اپنے ایک خطاب میں انقلابی گارڈز کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر انسان سر سے پیر تک اسلحے سے لدا ہو اور دل مردہ ہو تو کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ جنرل "حسین سلامی" نے کہا کہ اسرائیل کی حماقتوں کے بعد ہم اپنے اتحادیوں سے کہہ سکتے تھے اس ناجائز رژیم کو جواب دیں۔ تاہم ہم نے فیصلہ کیا کہ شام و لبنان سے ایک بھی میزائل اسرائیل کی جانب نہ داغا جائے بلکہ ہم اس کا خود جواب دیں گے۔ یہ عمل ہماری خود مختاری کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری عوام ہم پر آپریشن "وعدہ صادق 3" کے لئے بہت زیادہ دباو ڈال رہی ہے۔ ہماری عوام کا یہ مطالبہ، ہماری سخت بحرانوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور قومی سلامتی میں اُن کی دلچسپی کی وجہ سے ہے۔ ہماری عوام مشکلات کو بخوبی سمجھتی ہے اور انہیں دلچسپی ہے کہ ہم ہمیشہ ہر میدان میں اپنی طاقت و اقتدار کا اظہار کریں۔ جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ اقتدار حاصل کرنے کے لئے ہماری عوام اندھی ہو جائے۔ یہ ہماری ذمے داری ہے۔ کامیابی صرف ثابت قدمی اور محکم ایمان سے نصیب ہوتی ہے۔ اگر انسان سر سے پیر تک اسلحے سے لدا ہو اور دل مردہ ہو تو کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔
  جنرل حسین سلامی نے کہا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ وہ لوگوں کے ذہنوں میں ایران کے متعلق یہ رائے بنائے کہ حالیہ علاقائی تبدیلیوں کی وجہ سے ایران کمزور ہو گیا ہے اور اپنے علاقائی اتحادیوں کو کھو بیٹھا ہے۔ لیکن اگر مقاومتی ممالک ہماری بیساکھیاں ہوتے تو شہید قاسم سلیمانی اور ان جیسے دیگر کمانڈروں کی شہادت کے بعد ہم ان ممالک کے سہارے زندہ ہوتے۔ حالانکہ ہم نے پہلے دن سے ہی یہ عزم کیا ہوا ہے کہ ہر مقاومتی ملک اپنے مفادات کو دیکھ کر اپنے فیصلے کرے گا اور دوسروں پر انحصار نہیں کرے گا۔ انہوں نے ایران کی داخلی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس قدر طاقت ور ہیں کہ دشمن کو اپنی سرزمین سے ہی جواب دے سکتے ہیں۔ اگر ایسا نہیں تو آپریشن "وعدہ صادق 1، 2" کی کوئی ضرروت ہی نہیں تھی۔ ہم یہ کارروائیاں کسی دوسرے عناصر سے بھی کروا سکتے تھے۔ تاہم ہم ایک طاقت کے طور پر اپنے دشمنوں سے خود ہی حساب باک کرتے ہیں۔ یہ ہمارے استقلال کی نشان دہی کرتا ہے۔ بطور مثال جب جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کیا گیا تو ہم نے اپنی سرزمین سے علی الاعلان امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے کہا کہ ہم شام سے کوئی عسکری فائدہ نہیں اٹھاتے تھے کہ وہاں سابقہ نظام کے جانے سے ہمیں کوئی تشویش ہو۔ ہماری مزاحمت بنیادی ایرانی عزم، طاقت و فیصلوں پر مشتمل ہے اور مکمل خود مختار ہے۔ ہم ایک ایسی قوم ہیں کہ جب ہم میزائل داغتے ہیں تو ڈالر و پٹرول کی قیمت میں تبدیلی آتی ہے۔ یہ امر ہماری طاقت کا مظہر ہے۔ دشمن چاہتا ہے کہ ہم اُس سے خوفزدہ ہوں لیکن ہم کسی سے نہیں ڈرتے۔ ہم اس وقت طاقت و عزت کے راستے پر گامزن ہیں۔ ہم اس وقت ایرو سپیس ٹیکنالوجی میں نت نئی ایجادات اور میزائل بنا رہے ہیں۔ ہماری انگلیاں بندوقوں کے ٹریگر اور ہمارے بدن پر جنگی لباس ہے۔ اسرائیل کے بارے میں جنرل حسین سلامی نے کہا کہ آج صیہونی رژیم نہ تو اقتصادی میدان میں کوئی اہم پیشرفت کر رہی ہے اور نہ ہی سکیورٹی کے میدان میں۔ خطرے کے الارم ہمیشہ اس کی کالونیوں میں گونجتے رہتے ہیں۔ یمنی میزائل اکثر صیہونی اہداف کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی رژیم امریکہ کے بغیر ایک دن بھی نہیں چل سکتی۔ اس کے حکام دنیا میں قابل نفرت بن چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنرل حسین سلامی ہماری عوام نے کہا کہ کہا کہ ہم ہے اور

پڑھیں:

غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان

کوئٹہ میں ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء کبیر شاکر نے کہا کہ بدامنی، بے روزگاری کیوجہ سے صوبے کے عوام پریشان ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر مولانا عبدالکبیر شاکر نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے 26 اپریل قومی سطح پر ہڑتال وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ ہڑتال کسی پارٹی تنظیم کی نہیں، بلکہ پوری قوم کی ہے۔ تاجربرادری کی حمایت خوش آئند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی دفتر میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کا پاکستان کیساتھ دینی رشتہ ہے۔ بدامنی، بے روزگاری کی وجہ سے بلوچستان کے عوام پریشان ہیں۔ روزگار برائے فروخت، بارڈر بند، بدامنی اور بدعنوانی نے بلوچستان کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ بلوچستان کے عوام کے مطالبات جائز ہیں۔ حکمرانوں کو عوام کے حقوق پر توجہ دینی چاہئے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار میسر ہے نہ تعلیم و کاروبار کے مواقع ہیں۔ تاجر تجارت نہیں کرسکتے۔ ان حالات میں ہم ایوان کے اندر اور باہر مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ججز ٹرانسفر کیس؛ وکیل درخواستگزار کو جواب الجواب دینے کیلیے مہلت مل گئی
  • زمین صرف ہماری نہیں، آنے والی نسلوں کی بھی امانت ہے: مریم نواز
  • غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
  • وزیر مذہبی امور کا 67 ہزار عازمین کے حج پر جانے یا نہ جانے کے سوال کا جواب دینے سے گریز
  • چینی بحریہ نے غیر قانونی طور پر علاقائی پانیوں میں داخل ہو نے والے فلپائنی جہاز کو سمندری حدود سے باہر نکال دیا
  • ب فارم کیلئے نادرا دفتر جانے کی ضرورت نہیں،گھر بیٹھے بنوائیں
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے اسرائیل کے خلاف احتجاجی ریلی
  • سعودی شہریوں کو پاکستان آنے کیلئے کسی ویزا کی ضرورت نہیں، وزیر داخلہ
  • ماورا حسین شوہر کے گھر منتقل، تصاویر شیئر کردیں
  • افغان سرزمین کسی بھی ملک کیخلاف دشمن سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں ہوگی، کابل