کراچی (نیوز ڈیسک) گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مہنگائی کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی اور کہا جنوری کے بعد جون تک مہنگائی بڑھنے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف پی سی سی آئی میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ مہنگائی میں مسلسل کمی ہورہی ہے جنوری میں بھی یہ مزید کم ہوگئی تاہم جنوری کے بعد مہنگائی میں اضافہ ہوگا جو جون تک جاری رہ سکتا ہے اور سال کے اخر تک مہنگائی کی شرح پانچ سے سات فیصد رہنے کا امکان ہے۔

جمیل احمد کا کہنا تھا کہ مالی سال 25ء میں ترسیلات زر 35 ارب ڈالر تک بڑھنے کا تخمینہ ہے، جون 2022ء میں ملک کا بیرونی قرضہ 100 ارب ڈالر تھا، ستمبر 2024ء میں حکومتی قرضے 100.

08 ارب ڈالر تھے تاہم مجموعی طور پر قرضوں کی ادائیگی میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تہتر فیصد بینکاری برانچوں کے ذریعے ہورہی ہے، جون دو ہزار بائیس سے پاکستان کے بیرونی قرضے میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر نے بتایا کہ ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کے درمیان ملک کا کرنٹ اکاوٴنٹ بہت اچھی حالت میں ہے۔

ایف پی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے مہنگائی میں کمی کے بعد شرح سود میں فوری طور پر کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے سنگل ڈیجٹ میں لانے کا مطالبہ کردیا۔
مزیدپڑھیں:مہر بانو قریشی کا وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو کرارا جواب

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت پاور سیکٹر کے گردشی قرض کو ختم کرنے کےلیے بینکوں سے 1 ہزار 275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں سینیٹر شبلی فراز سمیت دیگر شرکاء نے شرکت کی۔

اجلاس کے شرکاء کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاور سیکٹر گردشی قرض ختم کرنے کےلئے حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کررہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس میں سے 658 ارب روپے پاور سیکٹر کے قرض ادائیگی کے لیے استعمال کرےگی، 400 ارب روپے سکوک بانڈ اور باقی رقم دیگر قرض ادائیگی کےلیے استعمال ہو گی۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے شرکاء کو بتایا کہ حکومت دیگر ضروریات کےلیے مزید 670 ارب روپے کا قرض لے گی، جس کےلیے فریقین میں مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔

اس پر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت گردشی قرض ختم کرنے کےلیے قرض لے گی، یہ قرض کتنی مدت کےلیے ہوگا؟ پہلے قرض پر سود حکومت ادا کرتی تھی، اب سود عوام ادا کریں گے۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت صرف گردشی قرض کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
  • حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
  • وزیراعلیٰ پنجاب کو مہنگائی میں کمی پر مبارکباد کس نے دی؟
  • مہنگائی، شرحِ سود، توانائی کے نرخوں میں کمی خوش آئند ہے: جام کمال
  • اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا اقدام، ایک لاکھ ملازمین کی نوکریاں خطرے میں
  • ملک میں گرم موسم اور ہیٹ ویو نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔
  • گرمی کی شدت میں اضافہ، محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • کوہ ہندوکش و ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی، دو ارب انسان خطرے سے دوچار
  • بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
  • بینکوں سے قرض لیکر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا