بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف 8 فروری سے کسی کے قبضے میں نہیں ہے، عمران خان جیل سے اسے چلا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی بتا کر بھیجتے ہیں کہ میرے ٹویٹر اکاونٹ پر کیا کرنا ہے۔ہم جلد بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر نکالیں گے، رانا ثنا اللہ کو کیوں فکر ہو رہی ہے؟،راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کا کہنا ہے کہ جب عمران خان نے باہر آنا ہوا تو انشاءاللہ فجر کے وقت جیل کا دروازہ کھل جائے گا۔ رانا ثنا اللہ کو بتائیں کہ پی ٹی آئی سونا نہیں ہیرا ہے۔ن لیگی رہنماء رانا ثنا اللہ کہہ رہے ہیں کہ علیمہ خان پی ٹی آئی پر قبضہ کرنے لگی ہے۔ یہ اور سٹیبلشمنٹ تو ماشا اللہ ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ کچھ کرنا چاہتے ہیں تو صبح 7 بجے جیل بھی کھل جاتی ہے اور رات کو بھی ملاقات ہو جاتی ہے۔مذاکرات اگر انہوں نے کرنے ہوتے ہیں تو یہ خود ہی صبح 7 بجے جیل کھول دیں گے اگر انہوں نے مذاکرات کرنے ہوئے تو آپ دیکھ لینا فجر کے وقت جیل کا دروازہ کھل جائے گا۔قوم نے عمران خان کا ساتھ دیا اور انھوں نے ڈیڑھ سال جیل میں بیٹھ کر مقدمات کا سامنا کیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان ڈیل کے تحت نہیں سرخرو ہو کر جیل سے نکلیں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کا مزید کہناتھا کہ سلمان اکرم راجا کو بانی نے نامزد کیا ہے اور اپنے لوگ اس کے پیچھے لگ گئے ہیں۔ سلمان اکرم راجا وہی کرے گا جو عمران خان کہے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیا پتا ان کو لکھائی میں مشکل پڑ رہی ہو کہ انہوں نے 190 ملین پاونڈز کے فیصلے میں کیا لکھنا ہے۔ 190 ملین پاونڈز ریفرنس جب ہائی کورٹ میں جائے گا تو دنیا کو پتا چلے گا کہ یہ کتنا بڑا مذاق ہے۔ بانی پی ٹی آئی باقی کیسز میں جیل کے اندر نہیں رہ سکے تو اس میں کیسے جیل میں رہیں گے ؟۔بانی پی ٹی آئی عمران خان ڈیل کے تحت نہیں، سرخرو ہو کر جیل سے نکلیں گے۔عمران خان کہتے کہتے تھک گئے کہ میں عدالت کے ذریعے اپنے کیسز کا سامنا کر کے باہر نکلوں گا۔ قوم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ساتھ دیا اور انہوں نے ڈیڑھ سال جیل میں بیٹھ کر ان مقدمات کا سامنا کیا۔بانی پی ٹی آئی مقدمات سے گھبرانے والے نہیں ہیں ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علیمہ خان انہوں نے جیل سے

پڑھیں:

10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیراعظم شہباز شریف پر جرح

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کے دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جن پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے جرح کی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے پر سماعت سیشن عدالت لاہور میں ہو رہی ہے، جس دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی ہرجانے کے دعوے پر سماعت کر رہے ہیں جبکہ عمران خان کے وکیل میاں محمد حسین جرح کر رہے ہیں۔شہباز شریف نے جرح سے پہلے حلف لیا اور کہا کہ جو کہوں گا سچ کہوں، غلط بیانی نہیں کروں گا، یہ درست ہے کہ دوران جرح اس وقت میرا وکیل میرے ساتھ بیٹھا ہے، یہ درست ہے کہ جہاں میں بیٹھا ہوں، وہاں مدعا علیہ کا وکیل نہیں۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ صدر مملکت کو منظوری کیلئے بھجوانے سے پہلے تمام قوانین اور رولز کا کابینہ جائزہ لیتی ہے، میں نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف ہرجانے کے دعوے پر خود دستخط کئے۔
ان کا کہنا تھا یاد نہیں کہ دعویٰ دائر کرنے سے پہلے ہتک عزت کاقانون پڑھا تھا کہ نہیں، دعوے کی تصدیق کیلئے اسٹام پیپر میرے وکیل کے ایجنٹ کے ذریعے خریدا گیا، دعوے کی تصدیق کیلئے اوتھ کمشنر خود میرے پاس آیا تھا، اوتھ کمشنر کا نام، تصدیق کا دن اور وقت یاد نہیں لیکن وہ خود ماڈل ٹاون آیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آج تک میرے آمنے سامنے یہ الزام نہیں لگایا، یہ درست ہے میں نے دعویٰ ڈسٹرکٹ جج کے روبرو دائر کیا ہے، ڈسٹرکٹ کورٹ میں نہیں، دعوے میں میڈیا ادارے، ملازم، افسر کو فریق نہیں بنایا۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی نے تمام الزام 2 ٹی وی چینلز کے پروگرام پر لگائے، مجھے علم نہیں کہ دونوں نیوز چینلز کے یہ ٹی وی پروگرام کس شہر سے نشر ہوئے، دعویٰ دائر کرنے سے پہلے میں نے دونوں چینلز کے پروگرام کے نشر کرنے کے شہروں کی تصدیق نہیں کی۔عمران خان کے وکیل نے شہباز شریف سے سوال کیا کیایہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آج تک آپ کے خلاف خود بیان شائع نہیں کیا، شہباز شریف نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے ٹی وی چینلز پر تمام الزامات خود ہی لگائے ہیں، مجھے علم نہیں دونوں چینلز کا مالک یا ملازم بانی پی ٹی آئی نہیں۔
وکیل نے استفسار کیا کیا یہ درست ہے بطور ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کو سماعت کا یا شہادت ریکارڈ کرنے کا اختیار نہیں، جس پر شہباز شریف کے وکیل مصطفیٰ رمدے نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہاکہ یہ قانونی نکتہ طے ہو چکا ہے۔عدالت نے شہباز شریف سے سوال کیا کیا آپ اس نکتے کا جواب دینا چاہتے ہیں؟ جس پر شہباز شریف نے کہا یہ غلط ہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کو بطور ڈسٹرکٹ جج دعوے کی سماعت یا شہادت ریکارڈ کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ مجھے یاد نہیں، 2017 میں جب الزام لگا تو مسلم لیگ ن کا صدر تھا یا نہیں، یہ درست ہے کہ 2017 میں میرا مسلم لیگ ن سے تعلق تھا، آج بھی ہے، یہ درست ہے کہ جب 2017 میں الزام لگا تو بانی پی ٹی آئی چیئرمین پی ٹی آئی تھے، جب سے بانی پی ٹی آئی نے سیاست شروع کی تب سے مسلم لیگ ن کے حریف رہے ہیں۔عدالت نے شہباز شریف پر مزید جرح آئندہ سماعت تک ملتوی کرتے ہوئے سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پاناما کیس واپس لینے کے لئے 10 ارب کی پیشکش کا الزام لگایا تھا جس کے خلاف شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

پنجاب بھر میں ہیٹ ویو کا خدشہ، یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا امکان

مزید :

متعلقہ مضامین

  • علیمہ خان کو سیاست میں گھسیٹنا ناجائز ہے، عمر ایوب
  • تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی
  • پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں،حیدر مہدی،عادل راجا انہی کی ایما پر پراپیگنڈا کرتے ہیں‘ شیر افضل مروت
  • عمران خان کیخلاف ہتک عزت دعوی، وزیراعظم ویڈیو لنک پر پیش ، سخت جرح
  • شیر افضل مروت 2 سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟
  • پیپلز پارٹی سندھ کا پانی خود فروخت کرکے رونے کا ڈراما کررہی ہے. زرتاج گل
  • 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیراعظم شہباز شریف پر جرح
  • عمران خان سرخرو ہوں گے، کبھی ڈیل نہیں کریں گے: زرتاج گل
  •  شیر افضل مروت کا  پی ٹی آئی کی تمام لیڈر شپ کو مناظرے کا چیلنج 
  • تحریک انصاف ایک سال میں اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی