میانمر: فوجی حکومت کی بمباری میں 40 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
نیپیداؤ (انٹرنیشنل ڈیسک) میانمر کی فوج نے مغربی ریاست راکھین کے ایک گاؤں پر بمباری کردی،جس میں 40 افراد ہلاک ہو گئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق اراکان آرمی (اے اے) راکھین میں کنٹرول حاصل کرنے کے لیے فوج کے ساتھ شدید لڑائی میں مصروف ہے جہاں اس نے گزشتہ سال بڑے علاقے پر قبضہ کر لیاتھا۔ راکھین تنازع اس خونی انتشار کا تسلسل ہے جس نے 2021 ء کی بغاوت میں آنگ سان سوچی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے میانمر کو بڑی مسلح بغاوت کی آگ میں دھکیل دیا تھا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق لڑاکا طیاروںنے دوپہر کے وقت رامری جزیرے پر واقع کیوک نی ماؤ کے علاقے میں بمباری کی جس سے 500 سے زائد مکانات تباہ ہوگئے۔ مقامی حکام کے مطابق حملے میں 40 بے گناہ شہری ہلاک اور 20 زخمی ہوئے۔
میانمر فوج کی جانب سے ریاست راکھین پربمباری کے بعد مکانات شعلوںکی لپیٹ میں ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں ؛6 خوارج جہنم واصل
سٹی 42: سیکیورٹی فورسز کا خیبرپختونخوا میں دو مختلف کارروائیاں ہوئیں جس میں 6 خوارج مارے گئے
آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں خفیہ اطلاع پر آپریشن، پانچ خوارج ہلاک ہوئے ، جنوبی وزیرستان میں کارروائی کے دوران خوارج کمانڈر زبی اللہ عرف ذاکران مارا گیا،زبی اللہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا
علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی فورسز دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہے
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی