کراچی میں پھر پانی کے بحران کا خدشہ،نیپا کے قریب لائن ٹوٹ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی کے ایک بڑے علاقے میں ایک بار پھر پانی کے بحران کا خدشہ بڑھ گیا۔یونیورسٹی روڈپرنیپا چورنگی کے قریب پانی کی لائن تعمیراتی کام کے دوران ٹوٹ گئی۔لائن ٹوٹنے سے نیپاچورنگی کے اطراف کے علاقے میں پانی جمع ہے کراچی کی مصروف ترین شاہراہ یونیورسٹی روڈ پر نیپا چورنگی کے نزدیک ترقیاتی کام ہونے کی وجہ سے گلشن اقبال کو پانی سپلائی کرنے والی لائن ٹوٹ گئی۔لائن ٹوٹنے کے باعث شہرمیں ایک بارپھر پانی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا۔لائن لیکیج کے باعث نیپاچورنگی کے اطراف کی سڑک تالاب بن گئی۔شہریوں کا کہناتھا کہ گھروں میں تو پانی نہیں لیکن سڑکوں پر پانی موجود ہے ۔ سڑک پرپانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے جس کے باعث دفاتر، دکانوں اوراپنے کاموں پرجانے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
سندھ اور پنجاب بارڈر پر کینالز کے خلاف دھرنا، 15 لاکھ ڈالرز کا مال خراب ہونے کا خدشہ
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے خلاف ہائی ویز پر ہونے والے دھرنوں کی وجہ سے 15 لاکھ ڈالر کے نقصان کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اور سندھ کے داخلی راستے پر جاری دھرنے کی وجہ سے ہائی ویز پر دھرنے سندھ کے داخلی راستے پر آلو کے 250 کنٹینرز پھنس گئے ہیں جس کی وجہ سے ایکسپورٹ کو بڑے چلینج کا سامنا ہے۔
دھرنے کی وجہ سے آلو کی ایکسپورٹ کے 250 کنٹینرز سندھ کے داخلی راستے پر پھنس گئے، جنہیں مشرق وسطی، مشرق بعید کے ملکوں میں ایکسپورٹ کرنا تھا۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آلو کو مخصوص درجہ حرارت پر رکھنے کیلیے جنریٹرز کی ضرورت ہوتی ہے اور گزشتہ دو روز سے دھرنے کی وجہ سے اب انتظامات ختم ہورہے ہیں، اگر کنٹینرز بندرگاہ نہ پہنچے تو تمام مال تلف ہونے کا خدشہ ہے جس سے ایکسپورٹرز کو 15 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوگا، اس کے علاوہ کسانوں کو بھی بڑا نقصان ہوگا۔
سبزی اور پھلوں کی ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ وحید احمد نے سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ کنٹرینرز کی بندگاہوں تک ترسیل کو ہرصورت یقینی بنائے۔