سوئس شہری کی ایران کی جیل میں مبینہ خود کشی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جنوری 2025ء) میزان نیوز ایجنسی نے ایران کے صوبہ سمنان کے چیف جسٹس کے حوالے سے بتایا کہ ایران میں جاسوسی کے الزام میں زیر حراست سوئس شہری نے جمعرات کو جیل میں خودکشی کر لی۔ سوئس شہری کو تہران کے مشرق میں تقریباً 180 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سمنان کی ایک جیل میں رکھا گیا تھا۔
میزان نے صوبے کے محکمہ انصاف کے سربراہ محمد صدیق اکبری کے حوالے سے کہا، "آج صبح، ایک سوئس شہری نے سمنان جیل میں خودکشی کر لی۔
اس سوئس شہری کو سکیورٹی ایجنسیوں نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا... اور ان کے کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔"
ایران نے پھانسی مخالف ٹویٹ پر سوئس سفیر کو طلب کر لیا
میزان نے صدیق اکبری کے حوالے سے کہا، "اس شخص کو بچانے کی کوششیں ناکام رہیں۔
(جاری ہے)
"
سوئس شہری کی موت کی خبر ایرانی جیل سے ایک اطالوی شہری کی رہائی کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔
تاہم ہلاک ہونے والے قیدی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ سوئس حکام ایران کے ساتھ رابطے میںسوئس فارن افیئر ڈیپارٹمنٹ (ایف ڈی ایف اے) نے ایک ای میل میں اپنے اس شہری کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ ایف ڈی ایف اے نے کہا کہ تہران میں اس کا سفارت خانہ مقامی حکام سے رابطے میں ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اصل میں کیا ہوا۔
ایران میں جاسوسی کے الزامات پر گرفتار مغربی شہری کون ہیں؟
ایف ڈی ایف اے کے ترجمان پیئر آلاں ایلٹشنگر نے ای میل میں لکھا، "تہران میں سوئس سفارت خانہ مقامی حکام سے ایرانی جیل میں موت کے حالات کو واضح کرنے کے لیے رابطے میں ہے"۔
سوئٹزرلینڈ امریکہ اور ایران کے درمیان ایک اہم ثالثی کا کردار ادا کرتا ہے۔
یہ وسطی یورپی ملک اس وقت سے واشنگٹن کے لیے اہم ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے، جب 1979 میں ایرانی انقلاب اور یرغمالیوں کے بحران کی حمایت میں امریکہ نے اپنے سفارت خانے پر قبضے کے بعد تہران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کر دیے تھے۔
ج ا ⁄ (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)
ذریعہ: UrduPoint
پڑھیں:
راولپنڈی: 7 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی و قتل کا ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا
—فائل فوٹوراولپنڈی کے تھانہ مندرہ کے علاقے میں 7 سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم بچی کا ماموں ہے، جس کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ملزم کو برآمدگی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے ساتھیوں نے اسے چھڑانے کے لیے پولیس پر فائرنگ کر دی۔
راولپنڈی کے تھانہ مندرہ کی حدود میں 7 سال کی بچی کو قتل کر دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی ہوا، اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل بچی گھر کے قریب کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوئی تھی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ فیملی کے ساتھ مل کر بچی کی تلاش شروع کی تو بچی کی لاش زیرِِ تعمیر گھر سے ملی۔