ساڑھے 4 سال بعد پی آئی اے کی یورپ کیلئے پروازیں شروع، خواجہ آصف نے پیرس کیلئے مسافروں کو روانہ کیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) قومی ائرلائن کی ساڑھے 4 سال کے بعد یورپ کے لیے پہلی پرواز مسافروں کو لے کر پیرس روانہ ہوئی۔ پہلی ہی پرواز پر مسافروں کا رش دیکھنے میں آیا اور طیارے کی تمام نشستیں بْک ہو چکی تھیں۔ پی آئی اے کے بوئنگ 777 کو اسلام آباد ائرپورٹ پہنچایا گیا، جہاں پی کے 749 پروازدن 12بجے پیرس کے لیے روانہ ہو گئی۔ وزیر ہوابازی خواجہ آصف نے پرواز کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈی جی سول ایوی ایشن، سی ای او پی آئی اے ایئر وائس مارشل عامر حیات اور فرانسیسی سفارت خانے کے حکام بھی شریک تھے۔ وزیر دفاع و ہوابازی خواجہ آصف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس، اٹلی، ناروے اور سپین میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ اب سبز ہلالی پرچم یورپ کی فضاؤں میں لہرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو زیادہ دیر نہیں لگے گی۔ کوشش کریں گے جلد نجکاری ہو جائے اور دیگر کمرشل ائرلائنز کی طرح مقابلہ ہو۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے سول ایوی ایشن نے محنت کی اور یورپ کی فلائٹ کو ممکن بنایا۔ میں یورپی یونین کے ایوی ایشن کے تمام عہدے داروں کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے ہمارے معیار کو جانچا۔ ہم نے ساڑھے 4سال میں کئی سو ارب کا نقصان اٹھایا۔ پی آئی اے پر 800ارب کا قرض ہے جبکہ منافع بخش روٹس بھی بند ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیر ہوابازی کے بیان نے تباہی مچا کر رکھ دی تھی۔ ساڑھے 4 سال تک پاکستانی باہر سے مہنگا سفر کرنے پر مجبور تھے۔ ہمیں عالمی معیار پر پورا اترنے پر فخر ہے۔ جلد برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن کا آغاز بھی کریں گے۔علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پی آئی اے کی یورپ کیلئے پروازوں کی بحالی کے بعد پیرس کیلئے پہلی پرواز کی روانگی پر عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت ہوگی۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی براہ راست پروازوں سے مستفید ہو سکیں گے۔ پروازوں کی بندش سے قومی ایئر لائن کو اربوں ڈالر کا نقصان اور اس کی ساکھ متاثر ہوئی۔ اللہ کے فضل و کرم سے حکومت نے قومی ایئر لائن کا تشخص بحال کیا۔ یورپ پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے ترقی کی جانب گامزن ہے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر ہوابازی و وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، متعلقہ تمام ادارے، ان کے افسران و اہلکار تحسین کے لائق ہیں۔پیرس ائیر پو رٹ پر پا کستان میں فرانسیسی سفارتخانے کے ناظم الامور اور دیگر سٹا ف نے پی آئی اے پرواز سے آنے والے مسافروں اور عملہ کو خو ش آمدید کہا ۔اس مو قع پر ناظم الامور نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ یہ پاکستان حکو مت کی طرف سے اوور سیز پا کستانیوں کیلئے شا ندار تحفہ ہے ۔پروازوں کی بحالی سے پا کستان ،فرانس اور یو رپی یو نین کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہو نگے ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پروازوں کی بحالی خواجہ ا صف پی ا ئی اے یورپ کی کے لیے
پڑھیں:
دوران پرواز جہاز کی چھت گر پڑی، مسافر ہاتھوں سے تھامنے پر مجبور
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکہ میں ایوی ایشن کی دنیا ایک اور حیرت انگیز واقعے سے لرز اٹھی، جب اٹلانٹا سے شکاگو جانے والی ڈیلٹا ایئر لائن کی پرواز میں دورانِ پرواز اچانک جہاز کی چھت گر گئی۔ مسافروں کو اپنی جان بچانے کے لیے چھت کو اپنے ہاتھوں سے تھامنا پڑا، تاکہ وہ مکمل طور پر نہ گر جائے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تقریباً 30 ہزار فٹ کی بلندی پر متعدد مسافر اپنے ہاتھ اوپر کر کے چھت کی پینل کو سنبھال رہے ہیں۔ اس واقعے کی ویڈیو ٹک ٹاک پرلوکاس مائیکل پینے نے شیئر کی، جسے 1.95 لاکھ سے زائد ویوز مل چکے ہیں۔
لوکاس مائیکل پینے نے ویڈیو کے ساتھ لکھا، ’میرا دوست اس ڈیلٹا فلائٹ پر تھا جب جہاز کی چھت نیچے گر گئی۔ اٹینڈنٹس نے آخرکار ڈکٹ ٹیپ سے اسے ٹھیک کیا، لیکن کافی دیر تک مسافروں کو ہی اسے سہارا دینا پڑا۔‘
View this post on InstagramA post shared by pete koukov☔️ (@eggxit)
ڈیلٹا ایئر لائن کے ترجمان نے نیویارک پوسٹ کو بتایا، ’ہم اپنے صارفین کی صبر و تحمل اور تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم تاخیر پر معذرت خواہ ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ بوئنگ 717 طیارے کی اندرونی پینل کو دوبارہ اپنی جگہ پر لگا دیا گیا تھا تاکہ مسافروں کو مزید اس کو تھامنے کی ضرورت نہ پڑے۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ متاثرہ مسافروں کو تقریباً دو گھنٹے کی تاخیر کے بعد متبادل جہاز سے شکاگو روانہ کیا گیا۔
تاہم سوشل میڈیا صارفین اور پرواز میں موجود افراد نے ڈیلٹا ایئر لائن پر سخت تنقید کی۔ ایک خاتون نے تبصرہ کیا، ’میں اس پرواز میں آگے کی سیٹ پر بیٹھی تھی، یہ واقعی بہت خوفناک تجربہ تھا۔‘
ایک اور صارف نے لکھا، ’ڈیلٹا نے صرف 10 ہزار میل (یعنی تقریباً 100 ڈالر) کی پیشکش کی، جب کہ ہمیں گھنٹوں انتظار کرنا پڑا اور دوسرا جہاز لینا پڑا۔‘
مزاحیہ انداز میں ایک صارف نے کہا، ’اسی لیے میں گاڑی میں سفر کرتا ہوں۔‘
یہ واقعہ واحد نہیں، بلکہ حالیہ دنوں میں کئی ہوائی حادثات پیش آئے ہیں۔
15 اپریل کو فلوریڈا سے پورٹو ریکو جانے والی فرنٹیئر ایئر لائنز کی پرواز میں لینڈنگ کے دوران ایک پہیہ ٹوٹ گیا، جس کے بعد مسافروں کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے۔
اسی طرح، فروری میں ٹورانٹو کے پیئرسن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک ڈیلٹا طیارہ لینڈنگ کے دوران الٹ گیا تھا۔
یہ حالیہ واقعہ ایوی ایشن کے بڑھتے ہوئے مسائل کی نشاندہی کرتا ہے، جن سے مسافر عدم تحفظ کا شکار ہو رہے ہیں۔ ڈیلٹا ایئر لائن پر دباؤ ہے کہ وہ مسافروں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مزید مؤثر اقدامات کرے، اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کرے۔