عمران خان نے کہا ہے مذاکرات ان سے ہونے چاہئیں جن کے پاس اصل طاقت ہے، شعیب شاہین
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
راولپنڈی:
پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا ہے کہ عمران خان کا کہنا ہے مذاکرات ان سے ہونے چاہئیں جن کے پاس اصل طاقت ہے، میں بھی یہی کہتا ہوں جب حکومت کے پاس اختیار نہیں تو مذاکرات میں کیوں بیٹھے ہیں؟
اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے بات چیت میں انہوں ںے کہا کہ حکومت کہہ رہی معیشت بہتر ہوگئی جبکہ ایک کروڑ سے زائد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، بانی نے کہا حکومت نے معیشت کو تباہ کیا ہے بانی نے کہا معیشت کی بہتری کیلئے قانون کی حکمرانی ضروری ہے بانی نے کہا معیشت کیلئے سرمایہ کاری ضروری ہے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے کیا ایک سال چاہیے، جوڈیشل کمیشن میں 26 نومبر کی پوری تحقیقات ہونی چاہیے، جوڈیشل کمیشن فوری طور پر بننا چاہیے، 26 نومبر سے قبل مذاکرات ایک ٹریپ تھا مذاکراتی کمیٹی کو آج تک ملنے نہیں دیا گیا تو حکومت کی سنجیدگی واضح ہے آج علیمہ خان کو بھی جیل کے اندر جانے سے روکا گیا کیونکہ وہ بولتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم الزام تراشی نہیں کررہے ہم سچ بولتے ہیں بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے مذاکرات ان سے ہونے چاہئیں جن کے پاس اصل طاقت ہے، ہمارے دو معصومانہ مطالبات ہیں ایک جوڈیشل کمیشن اور قیدیوں کی رہائی، ہم نے کہا ہے سیاسی انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیے اور ہم یہ بھی کہہ رہے ہیں مقدمات بازی بھی ختم ہونی چاہیے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ عرفان صدیقی نے کہا ہے ہم سے وہ مطالبہ کرو جس کا ہمارے پاس اختیار ہے، جب حکومت کے پاس اختیار نہیں تو مذاکرات میں کیوں بیٹھے ہیں؟ ہمارے مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا ہیں مذاکرات کے حوالے سے جو بات کرنی ہوگی صاحبزادہ حامد رضا کریں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل شعیب شاہین نے کہا ہے کے پاس
پڑھیں:
نہروں کا معاملہ پی پی کے لیے نعمت، وارننگ پرحکومت کی مذاکرات کی پیشکش
لاہور:دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کا معاملہ پیپلز پارٹی کیلیے نعمت بن گیا۔ پیپلزپارٹی کے 2رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ معاملہ پارٹی کو بنیاد کے ساتھ دوبارہ جڑنے اور حکومت میں رہتے ہوئے ایک آزاد موقف اپنانے کا موقع دے رہا ہے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے متنازعہ نہروں کے منصوبے کو روکنے کے مطالبے سے انکار کرنے اور حکومت سے حمایت واپس لینے کی وارننگ کے بعد حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے اس تعطل کے تلخ نتائج کو محسوس کرتے ہوئے اتوار کو بالآخر سیاسی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔
اور پیپلز پارٹی کی قیادت والی سندھ حکومت کو مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی پیشکش کی ہے۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے کہا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور ان کے والد صدر مملکت آصف علی زرداری معاملے پر دونوں ایک پیج پر ہیں۔