پی ٹی آئی کے مزید کارکنان کو رہائی مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
جہلم: ڈسٹرکٹ جیل سے پی ٹی آئی کے مزید 11 کارکنوں کو رہائی مل گئی۔انسداددہشت گردی عدالت راولپنڈی سے ضمانت منظور ہونے کے بعد 11 کارکنان کو جیل سے رہا کر دیا گیا۔
راولپنڈی جیل سے 710 کارکنوں کو ڈسٹرکٹ جیل منتقل کیا گیا تھا۔ گزشتہ روز 192 کارکنوں کو ضمانت پر رہائی ملنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔جیل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق 507 کارکنان اس وقت ڈسٹرکٹ جیل میں ہیں۔علاوہ ازیں اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں کے معاملے پر جیل ذرائع کا مؤقف سامنے آگیا۔
جیل ذرائع نے اپنے بیان میں بتایا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے کل اور آج جیل حکام سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، پی ٹی آئی قیادت نے آج معمول کی ملاقات کیلیے کوئی نام نہیں دیے۔انہوں نے بتایا کہ پارٹی رہنماؤں کی ملاقات کیلیے ایک طریقہ کار پہلے سے وضع کیا گیا ہے، عمران خان سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق منگل اور جمعرات کا دن مقرر ہے، پی ٹی آئی قیادت جیل حکام کو ملاقاتیوں کے نام بھیج دیتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کیا گیا
پڑھیں:
غزہ میں بارش کا قہر: آٹھ ماہ کی بچی سردی سے جاں بحق، خیمہ بستیوں میں تباہی
غزہ پٹی میں شدید بارش نے سینکڑوں عارضی خیموں کو پانی میں ڈبو دیا جن میں دو سالہ مسلسل جنگ سے بے گھر ہونے والے خاندان رہائش پذیر تھے۔ مقامی صحت حکام کے مطابق بارش اور سرد موسم کے باعث خان یونس میں ایک آٹھ ماہ کی بچی، رہاف ابو جزر، جاں بحق ہوگئی۔
طبی عملے نے بتایا کہ بچی کی موت اس وقت ہوئی جب رات کے دوران بارش کا پانی اس کے خیمے میں بھر گیا۔ والدہ ہیجر ابو جزر نے روتے ہوئے بتایا کہ بچی بالکل ٹھیک تھی، لیکن خیمے میں داخل ہونے والے پانی اور ٹھنڈی ہوا نے اسے موت کی نیند سلا دیا۔
خان یونس کے مختلف خیمہ بستیوں میں لوگ اپنے خیموں سے پانی نکالنے اور مٹی کو ہٹانے میں لگے رہے۔ کئی رہائشیوں نے کہا کہ بارش کے بعد بستر اور کپڑے دو دو دن تک خشک نہیں ہوتے اور خیمے موسمی حالات کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں۔
بلدیاتی حکام اور سول ڈیفنس کے مطابق غزہ میں ایندھن کی شدید کمی اور آلات کی تباہی کے باعث طوفان سے نمٹنا ممکن نہیں ہو رہا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران اسرائیل نے پانی نکالنے والی مشینیں اور بلڈوزرز سمیت سینکڑوں گاڑیاں تباہ کر دیں۔
سول ڈیفنس نے بتایا کہ غزہ بھر کے بیشتر خیمہ بستیوں میں سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے اور انہیں 2,500 سے زائد امدادی کالز موصول ہوئیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 761 کیمپوں میں رہنے والے تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار افراد کو شدید سیلاب کا خطرہ لاحق ہے، جب کہ ہزاروں افراد بارش سے پہلے ہی محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ اور فلسطینی حکام نے بتایا کہ تقریباً 15 لاکھ بے گھر افراد کے لیے کم از کم 3 لاکھ نئے خیموں کی فوری ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ خیمے بوسیدہ ہو چکے ہیں۔ غزہ کے شہری تباہ شدہ گھروں سے لوہے کی سلاخیں نکال کر خیموں کو سہارا دینے یا بیچنے پر مجبور ہیں۔
In #Gaza, winter rains are falling, once again, bringing new hardships.
Flooded streets and soaked tents are making already dire living conditions even more dangerous.
Cold, overcrowded, and unsanitary environments heighten the risk of illness and infection.
This suffering… pic.twitter.com/U3Sub8oqgX
— UNRWA (@UNRWA) December 11, 2025
اگرچہ 10 اکتوبر سے جنگ بندی بڑی حد تک برقرار ہے، مگر بنیادی ڈھانچے کی تباہی نے فلسطینیوں کو بدترین حالات میں چھوڑ دیا ہے۔ حماس حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل ضروری امداد اندر نہیں آنے دے رہا، جبکہ اسرائیل اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔
غزہ سٹی میں بارش کے باعث تین کمزور مکانات بھی منہدم ہوگئے۔ جنگ بندی کے بعد لاکھوں فلسطینی غزہ سٹی کے ملبے میں واپس آ چکے ہیں جبکہ اسرائیلی افواج شہر سے پیچھے ہٹ چکی ہیں۔