ٹینس اسٹار نے آسٹریلیا میں زہر دیے جانے کا الزام عائد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
سربیا کے عالمی شہرت یافتہ ٹینس اسٹار نوواک جوکووِچ نے کہا ہے کہ جنوری 2022 میں آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران حراست کے دوران اُنہیں کھانے میں تواتر سے زہر دیا گیا تھا۔
نوواک جوکووِچ کو ویزا کے تنازع پر حراست میں لیا گیا تھا۔ انہوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے سے انکار کردیا تھا جس کے باعث اُنہیں ویزا جاری کرنے سے انکار کیا گیا تھا۔
آسٹریلوی حکومت نے کورونا ویکسین لگوانے سے انکار پر نوواک جوکووِچ کا ویزا منسوخ کرکے اُنہیں ملک بدر کردیا تھا۔ اس سے قبل قانونی کارروائی کے لیے انہیں حراست میں رکھا گیا تھا۔
عالمی سطح کے چوبیس ٹورنامنٹ جیتنے والے نوواک جوکووِچ کا کہا ہے کہ جب اُنہیں قرنطینہ کیا گیا تھا جو کھانا دیا جاتا تھا اُس میں زہر ملادیا جاتا تھا اور یہ کہ بعد میں اُنہیں صحت کے حوالے پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
نوواک جوکووِچ کے اس الزام کے حوالے سے آسٹریلوی حکومت نے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا تھا۔ ویسے آسٹریلوی میڈیا میں اس الزام کے حوالے سے بہت کچھ لکھا اور کہا جارہا ہے۔ نوواک پر الزام بھی عائد کیا جارہا ہے کہ وہ کسی جواز کے بغیر ایک ملک کو بدنام کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جیسن گلیسپی کا پی سی بی پر واجبات کی عدم ادائیگی کا الزام، پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف بھی آگیا
قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈکوچ جیسن گلیسپی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر معاوضہ ادا نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر و پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیپسی نے کہا کہ ان کے دل میں پاکستان کرکٹ کے لیے کوئی منفی جذبات نہیں ہیں، تاہم انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہیں اب تک 9 ماہ کی کوچنگ کا معاوضہ نہیں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’وہ ایک مسخرا ہے‘، جیسن گلیسپی کی ہیڈ کوچ عاقب جاوید پر کڑی تنقید
جیسن گلیسپی نے کہا کہ وہ ابھی بھی اس کام کا معاوضہ ملنے کے منتظر ہیں جو انہوں نے بحثیت ہیڈکوچ کیا ہے، یہ تھوڑا مایوس کن ضرور ہے، امید ہے کہ یہ معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔
اس سے قبل گلیسپی نے کہا تھا کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ ان کے تجربے نے کوچنگ سے ان کی محبت کو متاثر کیا ہے، وہ مایوس کن تھا، اس نے مجھے یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ کیا میں دوبارہ فل ٹائم کوچنگ کرنا چاہتا ہوں یا نہیں۔
پی سی بی کا مؤقف کیا ہے؟جیسن گلیسپی کے الزامات پر پی سی بی نے کہا ہے کہ واجبات کی عدم ادائیگی کے الزامات میں حقیقت نہیں، سابق ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی بغیر نوٹس دیے اپنا عہدہ چھوڑ گئے تھے، معاہدے میں دونوں فریقین کے 4 ماہ کے نوٹس کی شق موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ہیڈ کوچنگ سے استعفیٰ کیوں دیا؟، جیسن گلیسپی نے خاموشی توڑ دی
پی سی بی کا کہنا ہے کہ جیسن گلیسپی نے نوٹس نہیں دیا، جس پر واجبات اُن کی طرف نکلتے ہیں، واجبات کے لیے جیسن گلیسپی کے ایجنٹ نے بھی بورڈ سے رابطہ کیا، ایجنٹ کو بھی بورڈ نے آگاہ کیا تھا کہ جیسن گلیسپی پہلے واجبات کلیئر کریں، پھر باقی حساب بھی کلیئر کرلیں گے۔
یاد رہے کہ اپریل2024 میں سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر جیسن گلیسپی کو پاکستان ٹیسٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا، انہوں نے دسمبر میں عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور استعفے کی وجہ ان کے اور بورڈ کے درمیان اختلافات بیان کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آسٹریلیا پاکستان پی سی بی ٹیسٹ ٹیم جیسن گلیسپی ہیڈکوچ