کھپرو: حد دخلیوں کیخلاف گرینڈ آپریشن تیسرے روز بھی جاری رہا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کھپرو (نمائندہ جسارت) حد دخلیوں کے خلاف گرینڈ آپریشن تیسرے روز بھی جاری رہا۔ تفصیلات کے مطابق پچھلے ایک ماہ پہلے حد دخلیاں ختم کرنے کے لیے شہری انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا کہ جس نے سڑک پر قبضہ کر رکھا ہے وہ فوری سڑک خالی کردے، بصورت دیگر کارروائی کی جائے گی، انتظامیہ کی جانب سے حد دخلیاں کرنے والوں نے انتظامیہ کی باتوں کو سنجیدگی سے نہ لیا جس پر عوام نے سینیٹر قرۃ العین مری اور چیئرمین حاجی امتیاز حسن درس کو دوبارہ شکایات درج کروائیں جس پر انہوں نے فوری ایکشن لیا اور شارٹ نوٹس پر کارروائی کا عندیہ دے دیا گیا۔ اس کے بعد منگل سے مشینری منگوا کر اسسٹنٹ کمشنر کی نگرانی میں انکروچمنٹ ختم کروانے کے لیے گرینڈ آپریشن کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا جس کے پہلے مرحلے میں شہید چوک سے لے کر ہتھنگو روڈ تک چھپرے وغیرہ ہٹوا کر سڑک کلیئر کروائی گئی، گزشتہ روز شہید چوک سے سانگھڑ روڈ ہوئی مشین سے چھپرے دکیاں پھٹے دیگر سامان سب توڑ پھوڑ کر رکھ دیا، انتظامیہ نے بھرپور ری ایکشن دکھایا، سول سوسائٹی اور شہریوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو ہار پہنائے۔ اسسٹنٹ کمشنر نبی بخش سولنگی نے شہریوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کا ساتھ چاہیے، ان شاء اللہ یہ شہر ہمارا ہے، ہم صاف کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بنگلادیش کی مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کیخلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس کی درخواست
ڈھاکا:بنگلادیش کی جانب سے مفرور شیخ حسینہ واجد کے خلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق بنگلا دیشی پولیس نے شیخ حسینہ کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس کی درخواست کرکے عالمی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 12 دیگر افراد کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی باضابطہ درخواست دے دی ہے۔
بنگلادیشی پولیس کی جانب سے یہ اقدام انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ نوٹس کی درخواست عدالتی احکامات اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دی گئی ہے، جس کا مقصد شیخ حسینہ سمیت تمام مفرور ملزمان کو عالمی سطح پر قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر نے نومبر میں انٹرپول کی مدد مانگی تھی، جس کے بعد نیشنل سینٹرل بیورو نے یہ باضابطہ کارروائی کی ہے۔
شیخ حسینہ واجد پر مظالم اور مختلف جرائم کے الزامات ہیں اور ان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر گھیراؤ کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس وقت شیخ حسینہ کو بھارت نے پناہ دی ہوئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے عالمی سطح پر تیزی دیکھی جا رہی ہے۔