ایچ ایم پی وی انسانی معاشرے میں موجود ایک عام وائرس ہے،چین کی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
ایچ ایم پی وی انسانی معاشرے میں موجود ایک عام وائرس ہے،چین کی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ :
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین میں نام نہاد “نا معلوم وائرس” کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ایم پی وی انسانی معاشرے میں 60 سال سے زیادہ عرصے سے موجود ہے اور یہ ایک عام وائرس ہے جو اوپری سانس کی نالی کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔
جمعہ کے روز ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے گو جیاکھون نے کہا کہ سردیوں کا موسم شمالی نصف کرہ میں سانس کی متعدی بیماریوں کے زیادہ واقعات کا موسم ہوتا ہے اور انفلوئنزا وائرس عام جراثیموں میں سے ایک ہے۔
ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ اس وقت چین میں سانس کی متعدی بیماریوں کی وبا کا پیمانہ اور شدت گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں کم ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
مریخ پرکھوپڑی جیسی پراسرار چٹان دریافت
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)ناسا کے مریخ پر موجود روور (rover) نے حال ہی میں ایک حیران کن اور پراسرار چٹان کی تصویر لی ہے جو انسانی کھوپڑی سے مشابہت رکھتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس غیر معمولی چٹان کو ناسا نے اسکل ہل کا نام دیا ہے، یہ دریافت 11 اپریل کو پرسویئرنس روور کے ذریعے مریخ کے جیجیرو کریٹر کی رم پر ماسٹ کیم-زی آلے کی مدد سے کی گئی۔(جاری ہے)
ناسا کے مطابق جس علاقے میں اسکل ہل دریافت ہوئی ہے وہ عمومی طور پر ہلکے رنگ اور گرد آلود سطح پر مشتمل ہے، لیکن یہ چٹان اپنے سیاہ رنگ، نوکیلی ساخت اور سطح پر موجود چھوٹے گڑھوں کی وجہ سے واضح طور پر نمایاں نظر آتی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسکل ہل کی سطح پر موجود گڑھے ممکنہ طور پر چٹان میں موجود اجزا کے کٹا یا مریخ کی تیز ہواں کے باعث پیدا ہوئے ہیں۔ ناسا نے یہ امکان بھی ظاہر کیا ہے کہ یہ چٹان کسی قریبی آتش فشانی چٹان سے کٹ کر آئی ہو یا کسی شہابیے کے ٹکرا کے نتیجے میں یہاں تک پہنچی ہو۔