عوام کی حمایت کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ پر زور دیا انہوں نے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر:ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار

ذرائع کے مطابق جسٹس راہول بھارتی پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے بارہمولہ کے رہائشی محمد آفرین زرگر کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظر بندی کو کالعدم قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو ان کی فوری رہائی کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس راہول بھارتی پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے بارہمولہ کے رہائشی محمد آفرین زرگر کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظر بندی کو کالعدم قرار دیا اور نظربندی کیلئے ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکامی پر قابض حکام کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ آفرین زرگر پر گزشتہ سال 10ستمبر کو کالے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ادھرجسٹس محمد یوسف وانی پر مشتمل کشمیر ہائی کورٹ کے ایک اور بنچ نے ارشاد احمد ڈار کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت غیر قانونی نظربندی کو کالعدم قرار دیا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بارہمولہ نے 21 جولائی 2023ء کو ارشاد کی نظربندی کے احکامات جاری کئے تھے۔واضح رہے کہ کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت ان کی غیر قانونی نظربندیوں کا سلسلہ مقبوضہ کشمیر میں تیزی سے جاری ہے اور عدالتوں میں قابض انتظامیہ کشمیریوں پر لگائے گئے جھوٹے الزامات کے حق میں ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، :ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار
  • مقبوضہ کشمیر:ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار
  • حریت کانفرنس کی کشمیریوں سے جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل
  • شیخ رشید کی بریت کی اپیل، پنجاب حکومت نے شواہد پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا
  • بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے
  • پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے
  • وادی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں "بین المسالک بیداری کانفرنس" کا اہتمام
  • اقوام متحدہ کے امن مشنز کیلئے پاکستان کے بھرپور تعاون پرمحسن نقوی کا شکریہ ادا کرتا ہوں؛ جین پیر لاکروا
  • بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
  • جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس