کوئٹہ: کوئلے کی کان میں دھماکا، 4 لاشیں نکال لی گئیں،دیگر مزدوں کی تلاش کیلئے آپریشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، مزید3 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد نکالی گئی لاشوں کی تعداد 4 ہوگئی۔
چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، 8 کان کنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن 4 ہزار 200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں،کان کے داخلی دروازے سے ملبےکو بھاری مشینری کےذریعے ہٹایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جوحادثے میں تباہ ہوگئی، زندہ بچنے والے کان کنوں کا دعوی تھا کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ کان کا بڑا حصہ بیٹھ گیا۔
خراب فارم، انوشکا اور ویرات ’بابا‘ کا آشیرواد لینے پہنچ گئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کان کنوں
پڑھیں:
جواہر لال نہرو سے صرف خاندانی وراثت نہیں بلکہ سچائی اور حوصلے کا سبق بھی ملا، راہل گاندھی
کانگریس کمیٹی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ نہرو، گاندھی، امبیڈکر، پٹیل اور سبھاش چندر بوس جیسے عظیم رہنماؤں نے ہندوستانیوں کو یہ سکھایا کہ خوف کو دوست کیسے بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر اور کانگریس کمیٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز اپنے سیاسی سفر کی گہرائیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے سفر کا اصل محرک اقتدار نہیں بلکہ سچ کی تلاش ہے۔ ایک پوڈ کاسٹ میں راہل گاندھی نے کہا کہ انہیں اپنے پردادا جواہر لال نہرو سے نہ صرف خاندانی وراثت ملی ہے بلکہ سچ کی تلاش، خطرات سے بے خوفی اور فکری جستجو کا جذبہ بھی حاصل ہوا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مجھے اقتدار کی نہیں بلکہ سچ کی تلاش آگے بڑھاتی ہے اور یہ جذبہ مجھے میرے پردادا جواہر لال نہرو سے ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہرو صرف ایک سیاستدان نہیں تھے، وہ ایک متلاشی، مفکر اور وہ شخص تھے جو خطرے میں مسکرا کر داخل ہوتے اور پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آتے تھے، ان کی سب سے بڑی میراث سچ کی وہ غیر متزلزل تلاش ہے، جو ان کی زندگی اور جدوجہد کی بنیاد تھی۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ یہ جستجو، سوال کرنے کی صلاحیت اور تجسس میں جڑے رہنا، ان کی گھٹی میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہرو، گاندھی، امبیڈکر، پٹیل اور سبھاش چندر بوس جیسے عظیم رہنماؤں نے ہندوستانیوں کو یہ سکھایا کہ خوف کو دوست کیسے بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رہنما ہمیں سوشلسٹ یا سیاسی سوچ نہیں سکھاتے، بلکہ حوصلہ دینا ان کی اصل تعلیم تھی۔ انہوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو نے ہندوستانیوں کو ظلم کے خلاف کھڑے ہونے اور آزادی حاصل کرنے کا حوصلہ دیا، کوئی بھی بڑی انسانی کاوش، چاہے وہ سائنس ہو، فن ہو یا مزاحمت، ہمیشہ خوف کا سامنا کرنے سے شروع ہوتی ہے اور اگر آپ عدم تشدد کے پابند ہیں تو سچ ہی آپ کا واحد ہتھیار ہوتا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ان رہنماؤں نے جو کچھ بھی جھیلا، سچ کی راہ سے نہیں ہٹے، اسی لئے وہ عظیم رہنما تھے۔