شہید حکیم محمد سعید کے یوم ولادت پر کیلی گرافی نمائش کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ہمدرد یونی ورسٹی کی ڈائریکٹر سینٹر آف ایکسیلینس فار انٹرکولوبریشن پروفیسر ڈاکٹر احسانہ ڈار فاروق حکیم محمد سعید کے 105 ویں یوم ولادت پرتقریب کا افتتاح کر رہی ہیں
کراچی (پ ر) شہید حکیم محمد سعید کے 105 ویں یوم ولادت پرہمدرد پبلک اسکول، مدینتہ الحکمہ میں فاونڈرز ڈے بڑے جوش و خروش سے منایا گیا۔ اس موقع پرہمدرد یونیورسٹی میں کیلی گرافی نمائش کا بھی انعقاد کا بھی ہوا۔ ہمدرد فائونڈیشن پاکستا ن کی صدر سعدیہ راشد نے کہا کہ حکیم محمد سعید بچوں سے بے حد محبت کرتے تھے۔ا سی لیے انہوں نے ہمدرد نونہال میگزین اور ان کی تربیت کے لیے کا بزم ہمدرد نونہا ل کا اہتمام کیا جو اب تک ہمدرد نونہال اسمبلی کے نام سے جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نونہالوں کی معیاری تعلیم کے لیے ہمدر پبلک اسکول اور مدین الحکمہ کے قریب گوٹھوں کے بچوں کے لیے مفت ہمدرد ولیج اسکول بھی قائم کیا۔تقریب کی مہمان خصوصی ڈائریکٹر سینٹر آف ایکسیلینس فار انٹرکولوبریشن پروفیسر ڈاکٹر احسانہ ڈار فاروق تھیں جبکہ ڈپٹی اکا ئوٹنٹ جرنل سندھ ڈاکٹر بابر خان نے مہمان اعزازی کی حیثیت سے شرکت کی۔ چانسلر سعدیہ راشد نے بیت الحکمہ میں ہمدرد یونی ورسٹی کے طلبہ کے بنائے ہوئے قرآنی آیات کے فن پارے (کیلی گرافی) کی نمائش کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کیلی گرافی کے فن پاروں کو بہت پسند کیا اور نوجوان مصوروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں یہ طلبہ اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھاریں گے۔ واضح رہے حکیم سعید 09جنوری 1920کو دہلی میں پیدا ہوئے اور 17اکتوبر 1998 کو کراچی میں شہید کردیے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حکیم محمد سعید
پڑھیں:
سیاحوں پر حملے ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، میرواعظ عمر فاروق
میرواعظ کشمیر نے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی پُرتشدد کارروائیاں ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، جو ہمیشہ محبت اور گرمجوشی سے مہمانوں کا خیرمقدم کرتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیراعلیٰ عمر عبداللہ سمیت سرکردہ سیاسی و مذہبی لیڈران نے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ پہلگام میں آج دوپہر نامعلوم بندوق برداروں نے سیاحوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد لوگ زخمی ہوگئے جبکہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حملہ میں 28 کے قریب افراد ہلاک ہوئے ہیں، تاہم ابھی تک سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے حملہ کی مذمت کرتے ہوئے ڈی جی پی اور سکیورٹی حکام سے ہنگامی طور پر بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور جموں و کشمیر پولیس کی ٹیمیں علاقے میں پہنچ چکی ہیں اور سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ ایل جی کا مزید کہنا ہے کہ انہوں نے ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کو ہدایت دی ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔
جموں و کشمیر پردیس کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے پر کہا کہ یہ قابل مذمت ہے، خاص طور پر سیاحوں پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی کہتی ہے کہ ماحول بالکل ٹھیک ہے، ہم نے دہشتگردوں کو بھی ختم کر دیا ہے، سب کچھ ٹھیک ہے۔ انہوں نے کہا "میرے خیال میں اسے انا کا مسئلہ بنانے کے بجائے، بی جے پی کو اپنی خامیوں کی نشاندہی کرنی چاہیئے"۔ انہوں نے بی جے پی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی کو یہ دعویٰ کرنا چاہیئے کہ اگر حقیقت میں سب کچھ ٹھیک، حالات ٹھیک ہیں، تو یہ سب کیوں ہو رہا ہے۔
اس دوران میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی پہلگام حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا کہ پہلگام سے آنے والی خبر نہایت افسوسناک اور پریشان کن ہے، جہاں سیاحوں پر ایک بزدلانہ حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی پُرتشدد کارروائیاں ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، جو ہمیشہ محبت اور گرمجوشی سے مہمانوں کا خیرمقدم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا "ہم اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی اور دعائیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی خواہش رکھتے ہیں"۔