زمین داروں کے ساتھ احتجاجاً سٹلمنٹ آفس کو تالا لگا دیا‘ہدایت الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
گوادر (نمائندہ جسارت) ایم پی اے گوادر مولاناہدایت الرحمن نے زمین داروں کے ساتھ احتجاجاً سٹلمنٹ آفس کو تالا لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ادارہ آفس لوگوں کو انصاف نہ دے اس کو تالا لگنا چاہیے، سرکاری اراضیات کی بندر بانٹ کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، اگر محکمہ سٹلمنٹ کو لینڈ مافیا کے ذریعے غریبوں، یتیموں بیواؤں، بے سہاروں کی اراضیات ہتھیانے کا عمل بند نہیں کیا تو سخت ردعمل کا اعلان کیا جائے گا،کسی بھی سرکاری ادارے کو عوام کے حقوق پر ڈاکا زنی نہیں کرنے دیں گے۔ مولانا ہدایت الرحمن نے سرکاری اراضیات کی بندر بانٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے، صوبائی حکومت تحصیل دار محکمہ سیٹلمنٹ اور دیگر اراضیات کی ہیر پھیر میں ملوث اہلکاروں کو گوادر سے ٹرانسفر کرے۔ اس موقع پر زمین داروں کا کہنا تھا کہ کئی سال سے لینڈ مافیا نے ہمارے زمینوں پر قبضہ کیا ہوا ہے، ہمارے ساتھ ظلم وزیادتی ہوئی ہے، ایم پی اے گوادر ہمارے ساتھ ہیں، ہمیں ایک جرات مند نمائندہ ملا ہے، جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہم اپنے حق کے لیے عدالت بھی جائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں
پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے ، مشیر وزیر اعظم رانا ثنا ء اللہ
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا ء اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے ، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے ، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے ۔