اجلاس میں زراعت، حیوانات اور ماہی پروری کے شعبے میں 7 منصوبے منظور کیے گئے، جو پائیدار زرعی ترقی کو فروغ دیں گے۔ صحت کے شعبے میں 27 منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (GBDDWP) کا چوتھا اجلاس ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ڈویلپمنٹ) کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں 27540.
599 ملین لاگت کے متعدد منصوبے منظور کیے گئے، 23 منصوبے، اعلیٰ فورمز کیلئے تجویز کیے گئے جبکہ 13 منصوبوں کو موخر کر دیا گیا۔ گلگت بلتستان ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں زراعت، حیوانات اور ماہی پروری کے شعبے میں 7 منصوبے منظور کیے گئے، جو پائیدار زرعی ترقی کو فروغ دیں گے۔ صحت کے شعبے میں 27 منصوبوں کی منظوری دی گئی، جن کا مقصد صحت کی بنیادی سہولیات کو بہتر بنانا اور عوام کو معیاری خدمات فراہم کرنا ہے۔ تعلیمی سہولیات اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے 26 منصوبے منظور کیے گئے، جن میں KIU کیمپسز (دیامر، غذر، ہنزہ) کی مضبوطی شامل ہے۔ 36 منصوبے مواصلات اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے منظور کیے گئے۔ ان میں سڑکوں، پانی کی فراہمی اور نقل و حمل کے منصوبے شامل ہیں۔ توانائی کے شعبے میں 3 منصوبے منظور ہوئے اور 9 منصوبے اگلے فورمز کو تجویز کیے گئے ہیں، جن کی مشترکہ ہائیڈرو پاور کی استعداد 11.6 میگاواٹ ہوگی۔ سیاحت، کھیل اور ثقافت کے شعبے کے 5 منصوبے منظور ہوئے، ان منصوبوں کا مقصد خطے کے ثقافتی ورثے کا تحفظ اور سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) نے اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ان منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیا تاکہ گلگت بلتستان کے عوام کے معیارِ زندگی میں بہتری لائی جا سکے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ یاد رہے کہ اجلاس کا مقصد جاری مالی سال 25-2024ء کے سالانہ ترقیاتی منصوبے (ADP)، وزیر اعلیٰ بلاک اور وزیر اعلیٰ SDGs کی فنڈنگ کیٹیگریز کے تحت مختلف ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینا اور منظوری دینا تھا۔ ان منصوبوں کا مقصد گلگت بلتستان کے مختلف شعبوں میں پائیدار ترقی اور عوامی خدمات کو بہتر بنانا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ:
منصوبے منظور کیے گئے
گلگت بلتستان
کے شعبے میں
کو بہتر
کا مقصد
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کا سلسلہ جاری
جی بی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کے دوران پہاڑی تودے گرنے سے لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔ شاہراہ قراقرم اور جے ایس آر کئی جگہوں پر بلاک ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں میں شدید بارشوں کا سلسلہ پچھلے 24 گھنٹوں سے وقفے وقفے سے جاری ہے۔ محکمہ موسمیات نے بارشوں کا سلسلہ آئندہ کئی روز تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری جانب سکردو اور گرد و نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جی بی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کے دوران پہاڑی تودے گرنے سے لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔ شاہراہ قراقرم اور جے ایس آر کئی جگہوں پر بلاک ہو چکی ہے۔ جی بی ڈی ایم اے نے شہریوں کو کسی بھی غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔